0
Friday 24 Apr 2015 23:11

یمن جنگ حرمین شریفین کے تحفظ کی جنگ نہیں، پاکستان کو اس سے دور رہنا چاہیئے، احمد خان بہادر

یمن جنگ حرمین شریفین کے تحفظ کی جنگ نہیں، پاکستان کو اس سے دور رہنا چاہیئے، احمد خان بہادر
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء احمد خان بہادر کا بنیادی تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع مردان سے ہے، انہوں نے 9 جولائی 1967ء کو علی حیدر خان صاحب کے گھر میں آنکھیں کھولیں، گذشتہ عام انتخابات میں وہ مردان کی صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 23 سے ایم پی اے منتخب ہوئے، نرم مزاج اور سلجھی ہوئی شخصیت کے مالک احمد خان بہادر صاحب ایک کارکن دوست رہنماء کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں، ’’اسلام ٹائمز‘‘ نے ان کے ساتھ ایک انٹرویو کا اہتمام کیا، جو قارئین کے پیش خدمت ہے۔ (ادارہ)

اسلام ٹائمز: خیبر پختونخوا میں متعارف کرائے گئے موجودہ بلدیاتی نظام کو اے این پی کیسے دیکھتی ہے۔؟
احمد خان بہادر:
نظام میں کافی ساری خامیاں اور خوبیاں تو ہوں گی، تاہم اس حوالے سے ہمارا سب سے بڑا اختلاف اور تحفظات یہ ہیں کہ ایک سطح پر آپ اس الیکشن کو پارٹی بنیاد پر کرا رہے ہیں، جبکہ دوسری سطح پر آپ اس کو پارٹی بنیاد پر نہیں کرا رہے، حالانکہ اگر یہی نظام پنجاب میں رائج ہے تو وہاں آپ عدالت جاتے ہیں کہ یہ تمام نظام سیاسی بنیادوں پر ہونا چاہئے، اور یہاں خیبر پختونخوا میں آپ دوسرا نظام لاگو کر رہے ہیں، یہاں آپ ویلج اور نیبر ہوڈ کونسل کو اوپن چھوڑ رہے ہیں، اور تحصیل اور ضلع کونسل کو دوسرے طریقہ سے دیکھ رہے ہیں، لہذا ہمارا اس پر احتجاج ہے۔

اسلام ٹائمز: یعنی آپ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کروانے کے حامی ہیں۔؟
احمد خان بہادر:
جی بالکل، ایسا ہی ہے، ہم ایک ہی طریقہ اور ایک ہی بنیاد پر بلدیاتی الیکشن چاہتے ہیں، ہم مکمل طور پر جماعتی بنیاد پر الیکشن کروانے کے حامی ہیں، اور اس حوالے سے ہم عدالت میں بھی گئے ہیں۔

اسلام ٹائمز: ان انتخابات کے حوالے سے اے این پی کی تیاریاں کیسی ہیں، اور صوبائی سطح پر کس حد تک کامیابی کی امید ہے۔؟
احمد خان بہادر:
ہماری ٹھیک ٹھاک تیاری ہے، اور انشاء اللہ ہم اس الیکشن میں بھرپور کامیابی حاصل کریں گے۔

اسلام ٹائمز: سہ فریقی اتحاد کیا پورے صوبہ کی سطح پر ہے یا مخصوص اضلاع کی حد تک۔؟
احمد خان بہادر:
عوامی نیشنل پارٹی، جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پاکستان پیپلز پارٹی کا اتحاد پورے صوبہ کی سطح پر پے، اور بلدیاتی الیکشن میں اس اتحاد کے ذریعے بہترین نتائج سامنے آئیں گے۔

اسلام ٹائمز: گذشتہ عام انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کے سامنے اے این پی نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا، وہ تحفظات کیا ہیں۔؟
احمد خان بہادر:
جی بالکل، عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی، اور سب سے زیادہ دھاندلی ہمارے ساتھ ہوئی تھی، ہماری حکومت اور الیکشن کمیشن سے یہی درخواست ہے کہ اس عمل کو شروع ہی این اے ون سے کیا جائے۔

اسلام ٹائمز: یمن کے معاملہ پر پارلیمنٹ نے مشترکہ قرارداد منظور کی، اور اب وزیراعظم صاحب نے سعودی عرب کا دورہ کیا، آپکی جماعت اس صورتحال کو کیسے دیکھتی ہے۔؟
احمد خان بہادر:
آپ پہلے جس جس جنگ میں کودے آپ نے اپنا ہی نقصان کیا، آپ نے افغانستان میں کیا کیا، دیگر ممالک میں آپ جو کرو گے اس کا خمیازہ آپ خود ہی بھگتو گے، یہ حرمین شریفین کے تحفظ کی جنگ نہیں، بلکہ ان کی ذاتی لڑائی ہے، پاکستان کو اس سے دور ہی رہنا چاہئے۔

اسلام ٹائمز: صوبائی حکومت کی کارکردگی سے آپ کس حد تک مطمئن ہیں۔؟
احمد خان بہادر:
بالکل بھی مطمئن نہیں ہیں، آپ صوبہ کے کسی بھی علاقہ کو اٹھا کر دیکھ لیں، آپ کو خود اندازہ ہوجائے گا، انہوں نے کسی بھی شعبہ میں عوام کو ریلیف نہیں دیا، امن و امان کی صورتحال اب بھی آپ کے سامنے ہے، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت یکسر ناکام رہی ہے، اور اس نے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔
خبر کا کوڈ : 456370
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش