QR CodeQR Code

یوگی حکومت نے 900 سرکاری وکیلوں کو برطرف کیا

2 Aug 2022 16:44

یہ حکم یوپی حکومت کے محکمہ قانون اور انصاف کے خصوصی سکریٹری نکنج متل نے جاری کیا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی پرنسپل بنچ سے 505 ریاستی لاء افسران کو ہٹا دیا گیا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کی یوگی حکومت نے تقریباً 900 سرکاری وکیلوں کو برطرف کرکے ایک بار پھر سخت کاروائی کا پیغام دیا ہے۔ پریاگ راج سے لکھنؤ تک اس برخاستگی نے کھلبلی مچا دی ہے۔ یوپی حکومت نے 841 ریاستی لاء افسران یعنی سرکاری وکلاء کو ہٹا دیا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ میں تعینات سرکاری وکیلوں کی خدمات ختم کر دی گئی ہیں۔ یہ حکم یوپی حکومت کے محکمہ قانون اور انصاف کے خصوصی سکریٹری نکنج متل نے جاری کیا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی پرنسپل بنچ سے 505 ریاستی لاء افسران کو ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ سے 336 سرکاری وکیلوں کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ چند گھنٹوں بعد مودی حکومت نے 586 ریاستی لاء افسران یعنی سرکاری وکلاء کو بھی تعینات کیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی دوسری فہرست بھی آ سکتی ہے۔

پریاگ راج میں ہائی کورٹ کی پرنسپل بنچ اور لکھنؤ بنچ میں 586 سرکاری وکیلوں کی تقرری کی گئی ہے۔ ان میں سے 366 ​​ریاستی لاء افسران کو پریاگ راج کی پرنسپل بنچ میں مقرر کیا گیا ہے، جب کہ 220 سرکاری وکیلوں کو لکھنؤ بنچ میں تعینات کیا گیا ہے۔ یہ تقرری کا محکمہ قانون و انصاف کے اسپیشل سکریٹری نکنج متل کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ونود کانت کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پرنسپل بنچ پریاگ راج میں 26 ایڈیشنل چیف پرماننٹ ایڈووکیٹ کو ہٹا دیا گیا ہے۔ 179 مستقل وکلاء کو بھی فارغ کر دیا گیا ہے۔ 111 بریف ہولڈر سول کی خدمات ختم کر دی گئی ہیں۔ مجرمانہ طور پر 141 بریف ہولڈرز کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ 47 اضافی سرکاری وکیلوں کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ لکھنؤ بنچ کے دو چیف اسٹینڈنگ کونسلوں کی خدمات بھی ختم کر دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ 33 اضافی سرکاری وکیلوں کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔


خبر کا کوڈ: 1007244

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1007244/یوگی-حکومت-نے-900-سرکاری-وکیلوں-کو-برطرف-کیا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org