QR CodeQR Code

قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی کثرت رائے سے منظوری دیدی

29 Jun 2022 16:17

فنانس بل 2022ء کے مطابق درآمدی موبائل فونز مزید مہنگے ہوگئے، بجٹ میں 30 ڈالر کے موبائل فون پر 100، 30 ڈالر سے 100 ڈالر مالیت کے موبائل فونز پر 2 سو، دو سو ڈالر کے درآمدی موبائل فون پر 6 سو روپے لیوی عائد کر دی گئی ہے۔ فنانس بل بجٹ میں 350 ڈالر مالیت کے موبائل فونز پر 18 سو روپے، 5 سو ڈالر کے موبائل فون پر 4 ہزار، 7 سو ڈالر مالیت کے موبائل فون پر 8 ہزار روپے اور 701 ڈالر مالیت کے موبائل فون پر 16 ہزار لیوی لگائی گئی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی کثرت رائے سے منظوری دیدی، سپر ٹیکس، تنخواہ دار طبقے کے لیے نئی ٹیکس شرح کی ترامیم بھی منظور کرلی گئیں۔ سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی بجٹ کی کثرت رائے سے منظوری دی گئی۔ قومی اسمبلی نے مالیاتی بل 23-2022ء بھی ترامیم کے ساتھ مرحلہ وار منظور کیا۔
تنخواہ دار طبقے کیلئے نئی ٹیکس شرح کے حوالے سے تفصیلات درج ذیل 


پٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے فی لٹر لیوی عائد کرنے کی ترمیم منظور
اسی طرح قومی اسمبلی نے پٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے فی لٹر لیوی عائد کرنے کی ترمیم کی منظوری دے دی۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی اس وقت صفر ہے، 50 روپے فی لیٹر لیوی یکمشت عائد نہیں کی جائے گی۔ وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ ہم ایسے ٹیکس لائے ہیں، جو صاحب ثروت لوگوں پر لگیں گے، ہم نے یہ اس لیے کیا کہ عام آدمی پر بوجھ نہ پڑے، ہم نے جو تبدیلیاں کیں، وہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے طے کی تھیں، ہم صرف اپنے وعدوں کی پاسداری کر رہے ہیں۔

موبائل فونز کی درآمد پر 16 ہزار روپے تک لیوی عائد
وفاقی حکومت کی طرف سے منظور کرائے گئے فنانس بل 2022ء کے مطابق موبائل فونز کی درآمد پر 16 ہزار روپے تک لیوی عائد کر دی گئی ہے۔ فنانس بل 2022ء کے مطابق درآمدی موبائل فونز مزید مہنگے ہوگئے، بجٹ میں 30 ڈالر کے موبائل فون پر 100، 30 ڈالر سے 100 ڈالر مالیت کے موبائل فونز پر 2 سو، دو سو ڈالر کے درآمدی موبائل فون پر 6 سو روپے لیوی عائد کر دی گئی ہے۔ فنانس بل بجٹ میں 350 ڈالر مالیت کے موبائل فونز پر 18 سو روپے، 5 سو ڈالر کے موبائل فون پر 4 ہزار، 7 سو ڈالر مالیت کے موبائل فون پر 8 ہزار روپے اور 701 ڈالر مالیت کے موبائل فون پر 16 ہزار لیوی لگائی گئی ہے۔

13 شعبہ جات کی 30 کروڑ سے زائد آمدن پر 10 سپر ٹیکس عائد
قومی اسمبلی اجلاس میں ملک بھر میں 13 شعبہ جات کی 30 کروڑ سے زائد آمدن پر 10 سپر ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دی گئی۔ ائیرلائنز، آٹوموبائل سیکٹر، مشروبات اور سیمنٹ سیکٹر، کیمیکل اور سگریٹ سیکٹر، فرٹیلائزر اور اسٹیل سیکٹر، ایل این جی ٹرمینل اور آئل مارکیٹنگ سیکٹر، آئل ریفائننگ اور فارماسوٹیکل سیکٹر کی 30 کروڑ سے زائد آمدن پر 10 فیصد سپر ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ شوگر اور ٹیکسٹائل پر 10 فیصد سپر ٹیکس جبکہ بینکنگ سیکٹر پر مالی سال 2023ء میں 10 فیصد سپر ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

15 کروڑ روپے سے زائد آمدن والے اداروں اور افراد پر بھی سپر ٹیکس عائد
ملک میں تمام اداروں اور افراد جن کی آمدن 15 کروڑ روپے سے زائد ہے، اس پر بھی سپر ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ سالانہ 15 کروڑ روپے سے زائد آمدن پر ایک فیصد، 20 کروڑ سے زائد آمدن پر 2 فیصد، 25 کروڑ سے زائد آمدن پر 3 فیصد اور سالانہ 30 کروڑ روپے سے زائد آمدن پر 4 فیصد سپر ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔


خبر کا کوڈ: 1001797

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1001797/قومی-اسمبلی-نے-آئندہ-مالی-سال-کے-بجٹ-کی-کثرت-رائے-سے-منظوری-دیدی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org