0
Sunday 29 May 2022 01:12
یوکرین جنگ کے پیچھے بھی مسلم دشمنی کارفرما ہے

اسرائیل کو محفوظ بنانے کیلئے مسلم ممالک کو ایک دوسرے سے لڑایا جا رہا ہے، علامہ سید عابد الحسینی

اسرائیل کو محفوظ بنانے کیلئے مسلم ممالک کو ایک دوسرے سے لڑایا جا رہا ہے، علامہ سید عابد الحسینی
علامہ سید عابد حسین الحسینی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ وہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اور اسکے بعد تحریک جعفریہ میں صوبائی صدر اور سینیئر نائب صدر کے عہدوں پر فائز رہنے کے علاوہ ایک طویل مدت تک تحریک کی سپریم کونسل اور آئی ایس او کی مجلس نظارت کے رکن بھی رہے۔ 1997ء میں پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) کے رکن منتخب ہوئے، جبکہ آج کل علاقائی سطح پر تین مدارس دینیہ کی نظارت کے علاوہ تحریک حسینی کے سرپرست اعلٰی کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز نے علامہ موصوف کیساتھ ایک خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا ہے، جسے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ (ادارہ)

اسلام ٹائمز: علامہ صاحب پاکستان میں صاحب اقتدار اور حزب اختلاف کے مابین رسہ کشی اور رواں حالات کو کس نگاہ سے دیکھتے ہیں۔؟
علامہ سید عابد الحسینی:
پاکستانی سیاستدانوں اور ان کے حکمرانوں کی بابت کچھ کہنا بہت مشکل کام ہے۔ ان کے مفادات کی دنیا نہایت وسیع ہوتی ہے۔ کوئی اندازہ لگانا ہی ممکن نہیں۔ موجودہ حالات کے حوالے سے اتنا کہہ دوں کہ ان میں سے کوئی بھی عوام کے لئے مخلص نہیں، بلکہ ان کے پیش نظر زیادہ تر اپنے مفادات ہیں۔ ہاں اتنا فرق ضرور ہے کہ کسی کے پیش نظر 70 فیصد اپنے، کسی کے 80 اور کسی کے پیش نظر 90 فیصد اپنے مفادات ہوا کرتے ہیں۔

اسلام ٹائمز: آپکی نظر میں عوام کیلئے کونسی پارٹی بہتر ہے۔؟
علامہ سید عابد الحسینی:
بہتر کہنا شاید مناسب نہ ہو، اگر یوں کہا جائے کہ ان میں سے کونسی جماعت پاکستانیوں کے لئے کم نقصان دہ اور مضر ہے تو بجا ہوگا۔ اس حوالے سے اتنا کہوں کہ جس کے پیش نظر عوام کے مفادات سب سے زیادہ ہوں، یعنی 50 فیصد ہوں یا 40 فیصد ہوں، اسی ترتیب سے وہ بھاگتے چور کی لنگوٹھی ہی سہی کا مصداق بن کر مناسب رہے گا۔

اسلام ٹائمز: حال ہی میں پی ٹی وی وفد کیجانب سے دورہ اسرائیل کو کس نگاہ سے دیکھتے ہیں۔؟
علامہ سید عابد الحسینی:
اس حوالے سے مولانا عبد الاکبر چترالی کو میں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں، جنہوں نے پارلیمنٹ کی سطح پر اس نکتے کو اٹھایا۔ چنانچہ میں بھی وہی کہتا ہوں کہ پاکستان کا پاسپورٹ، جو کہ اسرائیل کے لئے کارآمد نہیں، پر انہوں نے اسرائیل کا سفر کیسے کیا۔ کس نے اجازت دی۔ جس سے ایک ہی نتیجہ برآمد ہوتا ہے کہ پاکستان بھی عرب ممالک کی سنت پر چلتے ہوئے اسرائیل کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

اسلام ٹائمز: اسلامی ممالک میں اسرائیل کے بڑھتے اثر و رسوخ پر کیا تبصرہ کرینگے۔؟
علامہ سید عابد الحسینی:
امریکہ اور اسرائیل تیزی سے اس بات پر کام کر رہے ہیں۔ مسلسل اس کوشش میں ہیں کہ اسرائیل کو اسلامی ممالک کی جانب سے مکمل محفوظ بنایا جائے، جبکہ یہ کام اس وقت تک ممکن نہیں، جب تک ان کے تعلقات اسرائیل کے ساتھ خوشگوار نہ ہوں۔ چنانچہ امریکہ اور اسرائیل نے ایک عرصہ سے اسلامی ممالک کو باہمی جنگوں میں مصروف کروا دیا ہے۔ اس وقت یوکرین کے علاوہ جہاں کہیں بھی ناامنی اور جنگ ہے، وہ مسلم ملک ہی ہوگا، جبکہ یوکرین جنگ کے پیچھے بھی مسلم دشمنی کارفرما ہے، کیونکہ روس مغرب کے مقابلے اسلامی دنیا کے ساتھ تیزی سے تعلقات بڑھا رہا ہے، جو امریکہ اور یورپ کو ہضم نہیں ہو رہا۔ چنانچہ مسلم ممالک کو اندرونی جنگوں کے لئے سپورٹ کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔ جس کے لئے یہ اپنا نجات دہندہ اللہ کے علاوہ امریکہ اور اسرائیل کو سمجھ بیٹھے ہیں۔ چنانچہ اسی وجہ سے ان کا رجحان اسرائیل اور امریکہ کی طرف بڑھ رہا ہے۔

اسلام ٹائمز: ایران کے اندر ایک اعلیٰ فوجی افسر کے قتل کو کس نگاہ سے دیکھتے ہیں۔؟
علامہ سید عابد الحسینی:
ایران کے دشمن بہت زیادہ ہیں۔ امریکہ اسرائیل کے علاوہ پورا عالم مغرب (یورپ) ایران کا دشمن ہے۔ یہی نہیں بلکہ امریکہ اور اسرائیل کے آلہ کار عرب ممالک اس دوڑ میں کسی سے پیچھے نہیں۔ ایران کے اندر یہ پہلی کارروائی نہیں، بلکہ اس سے قبل بھی متعدد کارروائیاں ہوچکی ہیں۔ اس حوالے سے ایرانی حکمرانوں کے ناقص سکیورٹی انتظامات کو بھی حادثات کے لئے عامل قرار دیا جاسکتا ہے کہ استکباری طاقتوں کے لئے مطلوب ترین شخصیات کی کما حقہ حفاظت نہیں کی جا رہی۔
خبر کا کوڈ : 996557
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش