0
Tuesday 14 Jan 2020 22:50
اگر پاکستان امریکی اثر سے آزاد ہوگا تو یہ خطے سے امریکا کو نکالنے میں کافی حد تک مددگار ثابت ہوگا

ایران خطے کے اسلامی ممالک سے تعلقات بہتر بناکر امریکا کو مشرق وسطیٰ سے نکالنے کی پالیسی کیطرف لائے، علامہ عقیل انجم قادری

ایران خطے کے اسلامی ممالک سے تعلقات بہتر بناکر امریکا کو مشرق وسطیٰ سے نکالنے کی پالیسی کیطرف لائے، علامہ عقیل انجم قادری
معروف اہلسنت رہنماء علامہ سید عقیل انجم جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ہیں، اس سے قبل وہ جے یو پی کراچی و سندھ کے صدر کی حیثیت سے ذمہ داری سرانجام دے چکے ہیں، زمانہ طالبعلمی میں وہ انجمن طلباء اسلام پاکستان کے مرکزی صدر بھی رہ چکے ہیں۔ وہ جے یو پی (نورانی) کی فعال ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔ وہ ملی یکجہتی کونسل سندھ کے مصالحتی کمیشن کے اہم رکن ہیں۔ ”اسلام ٹائمز“ نے علامہ سید عقیل انجم قادری کیساتھ امریکا ایران کشیدگی کے حوالے سے کراچی میں انکی رہائشگاہ پر ایک مختصر نشست کی، اس موقع پر ان سے کیا گیا خصوصی انٹرویو قارئین کیلئے پیش ہے۔ادارہ

اسلام ٹائمز: عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی حملے میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کو کیسے دیکھتے ہیں۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔۔۔۔۔
عالم اسلام کیلئے امریکا کا کردار انتہائی مشکوک ہوچکا ہے، ماضی میں امریکا نے ملا اختر منصور کو نشانہ بنایا، اسامہ بن لادن کو پاکستانی حدود میں قتل کر دیا، ایسی امریکی کارروائیوں کا ایک تسلسل ہے، امریکی بدمعاشیاں تسلسل سے جاری ہیں، اسی طرح عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکا کی جانب سے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ساتھیوں سمیت نشانہ بنانا انتہائی افسوس ناک ہے، میرے پاس الفاظ نہیں ہیں، امریکی حملہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ مسلم حکمرانوں کو سوچنا چاہیئے کہ آج جنرل قاسم سلیمانی کی باری آئی ہے تو کل کسی اور کی باری بھی آسکتی ہے، جو بھی امریکا کی راہ میں رکاوٹ ہوگا، جو بھی امریکا کی بالادستی کو قبول نہیں کریگا، اس کو امریکا جنرل قاسم سلیمانی کی طرح نشانہ بنائے گا۔

اسلام ٹائمز: امریکی حملے کے ردعمل میں ایرانی جواب سے متعلق کیا کہیں گے۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
جیسے ردعمل اور جواب کی ایران سے توقع کی جا رہی تھی، میرے خیال میں ایران کی جانب سے امریکا کے خلاف ویسا ردعمل سامنے نہیں آیا۔ توقع کی جا رہی تھی کہ ایران امریکا کے خلاف کوئی بہت بڑی کارروائی کرے گا کہ جس سے امریکا لرز کر رہ جائے گا۔

اسلام ٹائمز: کیا ایران براہ راست خود یا اپنے کسی حلیف کے ذریعے خطے سے امریکا کو نکالنے کیلئے مزید کارروائی کرتا نظر آرہا ہے۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
اگر قطر، سعودی عرب، اردن یا ان جیسے دیگر ممالک کہیں کہ ہم امریکا کو اپنے ممالک سے نہیں نکالتے تو پھر ایران کیا کرے گا، ظاہر ہے ایران ان ممالک سے جنگ تو نہیں کرے گا، ایران کو چاہیئے کہ خطے یعنی مشرق وسطیٰ سے امریکا کو نکالنے کیلئے ان ممالک سے تعلقات بہتر بنائے، میں سمجھتا ہوں کہ صرف اپنے کسی حلیف گروہ کے ذریعے امریکی مفاد کو نشانہ بنانے کی پالیسی بظاہر نقصان پہنچائے گی، ایرانی حلیف تنظیمیں چھاپہ مار جنگ کیلئے موزوں ہیں، لیکن باقاعدہ جنگ کیلئے نہیں۔ لہٰذا میں سمجھتا ہوں کہ ایران کو خطے کے اسلامی ممالک کو دوست بنا کر، تعلقات بہتر بنا کر امریکا کو خطے سے نکالنے کی پالیسی کی طرف لانا ہوگا، خطے کے تمام اسلامی ممالک کو اس حوالے سے احساس دلانا ہوگا، سعودی عرب کو شاید احساس نہ ہو، ایک آدھ اور اسلامی ملک کو شاید فوری طور پر احساس نہ ہو، لیکن ایران جن جن اسلامی ممالک کو دوست بنا کر اپنی اس پالیسی کی طرف لا سکتا ہے، وہ لائے، تاکہ اسلامی ممالک کی مشترکہ کوششوں کے ذریعے امریکا کو خطے سے نکالا جا سکے، البتہ اس کے ساتھ ساتھ دباؤ بڑھانے کیلئے حلیف گروہوں کے ذریعے امریکا مخالف عسکری کارروائیاں بھی کی جا سکتی ہیں۔

اسلام ٹائمز: تحریک انصاف کی حکومت نے جنرل قاسم سلیمانی پر امریکی حملے کی مذمت نہیں کی، کیا کہیں گے حکومتی ردعمل کے حوالے سے۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
دنیا بھر میں پاکستان کا یہ تاثر بہت منفی ہے کہ پاکستان کبھی بھی امریکا اور سعودی عرب کو ناراض نہیں کرسکتا، سعودی عرب کی وجہ سے ہی حال ہی میں پاکستان نے ملائیشیاء میں ہونے والی کوالالمپور سمٹ میں شرکت نہیں کی، پاکستان نے امریکہ اور سعودی عرب کو راضی رکھنے کیلئے بڑی بڑی چیزوں کو ترک کر دیا ہے، امریکی سعودی دباؤ کی وجہ سے پاکستان نے جنرل قاسم سلیمانی پر امریکی حملے کی مذمت نہیں کی، جبکہ عجیب بات یہ ہے کہ سعودی عرب نے مذمت کر دی، اپنا خیرسگالی کا پیغام بھیج دیا، اسی طرح جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت پر افغان طالبان نے امریکا کے خلاف ردعمل دیا ہے۔

اسلام ٹائمز: کیا ضروری نہیں کہ امریکا کو خطے سے نکال باہر کیا جائے۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
اس میں کوئی دو رائے نہیں، بالکل ضروری ہے کہ امریکا کو خطے سے نکالا جائے، امریکا سمیت تمام ان جیسے ممالک کا عمل دخل اسلامی ممالک سے ختم ہونا چاہیئے، اسلامی ممالک کو کسی بھی ملک کی کالونی نہیں بننا چاہیئے، جیسے پاکستان چین کی کالونی بننے کی طرف جا رہا ہے۔

اسلام ٹائمز: امریکا کو خطے سے نکال باہر کرنے کیلئے ایران، پاکستان سمیت اسلامی ممالک کو کیا کوششیں کرنا چاہیئے۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
جیسے پاکستان پر سعودی عرب کی شفقت رہی ہیں، اسی طرح اس معاملے میں ایران بھی تھوڑی سی پاکستان کی سرپرستی کرے، تو میں سمجھتا ہوں کہ خطے سے امریکا کو نکالنے کی پالیسی پر پاکستان بھی یقیناً ایران کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ جس طرح ایران نے ترکی کے ساتھ تعلقات بہتر بنائے، اسی طرح پاکستان کے ساتھ بھی تعلقات بہتر بنائے۔ میں سمجھتا ہوں کہ خطے سے امریکا کو نکال باہر کرنے کیلئے ایران کو سب سے زیادہ ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا چاہیئے۔

اسلام ٹائمز: کیا مستقبل میں امریکا اس خطے سے باہر نکلتا نظر آرہا ہے۔؟
علامہ سید عقیل انجم قادری:
پاکستان پر بے حساب قرضے، بہت بڑی آبادی اور معاشی صورتحال کی خرابی ہے، پاکستان کے ان مسائل کے اندر کوئی کمی واقع ہوتی ہے، پاکستان کو امریکی اثر سے آزاد کر دیا جائے، تو عرب ممالک سمیت خطے کے تمام اسلامی ممالک پر اثر پڑے گا، کیونکہ عالم اسلام کی سب سے مضبوط فوج پاکستان کی ہے، اگر پاکستان امریکی اثر سے آزاد ہوگا تو یہ خطے سے امریکا کو نکالنے میں کافی حد تک مددگار ثابت ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 838480
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش