0
Tuesday 20 Sep 2011 18:24

مستونگ،ایران جانیوالے زائرین پر دہشتگردوں کی اندھا دھند فائرنگ، 26 مسافر جاں بحق، 10 زخمی، کالعدم لشکر جھنگوی نے ذمہ داری قبول کر لی

مستونگ،ایران جانیوالے زائرین پر دہشتگردوں کی اندھا دھند فائرنگ، 26 مسافر جاں بحق، 10 زخمی، کالعدم لشکر جھنگوی نے ذمہ داری قبول کر لی

مستونگ:اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ سے ایران روانہ ہونے والی بس پر دہشتگردوں کی فائرنگ سے چھبیس افراد جاں بحق ہو گئے، امداد کیلئے جانیوالی ایک کار پر بھی اختر آباد بائی پاس کے قریب فائرنگ کی گئی جس سے تین افراد جاں بحق ہوئے، جاں بحق ہونیوالوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، کالعدم لشکر جھنگوی نے واقعے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔ کوئٹہ سے بس کے ذریعے روانہ ہونے والے اڑتیس زائرین جب مستونگ کے علاقہ غنجہ ڈوری تک پہنچے تو چھ سے آٹھ نقاب پوش دہشتگردوں نے بس رکوا لی، مسلح افراد نے مسافروں کو بس سے اتروا کر پاسپورٹس اور شناختی کارڈز چیک کیے، جس کے بعد اندھا دھند فائرنگ کرکے چھبیس زائرین کو جاں بحق اور دس کو زخمی کر دیا، زخمیوں اور لاشوں کو بولان میڈیکل کالج کوئٹہ منتقل کیا گیا، چار زخمیوں کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
لیویز فورسز دہشتگردی کے واقعہ کے آدھے گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ دہشت گردی کے اس افسوسناک واقعہ میں جاں بحق ہونے والے زائرین کا تعلق کوئٹہ سے تھا۔ دوسری جانب مغربی بائی پاس اخترآباد کے قریب زائرین کی امداد کیلئے جانیوالی ایک کار پر بھی فائرنگ کی گئی، اس واقعے میں 3 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے۔ دونوں واقعات میں زخمیوں کو سرکاری ایمبولینسز کی ناکافی تعداد کے سبب نجی ایمبولینسز کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ہسپتالوں میں سیکورٹی انتظامات سخت کر کے ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔ کالعدم لشکر جھنگوی نے واقعے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق مستونگ کے علاقے لک پاس کے قریب کوئٹہ سے ایران جانے والی بس سے زائرین کو اتار کر فائرنگ کے واقعہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 26 ہوگئی جبکہ 6 زخمی ہیں، واقعہ کے بعد میتیں لینے کیلئے جانے والی گاڑیوں پر بھی فائرنگ کی گئی جس میں مزید دو افراد جاں بحق اور سات زخمی ہو گئے۔ تحفظ عزاداری کونسل نے واقعہ کے خلاف تین روزہ سوگ کا اعلان کر دیا۔
بس ڈرائیور کے مطابق 40 سے 45 زائرین کو ایران لے جانے والی بس جب لک پاس کے پاس پہنچی تو ایک ڈاٹسن بس کے سامنے کھڑی ہو گئی جبکہ دوسری گاڑی بس کے برابر میں لگا دی گئی، آٹھ سے دس مسلح افراد نے مسافروں کو بس سے اترنے کو کہا، مسلح افراد کے پاس جدید اسلحہ تھا جس میں راکٹ لانچر، کلاشنکوف اور دستی بم بھی شامل تھے۔ جسکے بعد جیسے ہی بس پر سوار لوگ نیچے اترنے لگے تو مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس میں 26 افراد موقع پر ہی جاں بحق اور سات زخمی ہو گئے، جبکہ کچھ لوگ وہاں سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئے۔
لک پاس ایک دور افتادہ علاقہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایک گھنٹے کے بعد وہاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور امدادی ٹیمیں پہنچ سکیں اور زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد نہ مل سکی۔ زخمیوں کو مستونگ کے ڈسٹرکٹ ہسپتال اور کوئٹہ کے سول اور بولان ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ واقعہ کے بعد کوئٹہ سے لک پاس جانے والے جاں بحق افراد کے لواحقین کی گاڑیوں پر اختر آباد کے علاقے میں فائرنگ کی گئی جس میں دو افراد جاں بحق اور سات زخمی ہوگئے۔ دوسری جانب تحفظ عزاری کونسل نے واقعہ کی شدید مذمت کی اور تین روزہ سوگ کا اعلان کر دیا۔
بعض دیگر ذرائع سے حاصل ہونیوالی اطلاعات کے مطابق بس ڈرائیور نے بتایا ہے کہ بس میں 50 سے 60 افراد سوار تھے جو زیارت کی غرض سے ایران جا رہے تھے زائرین میں خواتین اور بچے بھی سوار تھے۔ ذرائع کے مطابق مسلح افراد موٹر سائیکلوں پر سوار تھے انہوں نے زائرین کو بس سے اتار کر ایک لائن میں کھڑا کیا اور پھر ان پر فائرنگ کر دی۔ مسلح افراد نے 5 سے دس منٹ تک فائرنگ کی۔ اسسٹنٹ کمشنر مستونگ نے 26 افراد کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے جبکہ مزید افراد کے جاں بحق ہونے کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے۔ زخمی اور جاں بحق ہونے والوں کو بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا جا رہا ہے۔ زائرین کی بس کوئٹہ سے تفتان جا رہی تھی۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے مطابق ریسکیو ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئی ہیں۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
یاد رہے کہ ایک ماہ کے دوران زائرین کی بس پر فائرنگ کا یہ تیسرا واقعہ ہے، اس سے قبل مغربی بائی پاس اور سیراب روڈ پر بھی ایسے واقعات پیش آ چکے ہیں۔ انتظاميہ کی جانب سے زائرين کی بس کو کوئی سکيورٹی فراہم نہيں کی گئی تھی۔ مجلس وحدت مسلمين کي جانب سے اس واقع کی شدید مذمت کی گئی ہے اور صوبائي حکومت کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کيا گيا ہے۔

خبر کا کوڈ : 100166
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش