0
Sunday 3 Jul 2022 21:49

کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو کو بیرون ملک سفر سے روکا گیا

کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو کو بیرون ملک سفر سے روکا گیا
اسلام ٹائمز۔ کشمیری فوٹو جرنلسٹ اور پلٹزر انعام یافتہ ثنا ارشاد مٹو کو ہفتے کے روز دہلی ایئرپورٹ پر روک لیا گیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ وہ ایک کتاب کی ریلیز تقریب میں شرکت اور فوٹو گرافی کی نمائش میں شرکت کے لئے پیرس جا رہی تھیں۔ ایسے میں امیگریشن حکام نے دہلی ایئرپورٹ پر روک لیا۔ ثنا ارشاد مٹو کا الزام ہے کہ حکام نے بغیر کوئی وجہ بتائے انہیں سفر کرنے سے روک دیا اور کہا کہ وہ بیرون ملک سفر نہیں کر سکتیں۔ اپنی ایک ٹویٹ میں انہوں نے اپنا منسوخ شدہ بورڈنگ پاس شیئر کیا اور لکھا ’’میں سیرینڈپیٹی آرلس گرانٹ 2020ء کے 10 ایوارڈ یافتگان میں سے ایک کے طور پر ایک کتاب کی رونمائی اور فوٹو گرافی کی نمائش کے لئے دہلی سے پیرس کا سفر کرنے والی تھی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ فرانس کا ویزا ملنے کے باوجود مجھے دہلی ایئرپورٹ پر امیگریشن ڈیسک پر روک دیا گیا۔ اس کاروائی کے بارے میں ریاست یا مرکز کی طرف سے کوئی سرکاری بیان نہیں آیا ہے۔

جموں و کشمیر پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ ثنا ارشاد مٹو مقبوضہ کشمیر کی ان صحافیوں میں شامل ہیں جنہیں حکومت نے نو فلائی لسٹ میں ڈالا تھا۔ بتادیں کہ اس سے قبل بھی کچھ کشمیری صحافیوں، کارکنوں اور ماہرین تعلیم کو ہوائی اڈے پر روکا گیا تھا۔ اس واقعہ پر سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کے بیٹے کارتی چدمبرم نے کہا کہ ایل او سی (لک آؤٹ سرکلر) کا اندھا دھند غلط استعمال کیا جا رہا ہے اور حکومت پر تنقید کرنے والوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 28 سالہ ثنا ارشاد مٹو سرینگر کی رہائشی ہیں۔ وہ بین الاقوامی وائر ایجنسی رائٹرز کے لیے فوٹو جرنلسٹ کے طور پر کام کرتی ہیں۔ انہوں نے بھارت میں کوویڈ کی دوسری لہر کی کوریج کے لئے رائٹرز کے تین دیگر فوٹو گرافروں کے ساتھ فیچر فوٹو گرافی میں 2022ء کا پلٹزر انعام حاصل کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے جنوبی کشمیر کے اننت ناگ میں فوٹو گرافی بھی کی۔
خبر کا کوڈ : 1002517
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش