0
Tuesday 18 Aug 2009 12:26

غزہ کا محاصرہ علاقے میں انسانی بحران کا باعث بنا ہے: اقوام متحدہ

غزہ کا محاصرہ علاقے میں انسانی بحران کا باعث بنا ہے: اقوام متحدہ
غزہ کے حالات کے بارے میں اقوام متحدہ کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے دو سال سے زیادہ عرصے سے جاری غزہ کا محاصرہ وہاں پر انسانی بحران کے وجود میں آنے کا باعث بنا ہے۔ جرمنی کی نیوز ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں اسرائیل کی طرف سے دو سال سے جاری غزہ کے اقتصادی محاصرے سے پیدا ہونے والے اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ محاصرہ روزمرہ زندگی کے وسائل کی نابودی، غذائی مواد کی شدید کمی اور 15 لاکھ انسانوں کیلئے پانی، انرژی اور صحت کے مراکز کے بحران کا باعث بنا ہے۔ انسانی امور کے بارے میں اقوام متحدہ کا دفتر اس رپورٹ میں مزید بیان کرتا ہے کہ اس محاصرے کی وجہ سے غزہ میں انفرا سٹرکچر کی بتدریج نابودی، منابع کی کمی اور صحت، پانی اور سیوریج سیسٹم کے نہ ہونے کے باعث عوام معاشی مشکلات سے دوچار ہیں۔ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ محاصرہ اسرائیل اور غزہ کی پٹی کے درمیان تمام راہداریوں کے بند ہونے کا باعث بنا ہے جو فلسطینی عوام کی معاشی سرگرمیوں کا اہم راستہ تھیں۔ ان راہداریوں کے بند ہونے کی وجہ سے غزہ میں درآمد ہونے والی صنعتی، زراعتی اور تعمراتی وسائل آنا بھی بند ہو گئے ہیں اور اسی طرح غزہ کی برآمدات بھی ختم ہو گئی ہیں۔ اسی طرح یہ محاصرہ علاقے کی اقتصاد کے شدید نقصان کا باعث بھی بنا ہے اور 1 لاکھ 20 پزار افراد اس محاصرے کی وجہ سے بیروزگار ہو گئے ہیں۔ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ نے زور دیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کو وہاں سے کوچ کرنے یا سمندر کے ذریعے کرانہ باختری جانے کے حق سے محروم کرنے نے ان کی زندگی، سلامتی اور بنیادی آزادی کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے اور غزہ میں موجود انسانی حقوق کے بحران میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 15 لاکھ فلسطینی دنیا کے سب سے زیادہ گنجان آباد علاقے میں اسرائیلی محاصرے کا شکار ہیں۔
خبر کا کوڈ : 10006
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش