0
Friday 26 Aug 2011 01:46

ہماری ذمہ داری ہے کہ جمعۃ الوداع کو یوم القدس منائیں اور عالمی استعمار کے دہشت گردانہ عزائم کو خاک میں ملا دیں، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی

ہماری ذمہ داری ہے کہ جمعۃ الوداع کو یوم القدس منائیں اور عالمی استعمار  کے دہشت گردانہ عزائم کو خاک میں ملا دیں، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی
علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما ہیں، آپ نے زمانہ طالب علمی میں پاکستان میں فروغ عشق مصطفی (ص) کے لئے سرگرم عمل طلباء تنظیم انجمن طلباء اسلام میں شمولیت اختیار کی اور ناظم کراچی، صوبائی و مرکزی ذمہ داریوں پر فائز رہے۔ اس کے علاوہ آپ پاکستان میں مسئلہ فلسطین کے لئے جدوجہد کرنے والے بنیادی ترین افراد میں شمار ہوتے ہیں، آپ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی مرکزی سرپرست کونسل کے بھی رکن ہیں۔ اسلام ٹائمز نے آپ سے یوم القدس کی مناسبت سے ایک مختصر سا انٹرویو کیا، پیش خدمت ہے۔


اسلام ٹائمز:علامہ صاحب آپ فلسطین کاز کے لئے کب سے خدمات انجام دے رہے ہیں؟
علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی:2008ء میں جب جامعہ کراچی کے چند طلباء نے فلسطینی عوام کی جدوجہد کو پاکستان میں متعارف کروانے کے لئے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے نام سے کام شروع کیا اور مجھ سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس اہم مشن میں شرکت کی دعوت دی جو میں نے قبول کرلی اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام منعقد کئے جانے والے تمام پروگرامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، لہذٰا میرے جذبات اور فلسطینی عوام سے محبت کے جذبے کو بھانپتے ہوئے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے ذمہ داروں نے مجھے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی مرکزی سرپرست کونسل کا رکن قرار دے دیا، جس کے بعد مجھے عالمی کمیٹی برائے آزادی القدس کی نیشنل کمیٹی کا کنوینئر منتخب کر لیا گیا، پھر فلسطین فاؤنڈیشن کے اراکین کے ساتھ مل کر نہ صرف کراچی بلکہ ملک بھر میں ہونے والے فلسطین کاز کے پروگرامات میں شرکت کی اور سخت سے سخت ترین حالات کے باوجود فلسطینی عوام کی آواز کو پاکستان کے دیگر شہروں میں پہنچانے کے لئے کوئٹہ، لاہور، اسلام آباد، پشاور، حیدر آباد سمیت دیگر شہروں میں اس کی ادارہ سازی کے عمل کو آگے بڑھایا اور فلسطین کے مظلوم عوام پر ڈھائے جانے والے صہیونی مظالم کو پاکستان کے تمام شہروں میں عوام کے سامنے آشنا کرنے کے لئے پروگرام منعقد کئے اور شرکت کی۔ جبکہ حال ہی میں بیروت میں ہونے والی عالمی کانفرنس برائے آزادئ القدس میں بھی فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی طرف سے شرکت کی اور پاکستان کے مندوب کی حیثیت سے کانفرنس سے خطاب کیا۔
اسلام ٹائمز:آپ مسئلہ فلسطین کو کس زاویہ سے دیکھتے ہیں؟
علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی:مسئلہ فلسطین صرف کسی ایک قوم، قبیلہ، زبان، مذہب، مکتب، مسلک، رنگ و نسل اور علاقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ مسئلہ عالم انسانیت کا مسئلہ ہے اور آج کے دور میں انسانیت اور کائنات کے خلاف صہیونیوں کی ایک بدترین سازش ہے، حالیہ اطلاعات کے مطابق غاصب صہیونی افواج نے مسجد اقصیٰ کے ارد گرد سرنگیں کھود کر زمین کو کھوکھلا کردیا ہے اور مزید یہ کہ حالیہ رمضان المبارک میں اعتکاف میں بیٹھے ہوئے نہتے اور معصوم انسانوں پر حملہ کرکے ذخمی کر دیا گیا ہے جبکہ مسجد اقصیٰ کی شدید بے حرمتی کی گئی ہے جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ غاصب صہیونی ریاست اسرائیل اور اس کے بدمست افواج انسانیت کی توہین کرنے کے ساتھ مذاہب اور عقائد کی بے حرمتی کو اپنا شیوہ سمجھتے ہیں جو کسی صورت بھی قابل قبول نہیں۔ دوسری جانب قبلہ اول مسلمانوں کے لئے مقدس مقام ہے اور غیرت کا امتحان بن چکا ہے لہذٰا یہ ہر درد مند انسان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی اور فلسطینی عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
اسلام ٹائمز:حالیہ عرب ممالک میں آنے والے انقلابات کے بعد اسرائیل کی سلامتی کو کس نظر سے دیکھتے ہیں؟
علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی:قرآن میں خدا نے وعدہ کیا ہے کہ باطل نے فنا ہونا ہے اور اس دنیا پر صالحین کی حکومت قائم ہونی ہے، آج ہم دیکھ سکتے ہیں کہ امریکہ نے اسرائیل کی سلامتی کی خاطر اپنے جن ایجنٹوں کو عرب ممالک پر حکمران بنایا تھا، آج وہ شکست سے دوچار ہو رہے ہیں، جس اسرائیل کی سلامتی کے لئے مصر میں حسنی مبارک نے غزہ کی سرحد کو بند کیا تھا، آج اس ہی جرم کی پاداش میں وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے، عرب ممالک کی عوام میں بیداری کی لہر نے ثابت کر دیا ہے کہ اسرائیل عنقریب نابود ہو جائے گا۔
اسلام ٹائمز:جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس منایا جاتا ہے، اس دن کی مناسبت سے آپ کی کیا رائے ہے؟
علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی:جمعۃ الوداع عالمی یوم القدس ہے اس دن کو پورے مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منانا چاہئیے اور جیسا کہ عالم اسلام کے عظیم رہنما حضرت امام خمینی رح نے فرمایا تھا! یوم القدس حق اور باطل کے درمیان علیحدگی کا دن ہے اور اسلام کی حیات کا دن ہے اور مستکبرین کے خلاف مستضعفین کی حمایت کا دن ہے۔ پس یہ ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ جمعۃ الوداع کو یوم القدس منائیں اور عالمی استعمار امریکا اور اسرائیل کے دوہرے دہشت گردانہ عزائم کو خاک میں ملا دیں۔ آج عرب ممالک میں اٹھنے والا اسلامی انقلاب اور بیداری، مشرق وسطیٰ سمیت شمال افریقی ممالک میں امریکی نواز حکمرانوں کو پیغام دے رہا ہے کہ نوشتہ دیوار پڑھ لو اور امریکی دلالی سے باز آ جاؤ ورنہ اپنے عوام کے غیض و غضب کا شکار ہو جاؤ گے۔
اسلام ٹائمز:مسئلہ فلسطین اور پاکستان حکومت کے موقف پر آپ کیا کہتے ہیں؟
علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی:دیکھیں فلسطین کا مسئلہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم پاکستان کے موجودہ حکمرانوں کو اس بات پر مجبور کریں کہ وہ مصلحت پسندی کے خول سے باہر آ جائیں اور امریکہ نوازی چھوڑ کر فلسطین کے مظلوم عوام کے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر امریکا اسرائیل اور ان کے ایجنٹوں کے خلاف آواز بلند کریں۔
اسلام ٹائمز:قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کی جدوجہد کے لئے کیا لائحہ عمل بہتر سمجھتے ہیں؟
علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی:قبلہ اول کی آزادی کی جدوجہد ہر اس انسان پر واجب ہے جو درد دل رکھتا ہو خواہ وہ کسی بھی مذہب، قوم، نسل، رنگ، قبیلہ، یا زبان سے تعلق رکھتا ہو، اس نیک مقصد کے لئے کسی بھی انتہا تک جایا جا سکتا ہے، قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہئیے، خواہ اس وقت فریڈم فلوٹیلا ہو یا دیگر کاوشوں کے بعد اب گلوبل مارچ برائے آزادی القدس کی جدوجہد کی جا رہی ہے، انشاءاللہ وقت آنے پر دنیا بھر کے غیرت مند لوگ صہیونی عزائم کو خاک میں ملانے کے لئے استعمار کی قائم کردہ ان لکیروں کو جنہیں سرحدوں کا نام دے کر دنیا کو تقسیم کردیا گیا ہے پار کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے اور قبلہ اول بیت المقدس کو صہیونی ظالموں سے آزاد کروا کر دم لیں گے۔
اسلام ٹائمز:پاکستانی قوم کے نام یوم القدس کی مناسبت سے کوئی پیغام دینا چاہیں گے؟
علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی:دیکھیں پاکستانی قوم کو میں کیا پیغام دے سکتا ہوں، صرف اتنا کہوں گا کہ سر زمین پاکستان کے لوگ ہمیشہ ہی سے مظلوم فلسطینیوں کے حامی اور غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے دشمن رہے ہیں، پس آج ضرورت اس امر کی ہے کہ یہ ملت اپنے اس جذبے کو قائم رکھتے ہوئے القدس کی آزادی اور غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی نابودی تک آزادی کے اس پرچم کو بلند رکھیں، انشاء اللہ وہ دن دور نہیں کہ جب ہم اپنی آنکھوں سے القدس کو اسرائیل کی غلامی سے آزاد دیکھیں گے اور جمعتہ الوداع کی نماز بیت المقدس میں ادا کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 94562
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش