0
Thursday 22 Sep 2011 21:33

کالعدم دہشت گرد جماعت لشکر جھنگوی کے سربراہ ملک اسحاق کو 10روز کیلئے نظربند کر دیا گیا

کالعدم دہشت گرد جماعت لشکر جھنگوی کے سربراہ ملک اسحاق کو 10روز کیلئے نظربند کر دیا گیا
لاہور:اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے رہنما ملک اسحاق کو ایک بار پھر بدامنی پھیلانے کے پیش نظر ایم پی او کے تحت 10 روز کے لیے رحیم یارخان میں واقع ان کے گھر پر نظر بند کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک اسحاق کے گھر کے باہر سکیورٹی اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں جب کہ ان سے ملنے جلنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 14 برس قید کے بعد گزشتہ دنوں کوٹ لکھپت جیل سے رہائی پانے والے کالعدم جماعت لشکر جھنگوی کے رہنما مسلسل نقل و حرکت جاری رکھے ہوئے تھے جس سے امن و امان کا خطرہ پیدا ہو سکتا تھا۔ مذکورہ رہنما کو 10 روز کے لیے تھانہ بی ڈویژن میں واقع ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا گیا ہے،اس عرصے میں ان سے ملاقات نہیں کی جاسکے گی۔ واضح رہے کہ دہشت گردی اور سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کی منصوبہ بندی سمیت دیگر الزامات میں 14 برس تک قید کاٹنے والے ملک اسحاق ان 4 افراد میں سے ایک ہیں جنہوں نے 16 برس قبل کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کی داغ بیل ڈالی تھی۔ 1995ء میں جب کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی بنائی گئی تو اس کی بنیاد رکھنے والے ملک اسحاق اپنے خلاف مقدمات کی وجہ سے مفرور تھے۔
جنوبی پنجاب کے علاقے رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والے ملک اسحاق 6 ستمبر 1985ء میں وجود میں آنے والی تنظیم انجمن سپاہ صحابہ کے بانی حق نواز جھنگوی کے ابتدائی دنوں کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں۔ 1991ء میں جب مولانا ضیاالرحمن فاروقی نے انجمن سپاہ صحابہ کا نام تبدیل کر کے اس کو سپاہ صحابہ پاکستان کے نام سے متعارف کرایا تو کچھ عرصے کے بعد ملک اسحاق اس تنظیم کی طرف سے اپنے آبائی ضلع کے سربراہ کے طور پر سامنے آئے اور تنظیم کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن رہے۔ ملک اسحاق اپنے خلاف مقدمہ کے باعث 1993ء میں روپوش ہوگئے اور بعدازں ان کو اشتہاری قرار دے دیا گیا۔ مفروری کے دوران ہی ملک اسحاق نے اپنے دیگر 3 ساتھیوں ریاض بسرا، اکرم لاہوری اور غلام رسول شاہ کے ساتھ مل کر لشکر جھنگوی بنائی اور بظاہر سپاہ صحابہ پاکستان سے الگ ہوگئے لیکن اندر کھاتے سپاہ صحابہ سے ہی ہدایات لیتے رہے۔ ریاض بسرا لشکر جھنگوی کے نام سے بننے والی نئی تنظیم کے سالار جب کہ ملک اسحاق اس کے بانی امیر بنے۔
سابق فوجی صدر جنرل پرویز مشرف نے 12 جنوری 2002ء کو سپاہ صحابہ پاکستان اور لشکر جھنگوی پر پابندی لگا دی اور اس وقت سے یہ تنظیمیں کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل ہیں۔ ملک اسحاق کو 1997ء میں پنجاب کے شہر فیصل آباد سے گرفتار کر کے 14 برس قید رکھا گیا، انہیں پنجاب حکومت کے تعاون سے سپریم کورٹ سے ضمانت منظور ہونے پر رواں برس جولائی میں کوٹ لکھپت جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ گزشتہ دنوں ملک اسحاق نے علی پور کا دورہ کیا جس کے لئے شہر میں استقبالیہ بینزز آویزاں کئے گئے تو شہر کے شیعہ سنی زعماء نے انتظامیہ سے رابطہ کیا اور واضح کیا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق ملک اسحاق شہر میں فرقہ واریت کو ہوا دینے آرہا ہے اور دوسرے مکتب فکر کے خلاف کافر کافر کے نعرے لگائے جائیں گے۔
انتظامیہ نے زعماء کو یقین دہانی کروائی کہ ملک اسحاق کی علی پور داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور وہ شہر میں داخل نہیں ہوں گے، ملک اسحاق اس پابندی کو بھی خاطر میں نہ لائے اور قانون شکنی کر کے علی پور میں داخل ہوگئے، ان کے شہر میں پہنچتے ہی کافر کافر کے نعرے لگائے جانے لگے اور انتظامیہ تماشا دیکھتی رہی، اسی دوران لشکر جھنگوی کے مسلح کارکنوں نے اہل تشیع کی عمارتوں پر فائرنگ بھی شروع کر دی جس سے متعدد مومنین شدید زخمی ہوگئے۔ جوابی کارروائی میں لشکر جھنگوی کے دو دہشت گرد موقع پر ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ واقعہ کے بعد انتظامیہ نے ملک اسحق کو روکنے کی بجائے اہل تشیع کے خلاف یک طرفہ کارروائی شروع کر دی اور چادروچاردیواری کاتقدس پامال کرتے ہوئے متعدد مومین کو گرفتار کر لیا جو تاحال پولیس کی ناجائز حراست میں ہیں۔ 

خبر کا کوڈ : 100665
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش