QR CodeQR Code

امامت ہی کا وسیلہ ہے جسکے ذریعہ دین کا احیاء بعد از رسالت ممکن ہوا، علامہ شہنشاہ نقوی

2 Aug 2022 21:33

نشتر پارک میں مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین نے کہا کہ کربلا رہتی دنیا تک ایک آفاقی تحریک ہے، لوگوں کو اگر جینا ہے تو ان سے جڑ جائیں جو مرے نہیں ہیں، پاکستان سمیت ساری دنیا میں کربلا والوں کی یاد میں یہ بڑے بڑے اجتماعات ان کی حیات ابدی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ پاک محرم ایوسی ایشن کے زیر اہتمام نشترپارک میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی تیسری مجلس عزا سے معروف عالم دین علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے عقیدہ امامت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ امامت عقیدہ توحید و نبوت کا تکملہ ہے، اس لئے کہ از روئے قرآن امامت اللہ کی جانب ہی سے ہے، امامت انسان کی شعوری و فکری تربیت کے اہتمام کے ساتھ اسکی اجتماعیت اور معاشرہ سازی کے اعتبار سے بھی مددگار ہے اور انسانیت کے لئے مسلسل حفاظتی دائرہ ہے، یہ امامت ہی کا وسیلہ ہے جس کے ذریعہ انسانیت اور دین کا احیاء بعد از رسالت ممکن ہوا۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح رسول اکرم (ص) تمام جن و انس کے رسولؐ ہیں، اسی طرح امام علی (ع) سے امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہم الشریف تک تمام آئمہ اہلبیتؑ تمام جن و انس کے امام ہیں، جس طرح رسول اکرمؐ کے وجود مبارک سے تمام مخلوقات فیضیاب ہوئی، اسی طرح آئمہ اہلبیتؑ کے ذریعہ تمام مخلوق خدا رہتی دنیا تک سرخرو و سرفراز ہوتی رہے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کربلا رہتی دنیا تک ایک آفاقی تحریک ہے، لوگوں کو اگر جینا ہے تو ان سے جڑ جائیں جو مرے نہیں ہیں، پاکستان سمیت ساری دنیا میں کربلا والوں کی یاد میں یہ بڑے بڑے اجتماعات ان کی حیات ابدی کا منہ بولتا ثبوت ہیں، لہٰذا کہنا پڑے گا کہ انسان اور معاشرے کی بقاء کا سامان حسینؑ و کربلا کی عظیم تحریک سے وابسطہ ہے، بقول اقبال ’’حقیقت ابدی ہے مقام شبیری، بدلتے رہتے ہیں انداز کوفی و شامی‘‘۔


خبر کا کوڈ: 1007284

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1007284/امامت-ہی-کا-وسیلہ-ہے-جسکے-ذریعہ-دین-احیاء-بعد-رسالت-ممکن-ہوا-علامہ-شہنشاہ-نقوی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org