0
Monday 21 Jul 2014 23:48

یوم القدس کی ریلیوں میں ہر ایک کو بھرپور طاقت کے ساتھ شریک ہونا چاہئیے، سینیٹر تاج حیدر

یوم القدس کی ریلیوں میں ہر ایک کو بھرپور طاقت کے ساتھ شریک ہونا چاہئیے، سینیٹر تاج حیدر
کراچی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر تاج حیدر پاکستان پیپلز پارٹی صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل ہیں۔ آپ کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔ مشرق وسطیٰ سمیت عالمی ایشوز پر آپ گہری نگاہ رکھتے ہیں۔ اسلام ٹائمز نے گذشتہ دنوں کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیراہتمام زخمی زخمی قدس پکارا، اب تو مسلم جاگ خدارا کے عنوان سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے موقع پر سینیٹر تاج حیدر کا ایک مختصر انٹرویو کیا، جو قارئین کیلئے پیش ہے۔ ادارہ

اسلام ٹائمز: عرب ممالک کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گا جن کا کردار مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے مایوس کن نظر آتا ہے؟
سینیٹر تاج حیدر: یہ مسئلہ صرف عرب ممالک کا نہیں ہے اور نہ ہی صرف اسلامی ممالک کا ہے بلکہ ہر اس انسان کا ہے کہ جو آزادی، حقوق، مساوات میں یقین رکھتا ہے اور بلالحاظِ مذہب و ملت ہے اور تمام عالمی برادری کو اس حوالے سے جگانے کی ضرورت ہے اور اور ان کو یہ احساس دلانے کی ضرورت ہے کہ غزہ و فلسطین کی مظلوم عوام کے ساتھ ظلم و ستم ہو رہا ہے، بدقسمتی سے عالمی میڈیا اس وقت چند ہاتھوں میں کھیل رہا ہے اور ان چند ہاتھوں کے مفادات کی ترجمانی کرتا ہے لیکن حقیقت اور مظلوم سے محبت کرنے والے، مظلوم سے ہمدردی رکھنے والے جو صحافی ہیں وہ سب کے سب اس مسئلے پر متحد ہیں۔

اسلام ٹائمز: بعض عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کر چکے ہیں، سفارتی و تجارتی تعلقات ہیں، اس صورتحال میں مسئلہ فلسطین کیسے حل ہو سکتا ہے؟
سینیٹر تاج حیدر: عرب ممالک کے اسرائیل سے تعلقات ہوں، عرب حکمرانوں اور عرب ممالک کی اسٹیبلشمنٹ کی کچھ پالیسیاں اس حوالے سے ضرور ہوں لیکن جیسا کہ میں نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف عرب ممالک کا نہیں، امریکا کہ اندر کروڑوں افراد ایسے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ فلسطینیوں کے ساتھ ظلم و ستم ہو رہا ہے، محترم جمی کارٹر کا نام اس سلسلے میں لیا جا سکتا ہے، وہ امریکی صدر تھے لیکن انہوں نے بیس سے زائد کتابیں مسئلہ فلسطین پر لکھی ہیں، جن میں انہوں نے فلسطینیوں کے حقوق کی وکالت کی ہے، لہٰذا انصاف پسند لوگ ہر جگہ موجود ہیں، میرے خیال سے دنیا کے تمام انصاف پسند لوگوں کو مسئلہ فلسطین کے حل کے سلسلے میں آواز بلند کرنی چاہئیے۔

اسلام ٹائمز: کیا یہ بات صحیح ہے کہ فلسطین کے حوالے سے مسلم حکمرانوں اور عوام کا مختلف جدا جدا نظر آتا ہے؟
سینیٹر تاج حیدر: میرے خیال سے یہ ضروری ہے کہ باقاعدہ حکمرانوں کی طرف سے بھی وہی موقف ہو جو عوام کا ہے اور آپ کو یاد ہو گا کہ 1974ء میں ذوالفقاد علی بھٹو شہید نے القدس کے مسئلے پر لاہور میں کانفرنس کی تھی جس میں عالم اسلام کے تمام حکمران شریک ہوئے تھے اور بہرحال اس کے بعد سامراج کا جو ردعمل ہوا وہ بھی آپ کے سامنے ہے۔

اسلام ٹائمز: مسئلہ فلسطین کیلئے کیا حل پیش کرتے ہیں؟
سینیٹر تاج حیدر: میری ذاتی رائے یہ ہے کہ فلسطین میں کوئی اندرونی جھگڑا نہیں ہے، بالکل جیسے ہندوستان میں تھا کہ وہاں دو قومیں رہ رہی تھیں، ان میں آپس میں جھگڑا تھا اور ان میں تقسیم کرنی پڑی مگر فلسطین صدیوں سے متحد تھا اور وہاں کسی قسم کا آپس میں مذہبی جھگڑا نہیں تھا، لوگ آپس میں محبت سے رہتے تھے، لیکن استعمار نے وہاں ایک مصنوعی مملکت تشکیل دی اور مذہب کے نام پر اور مذہبی انتہا پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وہاں یہ مصنوعی مملکت تشکیل دی گئی، تو حل بھی یہی ہے کہ ایک آزاد فلسطین ہو، غیر منقسم فلسطین ہو جس کے اندر ہر مذہب و ملت کے لوگ رہیں، ایک سیکولر جمہوریہ کہ جس میں ہر شہری کے مساوی حقوق ہوں۔

اسلام ٹائمز: عالمی یوم القدس کے حوالے سے کیا پیغام دینا چاہیں گے؟
سینیٹر تاج حیدر: ہمیں بھی ایک طلباء تنظیم (آئی ایس او کراچی) کی طرف سے دعوت نامہ ملا ہے جو کہ کراچی میں یوم القدس کے حوالے سے ایک ریلی نکال رہی ہے، لہٰذا ہر ایک کو یوم القدس کی ریلی میں شریک ہونا چاہئیے اور بھرپور طاقت کے ساتھ شریک ہونا چاہئیے۔
خبر کا کوڈ : 400781
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش