1
Thursday 20 Dec 2018 23:44
شام میں داعش کو امریکہ نے نہیں بلکہ شامی افواج و عوام نے اپنی جدوجہد کے ذریعے شکست دی ہے

افغانستان میں داعش کی موجودگی پاکستان و ایران کیخلاف امریکی سازش، اسکے خلاف مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے، علامہ عقیل انجم قادری

افغانستان میں داعش کی موجودگی پاکستان و ایران کیخلاف امریکی سازش، اسکے خلاف مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے، علامہ عقیل انجم قادری
معروف اہلسنت رہنماء علامہ سید عقیل انجم جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کراچی کے صدر ہیں، اس سے قبل وہ جے یو پی سندھ کے صدر کی حیثیت سے ذمہ داری سرانجام دے رہے تھے، شہر قائد میں تنطیم کو مزید منظم کرنے کیلئے انکو کراچی کی صدارت کی ذمہ داری دوبارہ سونپی گئی ہے۔ زمانہ طالب علمی میں وہ انجمن طلباء اسلام پاکستان کے مرکزی صدر رہ چکے ہیں۔ وہ جے یو پی (نورانی) کی فعال ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔ وہ ملی یکجہتی کونسل سندھ کے مصالحتی کمیشن کے اہم رکن ہیں۔ ”اسلام ٹائمز“ نے علامہ سید عقیل انجم قادری کیساتھ عمران خان حکومت کی کارکردگی اور اسکا مستقبل، شام سے امریکی انخلاء کے ٹرمپ اعلان، افغانستان میں داعش کی موجودگی سے خطے کو درپیش خطرات سمیت مختلف موضوعات کے حوالے سے کراچی میں انکی رہائشگاہ پر ایک مختصر نشست کی، اس موقع پر انکے ساتھ کیا گیا خصوصی انٹرویو قارئین کیلئے پیش ہے۔ادارہ

اسلام ٹائمز: تحریک انصاف حکومت کی ابتک کی کارکردگی خصوصاً 100 روزہ پلان کو کس نگاہ سے دیکھتے ہیں۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔۔۔۔۔
عام انتخابات 2018ء میں انتخابی مہم کے دوران تحریک انصاف اور اس کے سربراہ عمران خان نے جو بڑے بڑے دعوے اور وعدے کئے تھے، بڑی بڑی باتیں کی تھیں، اس مناسبت سے پی ٹی آئی حکومت کے ابتدائی سو روز انتہائی مایوس کن و ناکام ترین رہے۔ جن لوگوں نے ملک میں مثبت تبدیلی کیلئے، ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے تحریک انصاف کو سپورٹ کیا تھا، وہ بے انتہا مایوسی کا شکار ہوچکے ہیں، پاکستان کے دینی طبقات عمران خان کی حکومتی ٹیم کا طرز عمل دیکھ کر یہ محسوس کرتے ہیں کہ عمران خان کی سربراہی میں پی ٹی آئی حکومت پاکستان کو لا دین و سیکولر ریاست بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

اسلام ٹائمز: تحریک انصاف حکومت کا مستقبل کیسا نظر آتا ہے، کیا حکومت مدت پوری کر پائیگی۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
آپ کے بھی علم میں ہوگا کہ پاکستان کے اندر کنٹرولنگ اتھارٹی کوئی اور ہی ہیں، جو کسی کو لاتے ہیں، کسی کو اٹھاتے ہیں اور کسی کو گراتے ہیں، بظاہر پی ٹی آئی حکومت کی جو ناقص کارکردگی ہے اور جو قوم اور ملک کے اندر ایک بے چینی پائی جاتی ہے، اس حساب سے میں سمجھتا ہوں کہ تحریک انصاف کی حکومت نہیں چل پائے گی۔ ایک صورتحال یہ بھی ہے کہ یہ شاید پاکستان کو ایک صدارتی نظام کی طرف لیکر جانا چاہتے ہیں، شاید ایسا کچھ ہو، جس کی وجہ سے انہوں نے قبل از وقت الیکشن کی بھی بات کی ہے۔

اسلام ٹائمز: ملک میں قومی حکومت کی تشکیل کا مطالبہ بھی سننے میں آ رہا ہے، کیا کہیں گے اس حوالے سے۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
قومی حکومت کی تشکیل کا مطالبہ ماضی میں بھی مختلف سیاسی جماعتوں و طبقات کی جانب سے ہوتا رہا ہے، اگر یہ مڈ ٹرم الیکشن کی طرف جاتے ہیں یا قبل از وقت الیکشن کی طرف جاتے ہیں تو یقینی طور پر ملک میں ایک قومی حکومت تشکیل دینی چاہیئے، جس میں اہل، دیانتدار غیر جانبدار لوگ ہوں، جو ملک میں منصفانہ و شفاف الیکشن کو ممکن بنا سکیں، یعنی ملک میں قومی حکومت تشکیل دی جائے اور وہ الیکشن کروائے۔

اسلام ٹائمز: تحریک انصاف حکومت کو ملک و قوم کی بہتری کیلئے کون سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
جو دعوے اور وعدے عمران خان اور انکی جماعت تحریک انصاف انتخابی مہم اور دھرنوں کے دوران کرتے رہے، انہیں ان سب وعدوں اور دعوؤں کو پورا کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے، پاکستان کے آئین کے اندر موجود جو دینی شقیں ہیں، جو پاکستان کی اسلامی روایات ہیں، کم از کم پی ٹی آئی حکومت یہ تو ایک بہت بڑا احسان کرے کہ ان کو مت چھیڑے، خصوصاً جو ناموس رسالت کا مسئلہ ہے، آسیہ مسیح کا مسئلہ ہے، اس مسئلے کے اندر حکومت کو انتہائی سمجھداری سے کام لینا چاہیئے۔

اسلام ٹائمز: پی ٹی آئی حکومت نے پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر بنانیکا اعلان کیا تھا، اس حوالے سے کیا کہیں گے۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
عمران خان کی پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر بنانے کی بات صرف ایک سیاسی نعرہ ہے، ریاست مدینہ تو وہی لوگ قائم کرسکتے ہیں کہ جو خود بھی مدینے کے نظام پر اپنی ذاتی زندگیوں کے اندر عمل پیرا ہوں، لیکن چونکہ قوت نافذہ ان کے پاس ہے، تو شاید یہ کچھ کر جائیں، لیکن ریاست مدینہ کیلئے صالحین کی جماعت چاہیئے، جو اسلامی قوانین کو معاشرے کے اندر نافذ کروا سکیں، عمران خان کی ٹیم کیلئے تو میں یہی کہوں گا کہ
ہم کو ان سے وفا کی ہے امید
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے


اسلام ٹائمز: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شام میں داعش کو شکست دینے اور وہاں سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے اعلان کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گے۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
امریکی صدر ٹرمپ کا شام میں داعش کو شکست دینے کا دعویٰ سراسر جھوٹ ہے، عالمی دہشتگرد تنظیم داعش عالمی اسٹیبلشمنٹ امریکہ اور برطانیہ کی پیداوار ہے، یعنی جس داعش کو خود امریکہ نے جنم دیا، اسی کو شام میں شکست دینے کا امریکی صدر ٹرمپ کا اعلان انتہائی مضحکہ خیز اعلان ہے۔ یہی امریکہ ہے کہ جس نے شام اور عراق میں شکست کے بعد داعش کے ہزاروں دہشتگردوں کو ان ممالک سے نکال کر اپنے شیلٹر میں افغانستان پر مسلط کر دیا ہے، جس کا مقصد افغانستان، پاکستان اور ایران کو دہشتگردی و خانہ جنگی کا شکار بنانا ہے، حقیقت تو یہ ہے کہ شام میں داعش کو شکست امریکہ نے نہیں بلکہ شام کی افواج نے، شامی عوام نے اپنی جدوجہد کے ذریعے داعش کو شکست دی ہے۔

اسلام ٹائمز: کیا اب امریکہ افغانستان میں داعش کے ذریعے پاکستان اور ایران سمیت پورے خطے کو خانہ جنگی کا شکار بنانیکی کوششیں کرنے جا رہا ہے۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
اس حقیقت سے منہ چرانا ممکن نہیں ہے کہ امریکہ دہشتگرد گروہ داعش کو ایک لانگ ٹرم پلاننگ کے تحت افغانستان میں لایا ہے، امریکہ یقینی طور پر داعش کو ناصرف افغانستان بلکہ پاکستان اور ایران کے خلاف بھی استعمال کرے گا، یہ ایک طے شدہ بات ہے۔ یہ پاکستان اور ایران کیخلاف امریکی سازش ہے، پاکستان اور ایران کو آپس میں لڑانے کی کوششیں ہوئیں، گذشتہ دنوں ایرانی بارڈر سکیورٹی گارڈز کو اغوا کرکے پاکستان کے سرحدی علاقوں کے اندر لایا گیا، جس میں پانچ کو آزاد بھی کر دیا گیا، بعد میں دہشتگردوں نے ایرانی سرزمین کو استعمال کرتے ہوئے فائرنگ کرکے ایف سی کے کچھ جوانوں کو شہید کر دیا گیا، اس طرح سے پاک ایران سرحد کو بھی غیر محفوظ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

اسلام ٹائمز: کیا پاکستان داعش کے خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار ہے۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
یہ دراصل پاکستان کی قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں اور ایجنسیوں کے سوچنے اور حکمت عملی و منصوبہ بندی بنانے کی بات ہے، کیونکہ وہ دیکھ چکے ہیں کہ امریکی برطانوی پیداوار دہشتگرد تنظیم داعش نے کس طرح سے شام اور عراق میں تباہی و بربادی مچائی ہے، پاکستان اور ایران ایسی تباہیوں کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ لہٰذا اس حوالے سے پاکستانی قوم کو بھی اور قوم سے بڑھ کر سکیورٹی اداروں کو داعش کے خطرے کے حوالے سے حکمت عملی طے کرنی چاہیئے۔

اسلام ٹائمز: داعش کے خطرے کے تناظر میں پاکستان اور ایران کو کیا مشترکہ اقدامات اٹھانے چاہیئے۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا کہ امریکہ کی جانب سے داعش کے دہشتگردوں کو افغانستان میں لانے کا مقصد خصوصی طور پر پاکستان اور ایران کو دہشتگردی کا نشانہ بنانا ہے، لہٰذا امریکہ اور داعش پاکستان اور ایران کے مشترکہ دشمن ہیں، اسی لئے مشترکہ دشمن سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی یقینی طور پر بنانی چاہیئے، پاکستان اور ایران برادر اسلامی پڑوسی ممالک بھی ہیں، خطے کی حساس صورتحال اور جاری امریکی سازشوں کے تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان قربتوں میں مزید اضافہ ہونا چاہیئے، خصوصاً سکیورٹی تعاون کے حوالے سے بھی۔
خبر کا کوڈ : 767813
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش