2
0
Monday 20 Jun 2022 23:44

انقلابی جوانوں کے ذریعے ہی معاشرے میں وسیع سطح پر انقلاب و اصلاح کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے، علامہ امین شہیدی

انقلابی جوانوں کے ذریعے ہی معاشرے میں وسیع سطح پر انقلاب و اصلاح کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ ایران میں اردو زبان طالبعلموں کی تنظیم (کانون دانشجویان اردو زبان در ایران) کی طرف سے تہران میں نہادِ رہبری کے یونیورسٹی طالبعلموں کے شعبے کے مرکزی دفتر میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی تینتیسویں برسی کی مناسبت سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا، پروگرام سے پہلے علامہ امین شہیدی اور ایران میں اردو زبان طالبعلموں کے مسئول سید حسن رضا نقوی نے یونیورسٹیوں کے اندر رہبر معظم کے نمائندے حجت الاسلام و المسلمین آقای مصطفیٰ رستمی سے ملاقات کی اور مختلف موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی۔ برسی کے پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، نعت و منقبت کے بعد رہبر معظم سید علی خامنه‌ ای کے یونیورسٹی اسٹوڈنٹس سے خطاب کی ویڈیو کو نشر کیا گیا، برسی پروگرام سے علامہ امین شہیدی (سربراہ امت واحدہ پاکستان) نے خطاب کیا۔

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ انبیاء کی تحریک کے آغاز سے پیامبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک تمام انبیاء کی جدوجہد انفرادی اصلاح کے ساتھ ساتھ معاشرے کی اصلاح اور افراد کی تربیت رہی ہے۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی الہیٰ حکومت کے قیام کے بعد امت ِمسلمہ میں گو کہ امامت و خلافت کے موضوع پر اختلاف ہوا، لیکن اسلامی حکومت کے قیام سے کوئی بھی انکاری نہیں تھا۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ امیرالمومنین علی علیہ السلام کی حکومت کے بعد دیگر آئمہ نے اپنی جدوجہد جاری رکھی، امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اپنی طویل جدوجہد کے بعد حکومت اسلامی کے قیام میں کامیاب ہوگئے اور یہ انقلاب اسلامی کا ہی کرشمہ ہے کہ دنیا کے ظالموں، جابروں اور طاغوتوں کے سامنے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے بعد اب رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنه‌ای ڈٹے ہوئے ہیں۔

انہوں نے نظام مہدویت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جب امام زمانہ علیہ السلام کا ظہور ہوگا تو عیسائیت بھی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی رہبری میں امام مہدی علیہ السلام کی اقتدا میں کھڑی ہو جائے گی۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ایران کی یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے طالبعلموں کے لئے یہ ایک نعمت ہے کہ وہ انقلاب اسلامی کو نزدیک سے دیکھ کر اس سے استفادہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ  انقلابی جوانوں کے ذریعے ہی معاشرے میں وسیع سطح پر انقلاب و اصلاح کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے عالمی استعمار امریکہ اور خطے میں اس کے اتحادیوں پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو لوگ مکہ و مدینہ کی وجہ سے اسلام کا مرکز سمجھتے ہیں اور اس کا احترام کرتے ہیں، لیکن اسلام  سعودی حکمرانوں کے نزدیک سے بھی نہیں گزرا ہے۔

علامہ امین شہیدی نے گفتگو کے اختتام پر سوال و جواب کے سیشن میں پاکستان میں یکساں تعلیمی نصاب کی بنیاد اور پس پردہ استعماری اہداف پر بھی مفصل گفتگو کی، اسی طرح انہوں نے کشمیر کے موضوع پر بھی ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مظلوم کشمیری عوام کو بجائے کسی ملک پر تقیہ کرنے کے، اپنے مزاحمتی نظریئے کو مضبوط کرنا چاہیئے، کیونکہ ملکوں و حکومتوں کے اہداف بدلتے رہتے ہیں، لیکن نظریات ہمیشہ باقی رہتے ہیں۔ پروگرام کے اختتام پر ایران میں اردو زبان طالبعلموں کی تنظیم کے مسئول سید حسن رضا نقوی نے یونیورسٹی آف تہران، تہران میڈیکل یونیورسٹی، ایران میڈیکل یونیورسٹی، شہید بہشتی یونیورسٹی، اہلیبیت یونیورسٹی، خوارزمی یونیورسٹی سے تشریف لائے پاکستان، انڈیا اور کشمیر کے اسٹوڈنٹس کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
خبر کا کوڈ : 1000251
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

سید یوسف رضا
United States
بسم اللہ الرحمن الرحیم
بہت خوب۔ میں مبارکباد دیتا ہوں کہ تہران میں اس تقریب کا انعقاد کیا گیا اور کشمیر کے نمائندوں کو حصوصیت سے بلایا گیا اور مستقبل کے لائحہ عمل پر سیر حاصل گفتگو کے ساتھ نوجوان نسل کو guidelines بھی دی گئیں ۔ مسئول حسن رضا صاحب اس تقریب کے انعقاد پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔
Syedalirazarizvi
Pakistan
Good 👍
ہماری پیشکش