0
Wednesday 29 Jun 2022 23:23

الیکشن کے میدان سے باہر رہے تو بددیانت لوگ ہم پر مسلط رہیں گے، علی حسین نقوی

الیکشن کے میدان سے باہر رہے تو بددیانت لوگ ہم پر مسلط رہیں گے، علی حسین نقوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سولجر بازار یونٹ ضلع شرقی کراچی کے تحت مسجد و عزاخانہ ابوطالب ؑسولجر بازار میں مرد و خواتین کے لئے ہفتہ وار درس کا سلسلہ جاری ہے۔ اس ہفتے بلدیاتی انتخابات کی اہمیت کے پیش نظر ’’بلدیاتی انتخابات،اہمیت و ذمہ داری‘‘ کے عنوان پر فکری نشست منعقد کی گئی، جس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے رہنما سید علی حسین نقوی نے کہا کہ الیکشن سے باہر رہنا اپنی قوم پر ظلم کرنے کے مترادف ہے، بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کا مقصد ملت کو بااختیار بنانا ہے، بلدیات سے دور رہے تو صوبائی و قومی انتخابات میں بھی موثر کردار ادا نہیں کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب داخلہ و خارجہ پالیسیوں پر ہمارا اثر نہیں ہوتا تو پھر تعلیم، زیارت اور عزاداری میں رکاوٹوں کے مسائل ملت کو پیش آتے ہیں اور ہمیں نقصان اٹھانا پڑتا ہے، ایک مجلس منعقد کرنے کے لئے بھی آپ کو بھاگنا پڑتا ہے اور دوسری سیاسی تنظیموں کا محتاج ہونا پڑتا ہے، تعلیم و نصاب کے معاملہ پر ایک خاتون پنجاب رکن اسمبلی نے موثر آواز اٹھائی، سوشل میڈیا پرایک بحث کا سلسلہ جاری ہے، مگر ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا بلدیات میں کسی سے اتحاد نہیں ہوا ہے، البتہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا مقصد ان کوریڈورز تک اپنے منتخب اور اہل نمائندوں کو پہنچانا ہے، جہاں سے ملت کے مسائل حل کئے جاسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں موثر کردار دراصل امام زمانہؑ کے ظہور کی زمینہ سازی کا بلواسطہ ایک ذریعہ ہے، اس انداز میں الیکشن میں حصہ لینا ایک عبادت ہے، ہماری سیاست علوی سیاست ہے، بلدیاتی انتخابات میں ہمیں روکنے کے لئے ہمارے امیدواروں  کو شہید کیا گیا، شہید صفدر، شہید عالم ہزارہ اور شہید علی شاہ کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کریں گے، الیکشن میں حصہ لے کر ہم ملت کے لئے خدمت کرنا چاہتے ہیں نہ کہ اپنی ذات کو مضبوط کرتے ہیں، الیکشن کے میدان سے اگر ہم باہر رہے تو بد دیانت لوگ ہم پر مسلط رہیں گے، اس لئے قدرت حاصل کرنے کی کوشش کرنا ضروری ہے، بلدیاتی انتخابات میں متحد ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے، شہر کے مختلف علاقوں کے باکردار ،دیانت دار اور قابل افراد کو ووٹ دیں تاکہ وہ خدمت کرسکیں۔

علی حسین نقوی نے بتایا کہ پاکستان کے کئی علاقوں میں 80 فیصد سے زیادہ شیعہ ووٹرز ہیں، اگر وہ الیکشن میں اپنا ووٹ منتخب متفقہ نمائندے کو کاسٹ کریں تو باآسانی فتح حاصل کرسکتے ہیں، کئی جگہوں پر برادر تنظیم سے کہا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر الیکشن میں حصہ لیں، گلگت بلتستان میں برادر ملی تنظیم کو شامل کرنے کے لئے ہم نے راہ ہموار کی۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنے پولیٹیکل وژن کو بیدار کریں، سولجر بازار کے علاقے میں بھی مجلس وحدت مسلمین کے امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1001835
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش