QR CodeQR Code

ایم کیو ایم جنرل ضیاءالحق کا لگایا ہوا پودا ہے

مسلم ممالک خصوصاً خلیجی ریاستیں متحد ہوکر امریکا اور اسرائیل کیخلاف اٹھ کھڑی ہوں، شاہ اویس نورانی صدیقی

امریکا اور اقوام متحدہ مسلمانوں کے کبھی بھی ہمدرد نہیں ہوسکتے

12 Aug 2015 22:53

اسلام ٹائمز: جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلٰی کا ”اسلام ٹائمز“ کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں کہنا تھا کہ مجھے تو پاکستان میں تکفیری سوچ کہیں نظر نہیں آتی، کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں پچھلے بارہ پندرہ سالوں سے ایک خاص سازش کے ذریعے شیعہ سنی فساد کرایا جا رہا ہے، دیوبندی شیعہ فساد کرایا جا رہا ہے، اہلحدیث بریلوی فساد کرایا جا رہا ہے، پہلے شیعہ کو مارا جاتا ہے، پھر کچھ دن بعد سنی کو مارا جاتا ہے، اس فساد کو روکنے کیلئے مسلمانوں کو چاہیئے کہ اپنے شعور سے لاعلم نہ رہے، وسیع القلب کا مظاہرہ کرے، یہ طے کر لیں کہ ہم سب مسلمان ہیں، ہمیں آپس میں مل جل کر رہنا ہے، ہمارا جینا اور مرنا ساتھ ہے، ہم کسی صورت امریکا، اسرائیل، ہندوستان اور انکے حواریوں کی سازشوں کا حصہ نہیں بنیں گے، اپنے آپ کو ہر صورت شیعہ سنی فساد یا فرقہ وارانہ فساد سے دور رکھیں گے، تمام مسلمانوں کو عہد کرنا ہوگا کہ اسرائیل ہمارا دشمن ہے، جو امریکا اور ہندوستان کے ساتھ مل کر پاکستان میں خون کی ہولی کھیل رہا ہے، ہمیں شعور کے ساتھ ان کو پاکستان میں ناکام بنانا ہوگا۔


مولانا شاہ احمد نورانی صدیقی مرحوم کے چھوٹے فرزند جناب شاہ اویس نورانی صدیقی جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلٰی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ آپ ورلڈ اسلامک مشن کے وائس چیئرمین بھی ہیں۔ ”اسلام ٹائمز“ نے شاہ اویس نورانی صدیقی کے ساتھ ملک اسحاق کی ہلاکت، الطاف حسین کی تقاریر، ایران نیوکلیئر معاہدہ، تکفیری سوچ کے خاتمے سمیت مختلف موضوعات کے حوالے سے انکی رہائش گاہ پر ایک مختصر نشست کی، اس موقع پر ان کے ساتھ کیا گیا انٹرویو قارئین کیلئے پیش ہے۔ ادارہ

اسلام ٹائمز: گذشتہ دنوں ہونیوالی کالعدم لشکر جھنگوی کے سرغنہ ملک اسحاق کی ہلاکت کے حوالے سے کیا کہیں گے۔؟
شاہ اویس نورانی صدیقی:
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔۔۔۔۔ سب سیاسی جماعتوں نے اکیسویں آئینی ترمیم کو سپورٹ کیا تھا، پھر انسداد دہشتگردی کا ایکٹ بنا تھا، اسے سپورٹ کیا تھا کہ پاکستان میں فوجی عدالتیں قائم کی جائیں، دہشتگردوں کو سزائیں سنا کر اس پر تیز ترین عمل درآمد کیا جائے، مظلوموں کو انصاف فراہم کیا جائے، جیسا کہ سننے میں آیا کہ ملک اسحاق کا انکاؤنٹر کیا گیا ہے تو اس پر کیا ردعمل ظاہر کیا جائے، ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ ملک اسحاق کو فوجی عدالتوں میں پیش کرکے، وہاں سے سزا ہونی چاہیئے تھی، اس سے قبل ملک اسحاق کو عدالتوں سے رہا کر دیا گیا تو پھر وہ غلط تھا، ایسے مار کر ہیرو نہیں بنانا چاہیئے تھا۔ ڈیڑھ ڈیڑھ سو لوگوں کے قاتل آج بھی کراچی سے خیبر تک دندناتے پھر رہے ہیں، پھر ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارے حساس ادارے کراچی، وانا، قبائلی علاقوں، پنجاب کے اندر ایک تفریق پیدا کرتے ہیں، جو گلا کراچی میں کٹتا ہے، اس کے اوپر کوئی ردعمل نہیں آتا، لیکن یہ گلا اگر وانا، وزیرستان، قبائلی علاقوں میں کٹتا ہے، تو اس کے خلاف فوری ایکشن لیا جاتا ہے، کراچی میں ہمیں دہشتگردوں کو سزائیں ہوتی نظر نہیں آتیں، جبکہ کراچی پاکستان کی شہ رگ حیات ہے، جہاں ملکی بجٹ کا اسّی فیصد تیار ہوتا ہے، ریوینو پیدا کرتا ہے، جس پر ملکی نظام چلتا ہے، روشنیوں کا شہر کراچی جو کہ اندھیروں میں ڈوب چکا ہے، اس کی روشنی کی بحالی کیلئے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ہے تو بہت اچھا، لیکن اب تک محسوس یہ کیا جا رہا ہے کہ یہ ایک بارگیننگ آپریشن ہے، اسکے تنائج سامنے اس لئے نہیں آ رہے ہیں کہ جو لوگ پکڑے گئے ہیں، ان کو سزائیں نہیں دی جا رہی ہیں، سینکڑوں لوگوں کے قاتل آزاد گھوم رہے ہیں، ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

اسلام ٹائمز: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی اشتعال انگیز تقاریر کے حوالے سے کیا کہیں گے۔؟
شاہ اویس نورانی صدیقی:
یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، کوئی پہلی بار اس طرح کی تقاریر نہیں کی گئیں، نہیں پتہ کہ لوگ اب اتنی آنکھیں کھول کھول کر کیوں دیکھ رہے ہیں، چھتیس سال پہلے مولانا شاہ احمد نورانی صدیقی مرحوم نے اپنی تقاریر میں کھلے عام الطاف حسین کو بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ کہا تھا، آج بھی ہم اس بات پر قائم ہیں کہ الطاف حسین را کا ایجنٹ بھی ہے، ریاست کا دشمن بھی ہے، اور سب سے بڑی بات یہ کہ الطاف حسین 35 ہزار مہاجروں کا قاتل بھی ہے، 30 ہزار مہاجروں، بیواؤں کی گودیں اجاڑنے والا اور 35 ہزار بچوں کو یتیم کرنے والا بھی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ الطاف حسین کو انٹر پول کے ذریعے پاکستان لا کر نورانی چورنگی یعنی نمائش چورنگی پر پھانسی دی جائے، نائن زیرو کو گراؤنڈ زیرو بنایا جائے، اس پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔ متحدہ قومی موومنٹ ملک کی سب سے بڑی دہشتگرد جماعت ہے، اسے کالعدم قرار دینا چاہیئے، لیکن اس پر پابندی عائد نہیں کی جا رہی ہے، 15 اپریل 1985ء سے بشریٰ زیدی کے نام اور اسکی لاش پر پر جس سیاست کا آغاز کیا گیا، آج تک اس سیاست پر قائم ہے، مجھے سمجھ نہیں آتا کہ اسٹیبلشمنٹ اور حساس ادارے ایم کیو ایم پر پابندی کیوں نہیں لگاتے۔ پیپلز پارٹی نے گذشتہ ایک دہائی میں پہلی بار درست سمت میں قدم بڑھا کر سندھ اسمبلی کو اپنائیت کا احساس دلایا ہے، ورنہ لگتا یہ تھا کہ پیپلز پارٹی اصل میں متحدہ کی سرپرست اعلٰی ہے، ایجنسیاں اسلام آباد میں قاتل مصطفٰی کمال کو استعمال کرکے جس متوازی ایم کیو ایم کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں، اس کی بھنک ہمیں مل چکی ہیں، ہمیں کسی بھی طرح کوئی ایم کیو ایم قبول نہیں ہے، جمعیت علمائے پاکستان کا مطالبہ ہے کہ الطاف اور اس کے تمام حواریوں کو کراچی کی سڑکوں پر لٹکا کر عبرت کا نشانہ بنایا جائے۔

اسلام ٹائمز: اس بات میں کتنی صداقت ہے کہ ایم کیو ایم اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہے۔؟
شاہ اویس نورانی صدیقی:
اس بات میں کس قسم کا شک نہیں ہے کہ ایم کیو ایم جنرل ضیاءالحق کا لگایا ہوا پودا ہے، جو کہ ہمارے لئے یعنی جمعیت علمائے پاکستان کیلئے لگایا گیا تھا، کراچی کا اکثریت ووٹ بینک جے یو پی کا تھا، ایم کیو ایم کا پودا ہمارے خلاف ہی لگایا تھا، اور بھی کئی جماعتوں کو ہمارے مقابل کھڑا کیا گیا تھا، مختصر یہی کہوں کہ جو بیچ انہوں نے بویا تھا، آج وہ خود ہی اس بیج کو کاٹ رہے ہیں، اس حوالے سے کوئی خاص لفظ لکھنے یا کہنے کی ضرورت ہی نہیں ہے، سب کچھ صاف واضح ہے کہ جو بیج جس نے بویا تھا، آج وہی بیج وہ خود کاٹ رہا ہے۔

اسلام ٹائمز: عالمی طاقتوں اور اسلامی جمہوری ایران کے مابین ہونیوالی نیوکلیئر ڈیل کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گے۔؟
شاہ اویس نورانی صدیقی:
امریکا اور اقوام متحدہ مسلمانوں کے کبھی بھی ہمدرد نہیں ہوسکتے، یہ سازش کے تحت مسلم ممالک پر قابض ہوتے ہیں، انکے ذخائر پر قابض ہوتے ہیں، انہیں لوٹتے ہیں، یہ مسلم ممالک پر پابندیاں لگاتے ہیں، انہیں غیر مستحکم اور کمزور کرتے ہیں اور پندرہ پندرہ، بیس بیس سال بعد ان سے معاہدے کرکے ایک نئے روپ میں سامنے آتے ہیں، لیکن خیر خواہی کیلئے نہیں، بلکہ قبضے اور کمزور کرنے کیلئے، ایران پر جو پابندیاں لگائی گئیں اور اب ہٹائی جا رہی ہیں، یہ معاہدہ جو پہلے ہونا تھا، اب ہوا ہے، یہ بھی امریکا کی سازش ہے، تاکہ خلیجی ممالک میں ایران کے حوالے سے کھلبلی مچ جائے، لہٰذا مسلمانوں کو چاہیئے کہ امریکی سازشوں سے باخبر رہتے ہوئے اپنی حفاظت خود کریں، عراق، افغانستان، ایران، سعودی عرب، یمن، دبئی، مسقط، اومان، قطر تمام خلیجی ریاستوں کو چاہیئے کہ ڈٹ کر امریکا کا مقابلہ کریں، اور مسلمان متحد ہوکر امریکا، نیٹو افواج، کفار جو مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں، ان کا بھرپور مقابلہ کریں۔ اپنا دفاع خود کریں، کیونکہ امریکا ہمارا دشمن ہے، کبھی ہمارا دوست نہیں ہوسکتا، مسلم ممالک خصوصاً خلیجی ریاستیں فوری طور پر متحد ہوکر امریکا، اسرائیل، ہندوستان، کفار کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں، انکا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔ پاکستان اس حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز و دیگر سعودی حکام ایک سربراہی کانفرنس بلائیں، او آئی سی کا نام نہ دیں، بلکہ ایک کھانے کی بے تکلف سی دعوت پر بلائیں، اور اس میں طے کیا جائے کہ ہم نے ہر حال میں اس خطے کے اندر مسلمانوں کا تحفظ کرنا ہے، اور کفار کے مقابلے میں اپنے لوگوں کو وہ سہولتیں فراہم کرنی ہیں، تاکہ امریکا ہمارے ممالک میں داخل نہ ہو، ہمارے ذخائر، دولت، زمینوں پر قبضہ نہ کرسکے۔ امریکا کو ہمیشہ شکست ہوئی ہے، عراق میں شکست ہوئی ہے، افغانستان میں شکست ہوئی ہے، افغانستان کے مجاہدین نے امریکا کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، اب بھی امریکا وہاں سے بھاگنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن اس کو کوئی راستہ نہیں مل رہا ہے، امریکا وہاں بری طرح سے پھنس گیا ہے، مجاہدین آج بھی افغانستان میں مضبوط ہیں، اللہ کی مدد ان کے ساتھ ہے۔

اسلام ٹائمز: سعودی عرب اور ایران کے درمیان خلیج کیسے ختم ہوسکتی ہے۔؟
شاہ اویس نورانی صدیقی:
امریکا نے انگریزوں کی پرانی پالیسی تقسیم کرو اور حکومت کرو کے تحت مسلمانوں کو آپس میں متحد نہیں ہونے دیا، لڑوانے کی پالیسی پر عمل پیرا رہا، مسلمانوں کو مسلمانوں کے خون کا پیاسا بنایا، ایران کو چاہیئے کہ وہ خود آگے بڑھ کر پہل کرے، مسلمانوں کی بہتری کیلئے خود اپنے آپ کو صلح کیلئے پیش کرے، مسلمان ممالک کی مدد کرے، تاکہ مسلم ممالک میں گھس کر بیٹھ جانے والی امریکی و نیٹو افواج کو نکال باہر کیا جاسکے، اور اسامہ بن لادن کا مؤقف بھی یہی تھا، ملا عمر اور ایمن الظواہری کا مؤقف بھی یہی تھا۔

اسلام ٹائمز: اپنے سوا سب کو کافر قرار دینے والی تکفیری سوچ کا پاکستان سے خاتمہ کیسے ممکن ہے۔؟
شاہ اویس نورانی صدیقی:
مجھے تو پاکستان میں تکفیری سوچ کہیں نظر نہیں آتی، کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں پچھلے بارہ پندرہ سالوں سے ایک خاص سازش کے ذریعے شیعہ سنی فساد کرایا جا رہا ہے، دیوبندی شیعہ فساد کرایا جا رہا ہے، اہلحدیث بریلوی فساد کرایا جا رہا ہے، پہلے شیعہ کو مارا جاتا ہے، پھر کچھ دن بعد سنی کو مارا جاتا ہے، اس فساد کو روکنے کیلئے مسلمانوں کو چاہیئے کہ اپنے شعور سے لاعلم نہ رہے، وسیع القلب کا مظاہرہ کرے، یہ طے کر لیں کہ ہم سب مسلمان ہیں، ہمیں آپس میں مل جل کر رہنا ہے، ہمارا جینا اور مرنا ساتھ ہے، ہم کسی صورت امریکا، اسرائیل، ہندوستان اور انکے حواریوں کی سازشوں کا حصہ نہیں بنیں گے، اپنے آپ کو ہر صورت شیعہ سنی فساد یا فرقہ وارانہ فساد سے دور رکھیں گے، تمام مسلمانوں کو عہد کرنا ہوگا کہ اسرائیل ہمارا دشمن ہے، جو امریکا اور ہندوستان کے ساتھ مل کر پاکستان میں خون کی ہولی کھیل رہا ہے، ہمیں شعور کے ساتھ ان کو پاکستان میں ناکام بنانا ہوگا۔


خبر کا کوڈ: 479497

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/interview/479497/مسلم-ممالک-خصوصا-خلیجی-ریاستیں-متحد-ہوکر-امریکا-اور-اسرائیل-کیخلاف-اٹھ-کھڑی-ہوں-شاہ-اویس-نورانی-صدیقی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org