0
Tuesday 28 Jul 2015 17:10
کراچی آپریشن دہشتگردوں کے پشت پناہوں، خیر خواہوں اور اُنہیں لاجسٹک سپورٹ کرنیوالوں کیخلاف ہے

پوری دنیا نے ایران کا معاشی بائیکاٹ کیا، لیکن اس قوم نے کسی کے سامنے سر نہیں جھکایا، شاہ محمود قریشی

پوری دنیا نے ایران کا معاشی بائیکاٹ کیا، لیکن اس قوم نے کسی کے سامنے سر نہیں جھکایا، شاہ محمود قریشی
مخدوم شاہ محمود قریشی سیاسی خاندان کے چشم و چراغ ہیں، ان کے والد مخدوم سجاد حسین قریشی پنجاب کے گورنر رہے ہیں، مخدوم شاہ محمود 22 جون 1956ء کو پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم ایچی سن کالج لاہور سے حاصل کی، بعدازں کرسچن کالج اور کیمبرج یونیورسٹی سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی، باقاعدہ سیاست کا آغاز 1988ء میں اسلامی جمہوری اتحاد سے کیا، مخدوم شاہ محمود قریشی ایک مرتبہ چیئرمن ضلع کونسل ملتان، ایک مرتبہ ضلع ناظم ملتان، تین مرتبہ ممبر صوبائی اسمبلی اور چار مرتبہ قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے، دو مرتبہ صوبائی وزیر بنے، ایک مرتبہ وفاقی وزیر خوراک اور ایک مرتبہ وفاقی وزیر خارجہ کے عہدے پر فائز رہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی سے پاکستان تحریک انصاف میں آنے والے مخدوم شاہ محمود قریشی اس وقت پی ٹی آئی کے مرکزی آرگنائزر ہیں، گذشتہ روز ''اسلام ٹائمز''نے اُن کے ساتھ ایک نشست کی، جس کا احوال حاضر خدمت ہے۔ ادارہ

اسلام ٹائمز: جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ منظرعام پر آگئی، پاکستان تحریک انصاف اس رپورٹ کو کس نگاہ سے دیکھتی ہے۔؟
مخدوم شاہ محمود قریشی:
جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کا ظاہری حصہ منظر عام پر آیا ہے، باطنی حصہ دو سال کے بعد منظر عام پر آئے گا، اس رپورٹ کا اگر بغور مطالعہ کیا جائے تو حکومتی سسٹم کی نااہلی ثابت ہوئی ہے، پاکستان تحریک انصاف بہت جلد اس حوالے سے اپنا موقف اور آئندہ کا لائحہ عمل پیش کرے گی، پاکستان تحریک انصاف اس کمیشن کی رپورٹ کو مسترد کرتی ہے اور اس حوالے سے قانونی چارہ جوئی بھی کی جائے گی، تاہم ابھی ہماری میٹنگز اور ملاقاتیں جاری ہیں اور آہستہ آہستہ اس حوالے سے میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔

اسلام ٹائمز: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے اپنے خطاب میں ایک بار پھر قومی سلامتی کے اداروں کو نشانہ بنایا، اس حوالے سے کیا کہیں گے۔؟
مخدوم شاہ محمود قریشی:
ایم کیو ایم کے قائد نے، جو کہ خود ساختہ جلاوطن ہیں، یہ پہلی بار قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف زبان استعمال نہیں کی بلکہ پہلے بھی کئی بار وہ ایسی ہرزہ سرائی کرچکے ہیں۔ پوری قوم اور میڈیا اس بات سے آگاہ ہیں کہ الطاف حسین کا اپنے موقف پر قائم رہنا ناممکن ہے، الطاف حسین نے کئی بار ایم کیو ایم سے لاتعلقی کا اظہار کیا، پھر کچھ دیر بعد اپنا بیان واپس لے لیا، کئی بار ایم کیو ایم کو توڑنے کا اعلان کیا، لیکن کچھ ہی دیر بعد یہ اعلانات واپس لے لئے جاتے ہیں تو الطاف حسین کی سیاست اور سیاسی قلابازیوں کو کون نہیں جانتا، الطاف حسین کے پاک فوج کے خلاف بیان سے قوم کی دل آزاری ہوئی ہے، الطاف حسین کو قومی سلامتی کے اداورں کے ساتھ ساتھ پوری قوم سے بھی معافی مانگنی چاہیے اور آئندہ ایسا عمل نہ دہرانے کی یقین دہانی کرانی چاہیے، الطاف حسین کے اس عمل سے ایم کیو ایم اور الطاف حسین کی ہی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے کسی اور کو نہیں۔

اسلام ٹائمز: ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان کامیاب معاہدے کو اس خطے میں کتنی اہمیت حاصل ہے۔؟
مخدوم شاہ محمود قریشی:
ایران امریکہ جوہری معاہدہ اچھی پیش رفت ہے، اس سے پورے خطے میں امن کی لہر دوڑ گئی، اگر یہ معاہدہ نہ ہوتا تو ملٹری آپریشن پر غور کیا جا رہا تھا، میں خود وزیر خارجہ رہا، ہمارے ایران کے ساتھ بڑے اچھے تعلقات رہے، یہ معاہدہ ایرانی قوم کی فتح شمار ہوتا ہے، اس ملک میں انقلاب پاکستان کے قیام کے بعد آیا، لیکن اس ملک کی قیادت دیانت دار اور مخلص تھی، پوری دنیا نے ان کے ساتھ معاشی بائیکاٹ کیا، لیکن اس قوم نے کسی کے سامنے سر نہ جھکایا۔ میں چند روز پہلے ایرانی وزیر خارجہ کا بیان پڑھ رہا تھا، جس میں اُس نے بڑے واضح انداز میں کہا کہ یہ معاہدہ معاشی طور پر ہے لیکن ہم آج بھی امریکی پالیسیوں کی سخت مخالفت کرتے ہیں، جو اُس نے فلسطین، شام، عراق، مصر، بحرین، یمن اور دیگر ممالک کے حوالے سے طے کر رکھی ہیں۔

اسلام ٹائمز: پاک بھارت تعلقات اور مذاکرات کے حوالے سے کیا رائے رکھتے ہیں۔؟
مخدوم شاہ محمود قریشی:
بھارت پاکستان سے مذاکرات کے حوالے سے کنفیوژن کا شکار ہے، کیونکہ ایک طرف تو مذاکرات کی بات کرتا ہے اور اگلے ہی روز سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر پاکستان کو اس کا ڈرون مارنا پڑتا ہے۔ ابھی ہم نے عید کے دنوں میں دیکھا کہ کس طرح لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی اور فائرنگ کے نتیجے میں کئی لوگ شہید اور زخمی ہوئے، موجودہ حکومت جس طرح کے تعلقات استوار کر رہی ہے بھارتی حکومت کے ساتھ، یہ ذاتی مفادات کی بنیاد پر ہیں، موجودہ حکومت اپنے کاروبار کے لئے بھارتی وزیراعظم کی خوشامد کر رہی ہے۔ پاک بھارت تعلقات اور مذاکرات اُس وقت تک کامیاب اور موثر نہیں ہوسکتے، جب تک کشمیر کو اس کا حصے نہیں بنایا جائے گا، گذشتہ دنوں دہلی میں ہونے والی پاکستانی ہائی کمیشن کی عید ملن پارٹی میں بزرگ رہنما سید علی گیلانی نے یہ کہہ کر دعوت مسترد کر دی کہ پاکستانی حکومت کشمیریوں کی قربانیوں کو پس پشت ڈال کر بھارت کے ساتھ تعلقات استوار کرنے میں مصروف ہے، حکومت کو ان اقدامات کی طرف توجہ دینی چاہیے، کشمیر ہماری شہ رگ ہے اور کشمیریوں رہنمائوں کے بغیر اس کا حصول ممکن نہیں ہے۔

اسلام ٹائمز: کراچی میں قومی سلامتی کے اداروں کیجانب سے جاری آپریشن کو کس حد تک کامیاب دیکھتے ہیں۔؟
مخدوم شاہ محمود قریشی:
کراچی میں بھتہ خوروں اور دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف آپریشن خوش آئند ہے، یہ پہلی بار ہوا ہے کہ رینجرز نے کراچی کی دُکھتی رگ پر ہاتھ رکھا ہے، پہلے کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا گیا، ایک کے بعد دوسرا دہشت گرد تیار ہوتا رہا، کیونکہ ان دہشت گردوں کی پشت پناہی اور انہیں سپورٹ کرنے والے موجود تھے، لیکن اب جو آپریشن کیا جا رہا ہے، یہ دہشت گردوں کے پشت پناہوں، خیرخواہوں اور اُنہیں لاجسٹک سپورٹ کرنے والوں کے خلاف کیا جا رہا ہے، میں سمجھتا ہوں یہ آپریشن کامیاب اور موثر ہے، کسی بھی بُرائی کو جڑ سے ختم کیا جانا ہی اُس کا صحیح علاج ہے، اگر کراچی شہر میں دہشت گردوں کے سرپرستوں اور ان کی مالی مدد کرنے والوں کا قلع قمع کر دیا جائے تو کراچی سے دہشت گردی کا خاتمہ یقینی ہے۔

اسلام ٹائمز: ماڈل ایان علی کیس کو جس طرح اُچھالا گیا اور پھر ایک دم سے ضمانت پر رہا بھی کر دیا گیا، اس کے پیچھے کیا کہانی ہے۔؟
مخدوم شاہ محمود قریشی:
ایان علی منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے حیران ہوں کہ ایک 125 دن تک مختلف ادارے شواہد اکٹھے کرتے رہے، لیکن اچانک ایان علی کا رہا ہو جانا اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ بہرحال اس میں کوئی بڑی گیم لگتی ہے، اگر ایان علی کی مکمل تفتیش کی جاتی تو کئی مگر مچھوں کے نام منظرعام پر آتے، لیکن سندھ حکومت (پیپلزپارٹی) نے اس معاملے میں بڑی چالاکی کے ساتھ لاٹھی بھی بچالی اور سانپ بھی، اس کیس میں بیرونی مداخلت بھی نظر آتی ہے کہ جس نے ایان علی کیس کے حوالے سے اپنا کردار ادا کیا، اگر اسی طرح عدلیہ اپنا کام کرتی رہی تو ملک سے کرپشن کے ناسور کا خاتمہ کرنا ناممکن ہے۔

اسلام ٹائمز: بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے جنوبی پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کی کیا تیاریاں ہیں۔؟
مخدوم شاہ محمود قریشی:
بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پنجاب کے دیگر علاقوں کی طرح جنوبی پنجاب میں تیاریاں جاری ہیں، اُمیدواروں کی لسٹیں تیار کی جا رہی ہیں، میں کیوںکہ پاکستان تحریک انصاف کا مرکزی آرگنائزر ہوں، میں نے جنوبی پنجاب میں بھی نئے آرگنائزر کا انتخاب کر لیا ہے اور اُن کی تصاویر بھی آپ کے حوالے کروں گا، اُن کو ہدایت کی ہے کہ اگست کے پہلے ہفتے تک مجوزہ بلدیاتی الیکشن کے اُمیدواروں کی لسٹیں تیار کی جائیں، جنہیں بعد ازاں ضلع کی مشاورت سے حتمی شکل دی جائے گی اور ضلعی آرگنائزر کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ نظریاتی کارکنوں کی حوصلہ افزائی کی جائے اور اُنہیں بلدیاتی الیکشن میں موقع دیا جائے۔ انشاء اللہ تحریک انصاف جنوبی پنجاب میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 476563
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش