0
Saturday 20 Feb 2016 20:18
داعش صرف اور صرف دہشتگرد گروہ ہے، جس نے اسلام اور مسلمانوں کو انتہائی شدید نقصان پہنچایا ہے

پاکستان کو بھی امام خمینی جیسی لیڈرشپ کی ضرورت ہے، جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی

عربوں کو ایران سے نہ کوئی خطرہ ہے اور نہ ہی ہونا چاہیئے
پاکستان کو بھی امام خمینی جیسی لیڈرشپ کی ضرورت ہے، جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی
جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی چیف جسٹس آف پاکستان رہ چکے ہیں، اس سے قبل وہ چیف جسٹس سندھ بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے دور میں پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل پرویز مشرف کے جاری کردہ پی سی او کے تحت نیا حلف لینے سے انکار کر دیا تھا۔ ”اسلام ٹائمز“ نے جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی کے ساتھ انقلاب اسلامی ایران، پاک ایران تعلقات و دیگر موضوعات کے حوالے سے ایک مختصر نشست کی۔ اس موقع پر ان کے ساتھ کیا گیا خصوصی انٹرویو قارئین کیلئے پیش ہے۔ ادارہ

اسلام ٹائمز: بانی انقلاب اسلامی ایران حضرت امام خمینی کی جدوجہد کو کس نگاہ سے دیکھتے ہیں۔؟
جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی:
امام خمینی نے عالم اسلام کے اندر انتہائی مثبت کردار ادا کیا، ایران میں جو اسلامی انقلاب آیا اور ایرانی عوام میں جو مزاحمتی تحریک پیدا ہوئی، اس کا سہرا امام خمینی کے سر جاتا ہے، امام خمینی نے اسلامی اتحاد و وحدت کیلئے بڑی کوششیں کیں، وہ اتحاد بین المسلمین کے بہت بڑے داعی تھے۔ ایران اتنے طویل عرصے عالمی پابندیوں کی زد میں رہا، لیکن پھر بھی وہ ثابت قدم رہا، اس کے پیچھے بھی امام خمینی کا دیا ہوا استقامت کا درس ہے۔

اسلام ٹائمز: کیا وجہ ہے کہ امریکا و مغرب عرب ممالک کو انقلاب اسلامی ایران سے ڈرانے کی کوشش کرتے ہیں۔؟
جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی:
یہ سب امریکی اسپانسرڈ (american sponsored) ہے، ایران مخالف جو بھی اقدامات ہوئے ہیں اور ہوتے ہیں، اس کے پیچھے امریکی و مغربی مفادات ہوتے ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ عالم اسلام میں کوئی حقیقی اتحاد بنے، وہ اتحاد بین المسلمین نہیں چاہتے، جس اتحاد کے داعی امام خمینی تھے۔ آپ پاکستان ہی کی مثال لیں کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ جتنے بھی معاہدے کئے، ان سب کی راہ میں امریکا رکاوٹ بنا۔

اسلام ٹائمز: لیکن کہیں کہیں عرب ممالک میں انقلاب اسلامی ایران سے ڈر نظر تو آتا ہے۔؟
جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی:
یہ دراصل ایک قسم کا انجانا خوف ہے، یا مشرق وسطٰی کے اندر یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ ایران انہیں مغلوب (overpower) کرنا چاہتا ہے، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اس خیال (perception) کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، عربوں کو ایران سے نہ کوئی خطرہ ہے اور نہ ہی ہونا چاہیئے۔

اسلام ٹائمز: سعودی عرب ایران تنازعہ اور اسکے حل کیلئے پاکستان کے کردار کو کس نگاہ سے دیکھتے ہیں۔؟
جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی:
سعودی عرب ایران تنازعے میں پاکستان کا کردار بہت مثبت ہے اور پاکستان بہت کوشش کر رہا ہے کہ کسی طریقے سے یہ تنازعہ حل ہو جائے، کیونکہ امت مسلمہ میں اس قسم کے تنازعات کی کوئی گنجائش نہیں ہے، یہ عالم اسلام کیلئے زہر قاتل ہے، لہٰذا اس قسم کے معاملات کو طول نہیں دینا چاہیئے، نہ ہی انہیں الجھانا چاہیئے، انہیں سلجھانا چاہیئے، تاکہ امت مسلمہ کا اتحاد برقرار رہے، ورنہ امت مسلمہ افراتفری کا شکار رہے گی، جیسا کہ آجکل نظر آ رہا ہے کہ ہر مسلم ملک ایک دوسرے کے پیچھے لگا ہوا ہے، دنیا میں 57 مسلم ممالک ہیں، لیکن دنیا میں ہماری کوئی آواز نہیں ہے، جب تک امت مسلمہ کے اندر اتحاد پیدا نہیں ہوگا، عالمی سطح پر ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوگی، لہٰذا ضروری ہے کہ مسلم ممالک آپس میں اتحاد و وحدت کی فضا کو پروان چڑھائیں، جب تک اتحاد بین المسلمین قائم نہیں ہوگا، مسلم ممالک میں افراتفری قائم رہے گی۔

اسلام ٹائمز: پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے اور پاک ایران تعلقات کے حوالے سے کیا کہیں گے۔؟
جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی:
اس کے باوجود کہ پاک ایران گیس پائپ لائن اب تک مکمل نہیں ہوسکی ہے، لیکن پاک ایران تعلقات بہت اچھے ہیں، آنے والے وقتوں میں عالمی پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران میں جو نیا دور شروع ہوا ہے، اس میں پاکستان اور ایران کے سفارتی، معاشی، تجارتی، اقتصادی تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔

اسلام ٹائمز: داعش کے حوالے سے آپکی کیا رائے ہے۔؟
جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی:
داعش صرف اور صرف دہشتگرد گروہ ہے، جس نے اسلام اور مسلمانوں کو انتہائی شدید نقصان پہنچایا ہے۔

اسلام ٹائمز: انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کی مناسبت سے کیا پیغام دینا چاہیں گے۔؟
جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی:
ہمیں ایرانی قیادت سے بہت سارے سبق ملتے ہیں، کئی دہائیوں سے عالمی پابندیوں کی زد میں رہنے کے باوجود ایران ثابت قدم رہا، یہ ان کا جذبہ تھا، ایرانی قیادت و عوام کی استقامت تھی، جس کی روح امام خمینی نے ان کے اندر پھونکی تھی، ہمیں بھی ایران سے سبق حاصل کرنا چاہیئے، پاکستان کو بھی امام خمینی جیسی لیڈرشپ کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 522417
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش