ہماری فوجی صلاحیت بہت سے عرب ممالک سے بہتر ہے، سید عبدالمالک الحوثی
29 Jun 2022 19:43
اپنے خطاب میں انصار اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے روس اور چین کیساتھ جنگ اور بحران کے نئے دروازے کھولنے کیلئے جان لیوا اقدامات کیے ہیں۔ یوکرائن کی جنگ انسانی معاشرے میں امریکہ کی جنگ طلب اور بغاوت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
اسلام ٹائمز۔ انصار اللہ یمن کے سربراہ نے ملکی میزائلوں کی وسیع رینج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یمن کی فوجی صلاحیت بہت سے عرب ممالک کے مقابلے میں برتر ہے۔ یمن کی مقاومتی تحریک انصار اللہ کے سربراہ "سید عبدالمالک بدرالدین الحوثی" نے آج شام (بدھ) یمن کے صوبہ ''حجہ'' کے رہنماؤں اور عوام کے ساتھ ایک اجلاس سے خطاب کیا۔ انصار اللہ کے سربراہ نے اپنی تقریر کے پہلے حصے میں کہا کہ ہمیں امریکی اور سعودی جارحیت کا مقابلہ کرتے ہوئے آٹھواں سال شروع ہوچکا ہے اور خدا کا شکر ہے کہ ہم نے مشکل مراحل اور بڑے چیلنجوں کو عبور کر لیا ہے۔ صوبہ حجہ دشمنوں کی جارحیت کے پہلے دن سے ہی اپنی بھرپور شرکت، اپنے نمایاں کردار، جو اس کی ایمانی اقدار کا مظہر ہے، ہمیشہ میدان میں موجود رہا ہے۔ تقریر کے دوسرے حصے میں سید عبد المالک بدر الدین الحوثی نے کہا کہ دشمن چاہتا تھا کہ محاصرے کے ذریعے یمن کے عوام کو ایک دوسرے کے خلاف بھڑکائے، تاکہ ملک میں خانہ جنگی شروع ہوسکے۔
سید عبد المالک نے کہا کہ دشمن ہمارے اندر فتنہ پھیلانے اور پروپیگنڈہ کرنے کی تمام سازشوں میں ناکام رہا اور اسے ہماری ملی بیداری کا سامنا کرنا پڑا۔ دشمن نے صوبہ ''حجہ'' کے بازاروں اور شادیوں کی تقریبات کو اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بنا کر عوام الناس کا قتل عام کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری استقامت اور ثابت قدمی نے دشمن کو ناامید کر دیا، مایوسی اور خسارہ اس کی شکست کا باعث بنا۔ جس کے بعد دنیا کے مختلف ممالک حیران تھے اور یمنی عوام کو عزت کی نگاہ سے دیکھنا شروع ہوگئے۔ ہم نے ایک طویل سفر طے کیا ہے اور ان شاء اللہ خدا کے حکم اور اس کے احکامات کے نفاذ سے ہمارا مستقبل اچھا ہوگا۔ امریکی پالیسیاں اور اس سے آگے یہودی لابی مختلف ممالک میں بڑے بحران پیدا کر رہی ہے اور یہ بحران عالم اسلام تک کو اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے روس اور چین کے ساتھ جنگ اور بحران کے نئے دروازے کھولنے کے لیے جان لیوا اقدامات کیے ہیں۔ یوکرائن کی جنگ انسانی معاشرے میں امریکہ کی جنگ طلب اور بغاوت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
خبر کا کوڈ: 1001801