0
Friday 26 Jun 2015 19:25
ملی یکجہتی کونسل پوری دنیا میں کردار ادا کرسکتی ہے

خیبر پختونخوا میں ایک مخصوص فرقہ کو ترجیح دی جاتی ہے، اہلسنت اور اہل تشیع کو ملازمت تک نہیں ملتی، انعام الحق قادری

آپریشن ضرب عضب کے مخالفین پاکستان بنانے کے بھی مخالف تھے
خیبر پختونخوا میں ایک مخصوص فرقہ کو ترجیح دی جاتی ہے، اہلسنت اور اہل تشیع کو ملازمت تک نہیں ملتی، انعام الحق قادری
محمد انعام الحق قادری پاکستان سنی تحریک خیبر پختونخوا کے سربراہ ہیں، وہ ایک مذہبی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور درویش صفت شخصیت کے مالک ہیں، جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ ایک ملکی سطح کی جماعت کے صوبائی سربراہ ہونے کے باوجود پشاور شہر میں واقع ایک چھوٹے اور بوسیدہ سے گھر میں رہائش پذیر ہیں۔ قادری صاحب فرقہ پرستی اور شدت پسندی کیخلاف ہمیشہ ببانگ دہل بولتے ہیں اور فرقہ پرست جماعتوں کے لئے کسی قسم کا نرم گوشہ نہیں رکھتے، تاہم اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں۔ ’’اسلام ٹائمز‘‘ نے جناب انعام الحق قادری کیساتھ ایک انٹرویو کا اہتمام کیا، جو قارئین کیلئے پیش خدمت ہے۔ (ادارہ)

اسلام ٹائمز: خیبر پختونخوا کی مجموعی صورتحال کو کیسے دیکھتے ہیں، گڈ گورننس، امن و امان کے حوالے سے کوئی بہتری آئی ہے کیا۔؟
انعام الحق قادری:
امن و امان کے حوالے سے تو الحمداللہ صورتحال بہتر نظر آرہی ہے، بالخصوص آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے جو سلسلہ شروع ہوا وہ قابل تعریف ہے، اس پر ہم پاک آرمی کو خراج تحسن پیش کرتے ہیں۔ دوسری بات صوبائی حکومت کی کارکردگی کی تو وہ ہمارے حساب میں اب تک صفر ہی ہے، ہمارے ذاتی مسائل حل نہیں ہوسکے تو عوام کے مسائل کیسے حل ہوں گے۔ یہ محض دکھاوے کی صورت میں اپنا کام کر رہے ہیںِ اور صرف دکھاوا ہو رہا ہے، کچھ خاص بہتری نظر نہیں آرہی۔

اسلام ٹائمز: آپ نے آپریشن ضرب عضب کا ذکر کیا، بعض مذہبی جماعتیں اسکی مخالف تھیں، کیا سمجھتے ہیں کہ اس آپریشن کو پاکستان کے طول و عرض تک توسیع دینے کی ضرورت ہے۔؟
انعام الحق قادری:
جنہوں نے آپریشن کی مخالفت کی ہے وہ تو شروع دن سے پاکستان بنانے کے حامی ہی نہیں تھے، چاہے مذہبی ہوں یا سیاسی۔ انہوں نے پہلے بھی پاکستان کی مخالفت کی ہے، اسمبلیوں میں بھی کی ہے، اور ہماری یہ نااہل حکومت انہیں پھر بلا کر اسمبلیوں تک پہنچا دیتی ہے، یہ تو کرائے کے پٹھو ہیں یہ کیا کرسکتے ہیں۔ دوسری بات یہ کہ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالٰی پاک فوج کو مزید ہمت عطا فرمائے کہ پورے پاکستان میں امن آجائے۔ جس طرح کوئٹہ، بلوچستان، کراچی میں حالات ہیں، اس کو دیکھتے ہوئے ہم کہتے ہیں کہ اس آپریشن کا فیصلہ اگر پہلے ہو جاتا تو زیادہ بہتر تھا۔ آرمی پبلک اسکول کا واقعہ ہونے کے بعد پاک فوج اٹھی ہے۔

اسلام ٹائمز: کراچی میں پاکستان سنی تحریک کے مرکز پر چھاپا مارا گیا اور کئی رہنماء و کارکنان گرفتار ہوئے، کیا منفی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو آپ لوگ سپورٹ کریں گے۔؟
انعام الحق قادری:
دیکھیں جی، یہ ایسے ہے کہ جو 2008ء اور 2009ء میں جو کیسز بنے تھے، یہ کیسز انہوں نے دوبارہ اٹھائے ہیں، جس طرح ایم کیو ایم پر چھاپے پڑے اور دنیا کو معلوم ہے کہ ایم کیو ایم کیا کر رہی ہے، پاکستان سنی تحریک ایک مذہبی تحریک ہے اور اہلسنت کے دفاع کیلئے بنی ہے، اگر ہم دہشتگرد ہوتے تو آج پوری دنیا میں بدنام ہوتے، ہم مسلک اور عقیدے کے حوالے سے پاکستان کی سالمیت اور امن کیلئے کام کر رہے ہیں۔ ہمیں کوئی چھیڑے گا تو اس کا بھرپور جواب ملے گا، بہرحال اس سے پہلے بھی عدالتوں نے ہمیں چھوڑا ہے اور اس کے علاوہ یہ پاکستان سنی تحریک کیخلاف بڑے سیاسی مگرمچھوں کی سازش بھی ہے۔ ہم انشاءاللہ عدالتوں میں جائیں گے اور وہاں سے انشاءاللہ بری الذمہ ہوں گے۔

اسلام ٹائمز: قادری صاحب صوبہ خیبر پختونخوا میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی صورتحال کیسی ہے۔؟
انعام الحق قادری:
اس حوالے سے کے پی کے میں مسائل ہیں، ہمارے مسلک سے تعلق رکھنے والوں یا اہل تشیع کو کسی ادارے میں نمائندگی تک نہیں دی جاتی، محض ایک فرقہ کو اہمیت دی جاتی ہے، نہ اہل تشیع آگے آسکتے ہیں، نہ اہلسنت آتے ہیں اور نہ اہلحدیث آتے ہیں۔ ان کو ترجیح نہیں دی جاتی۔ حکومت اس معاملہ پر توجہ بھی نہیں کر رہی، ہمارے اکثر لوگ بے روزگار ہیں، ہمارے نوجوان اکثر پڑھے لکھے ہیں، لیکن اس تعصب کی وجہ سے بے روزگار ہیں۔ ایک مخصوص فرقہ کے لوگوں کو ترجیح دیکر انہیں اداروں میں رکھا ہوا ہے، حالانکہ یہ فرقہ ہمیشہ پاکستان کی مخالفت ہی کرتا رہتا ہے۔ اس حوالے سے نہ حکومت کوئی ایکشن لیتی ہے اور نہ ہی ایجنسیاں، اس وجہ سے ہمارے یہاں بے روزگاری زیادہ ہے۔

اسلام ٹائمز: ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم کے حوالے سے خیبر پختونخوا میں اب تک کوئی زیادہ فعالیت نہیں ہوسکی، اسکی کیا وجہ ہے۔؟
انعام الحق قادری:
ہمارے نوجوانوں کے ذہنوں میں اتنا گند پھیلا دیا گیا ہے کہ ہر آدمی بزدل بنا ہوا ہے، ملی یکجتی کونسل تو بہت اچھا کام کر رہی ہے، اور سب مسالک کو اکٹھا کرکے ایک اسٹیج پر لا رہی ہے، یہ بہت بڑا کام ہے۔ لیکن افسوس کہ لوگوں اور علماء کے ذہن خراب ہیں، انہیں صاف کرنے کی ضرورت ہے۔ عوام کے ذہن صاف ہوں اور علماء حقیقت بیان کریں تو انشاءاللہ ملی یکجہتی کونسل پوری دنیا میں کام کرسکتی ہے۔

اسلام ٹائمز: آپ سے آخری سوال کہ گذشتہ روز ایم کیو ایم کیخلاف بی بی سی کی ایک رپورٹ منظر عام پر آئی ہے، کیا آپ سمجھتے ہیں کہ واقعاً یہ جماعت پاکستان دشمن سرگرمیوں میں ملوث رہی ہے۔؟
انعام الحق قادری:
واقعی یہ جماعت بھارت سے ملی ہوئی ہے، اور یہ بات ہم نے آج سے تقریباً 10 سال پہلے یہ بات کہہ دی تھی، جو باقاعدہ اخبارات کے ریکارڈ کا حصہ بھی ہے۔ نشتر پارک کے سالانہ پروگرام میں بھی ہم نے کہا تھا کہ یہ لوگ بھارتی ایجنٹ ہیں اور ان کا تعلق بھارت سے ہے۔ حکومت کو آج معلوم ہو رہا ہے، لیکن ہم تو زمانے سے شور مچا رہے ہیںِ، یہ دہشتگرد لوگ ہیں اور پاکستان کے حالات بگاڑنے اور پاکستان کا امن خراب کرنے میں ان کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔
خبر کا کوڈ : 469167
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش