0
Thursday 30 Jun 2022 12:20

سپریم کورٹ میں سود کیخلاف فیصلے کو چیلنج کرنا اسلام دشمنی ہے، سعد رضوی

سپریم کورٹ میں سود کیخلاف فیصلے کو چیلنج کرنا اسلام دشمنی ہے، سعد رضوی
اسلام ٹائمز۔ امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی نے کہا کہ اسلامی نظام معیشت سود کی ممانعت کرتا ہے اور سود کی روک تھام سے ہی معاشی استحکام اور خوشحالی کی امید کی جا سکتی ہے۔ قرآن و سنت کی روشنی میں سود کی ممانعت کی گئی ہے، دو دہائیاں گزرنے کے بعد بھی سود سے پاک معاشی نظام کیلئے حکومت کا وقت مانگنا سمجھ سے بالا تر ہے۔ سود خواہ کسی غریب ونادار سے لیا جائے یا کسی امیر اور سرمایہ دار سے، یہ ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری، حرص وطمع، خود غرضی، شقاوت وسنگدلی، مفاد پرستی، زر پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے دینِ اسلام اسے کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔
 
انہوں نے کہا کہ شریعت ِاسلامیہ نے نہ صرف اسے قطعی حرام قرار دیا ہے بلکہ اسے اللہ اور اس کے رسولؐ کیساتھ جنگ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے 27 رمضان المبارک 2022 سود کیخلاف ایک تاریخی اور عظیم فیصلہ سنایا، اور بالکل واشگاف الفاظ میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ سود حرام ہے، اللہ کیساتھ جنگ کے مترادف ہے، لہذا حکومت پانچ سال کے اندر اپنے تمام معاشی نظام کو سود سے پاک کرے۔ یہ بڑا خوش آئند فیصلہ تھا، چاہیے تو یہ تھا کہ اس فیصلے پر عملدرآمد کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی جاتیں اور اس کے نفاذ کیلئے ماہرین سے آراء لی جاتیں، تاکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کا معاشی نظام سود سے پاک ہو سکے لیکن گزشتہ تین دن پہلے سٹیٹ بنک آف پاکستان اور چار نجی بنکوں نے اس فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے۔
 
سعد حسین رضوی کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی شرعی عدالت سود کے خاتمے کا فیصلہ سنا چکی، اب سپریم کورٹ میں اس فیصلے کو چیلنج کرنا اسلام دشمنی ہے، موجودہ حکومت ملک کے سیاسی و معاشی، نظام کو اسلام کے سانچے میں ڈھالنے میں سنجیدہ نہیں، علماء کرام، مذہبی رہنماوں اور ماہرین سے رائے طلب کی جائے تاکہ ہماری ڈوبتی ہوئی معیشت اور معاشرت کی تباہی اور سنگین نوعیت کے نہ ختم ہونے والے معاشی مسائل کا خاتمہ ہو سکے۔
خبر کا کوڈ : 1001929
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش