0
Tuesday 20 Sep 2011 14:16

کالعدم تنظیموں کے ارکان کا جیلوں سے کارروائیوں کا انکشاف

کالعدم تنظیموں کے ارکان کا جیلوں سے کارروائیوں کا انکشاف
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے خفیہ اداروں نے ملک بھر کی 4 جیلوں کے حکام کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔ ان حکام پر الزام ہے کہ ان جیلوں میں قید کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد جیل کے اندر سے ہی شدت پسندی کی کارروائیوں کے لیے احکامات جاری کر ر ہے ہیں۔ جبکہ جیل خانہ جات کا عملہ اس سے لاعلمی کا اظہار کر رہا ہے۔
وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ سویلین اور فوج کے خفیہ اداروں کی طرف سے کچھ رپورٹس بھیجی گئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 2 ماہ کے دوران قبائلی اور صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقوں اور ملک کے دیگر علاقوں میں شدت پسندی کے جو واقعات ہوئے ہیں ان کے احکامات جیلوں میں قید کالعدم تنظیموں کے اہم عہدوں پر فائض افراد نے دیے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان رپورٹس میں چند روز قبل قبائلی علاقے میں ایک جنازے پر ہونے والے خودکش حملے کے علاوہ پشاور میں ہونے والے بم دھماکے اور کوئٹہ میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے ڈی آئی جی پر ہونے والے خودکش حملوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
جن جیلوں کا ذکر کیا گیا ہے ان میں پشاور، راولپنڈی، بہاولپور اور کوئٹہ کی سینٹرل جیلیں شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد نہ صرف جیل حکام کو مبینہ طور پر پیسے کی ترغیب دیتے ہیں بلکہ انہیں اور انکے اہلخانہ کو ڈارنے دھمکانے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ ذرائع کے مطابق تحریک طالبان، غازی فورس اور لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے افراد نے مبینہ طور پر جیل کے اندر اپنا ایک گروہ بنایا ہوا ہے جبکہ دوسری جانب لشکر طیبہ اور جماعت الدعوة کے لوگ ہیں ان گروہوں کے درمیاں شدید اختلافات ہیں جو کسی بھی بڑے حادثے کا پیش خیمہ بھی بن سکتے ہیں۔ خفیہ اداروں کی جانب سے وزارت داخلہ کو بھیجی جانے والی رپورٹس سے متعلق صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے محکمہ جیل خانہ جات کے عملے سے رابطہ کرکے پوچھا گیا تو انہوں نے اس سے لاعلمی کا اظہار کیا۔
خبر کا کوڈ : 100031
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش