0
Sunday 26 Jun 2022 22:36

عوام سودی نظام کے حامی حکمرانوں کو اقتدار سے الگ کردیں، پروفیسر ابراہیم

عوام سودی نظام کے حامی حکمرانوں کو اقتدار سے الگ کردیں، پروفیسر ابراہیم
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کے سود کو قرآن و سنت کے منافی قرار دینے کے فیصلے کے خلاف اپیل کی براہ راست ذمہ داری وزیراعظم میاں شہباز شریف اور ان کی تمام اتحادی جماعتوں پر عائد ہوتی ہے۔ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف جنگ میں یہ سب برابر کے شریک ہیں۔ پاکستان کے عوام پر لازم ہے کہ ان کو اقتدار سے بے دخل کرتے ہوئے اپنے کاندھوں سے اتار پھینکیں اور مستقبل میں اس طرح کے کسی شخص یا پارٹی کو حکومت میں نہ آنے دیں جن کا یہ منشور ہو اور اپنا اقتدار اللہ کے مخلص بندوں اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سچے غلاموں کے ہاتھوں میں دیدیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کئے گئے بیان میں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ اب سود کی حمایت کرنے والے بینکوں سے اپنے اکاؤنٹس ختم کرکے اسلامی اکاؤنٹس میں اپنی رقوم منتقل کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں اسلامی نظام معیشت نافذ کیا جائے اور حکمران اشرافیہ کی مراعات کو ختم کر کے قومی وسائل کو غریب عوام کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جائے۔ سود پر مکمل پابندی ہی پاکستان کی ترقی کی ضامن ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کا مقابلہ کریں گے۔ حکومت نے اب بھی سود کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل نہیں کی تو عدالت سمیت چوکوں، چوراہوں پر شدید ردعمل کا اظہار کریں گے۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ سودی بینکاری نے پاکستان اور اس کی معیشت کو جکڑا ہوا ہے۔ جن بینکوں نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہے عوام ان کا بائیکاٹ کریں۔ بینکوں کا بائیکاٹ اور ان سے اپنی رقوم نکلوانے سے ہی ان کے ہوش ٹھکانے آئیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم بہت جلد اس اپیل کے خلاف عدالت جائیں گے۔ 
خبر کا کوڈ : 1001267
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش