0
Friday 1 Jul 2022 22:33

پاکستان کا افغانستان پر عائد کی گئی مغربی پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ

پاکستان کا افغانستان پر عائد کی گئی مغربی پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے طالبان حکومت کے ماتحت افغانستان پر عائد کی گئی مغربی پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی معیشت کے بنیادی عمل کو خطرے میں نہ ڈالا جائے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق طالبان کے گزشتہ برس اقتدار پر قبضے کے بعد امریکا کی زیر قیادت بیرونی حکومتوں نے افغانستان کی ترقیاتی اور سیکیورٹی امداد منقطع کردی تھی اور سخت پابندیوں کے نفاذ نے ملک کے بینکنگ سیکٹر کو تباہ کردیا ہے۔ جرمنی کی ویلٹ اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ افغانستان کو معاشی طور پر تنہا کرنے کا مطلب ملک کو معاشی بحران کی طرف دھکیلنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ملک کو عالمی بینکوں سے منقطع کردیا جائے گا اور اس کے بیرونی مالی اثاثے روک دیے جائیں گے تو پھر وہی ہوگا جو ہو رہا ہے، اس لیے ہمیں قحط کو فروغ نہیں دینا چاہیے۔ وزیر مملکت برائے خارجہ امور نے افغانستان پر عائد کی گئی معاشی پابندیوں میں نرمی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے جرمنی سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے مغربی فوجیوں کا انخلا جس میں جرمنی بھی شامل تھا اس نے ملک پر سنگین اثرات چھوڑے ہیں، کیونکہ اس معاملے کو پہلے بات چیت کے ذریعے حل نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجوہ حالات میں افغانستان کو بدحالی میں چھوڑنا اور ملک کو معاشی تنگی کی طرف دھکیلنا درست خیال نہیں ہے اور مطالبہ کیا کہ افغان باشندوں کی مدد کرنے کے لیے معاشی مدد کرنا لازمی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہم نے جنگ پر تو 3 کھرب ڈالر خرچ کیے مگر آج افغانستان کی مدد کرنے کے لیے ہمارے پاس 10 ارب ڈالر بھی نہیں ہیں اور مجھے یہ رویہ سمجھ میں نہیں آتا۔
خبر کا کوڈ : 1002188
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش