QR CodeQR Code

امامت دراصل نبوت و رسالت کے آفاقی و ابدی پیغامات کا تسلسل ہے، علامہ شہنشاہ نقوی

4 Aug 2022 22:19

عشرہ محرم الحرام کی پانچویں مجلس عزا سے خطاب میں معروف عالم دین نے کہا کہ رسالت و نبوت کے بعد فلسفہ امامت کا یہی مفہوم ہے کہ انسان کو ایک اعتدالی دائرے میں رکھا جائے یا انسانیت پر ایک نگران مقرر ہو جو نگرانی کرے اور نظم و ضبط کو برقرار رکھے۔


اسلام ٹائمز۔ پاک محرم ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام نشتر پارک میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی پانچویں مجلس عزا سے علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے عقیدہ امامت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت مولا علی علیہ السلام باب مدینتہ العلم ہیں، جو بھی تحصیل علم کا طالب ہے اسے اسی دروازے پر آنا پڑے گا کیونکہ امام علیؑ سے لے کر امام زمانؑ تک امامت دراصل نبوت و رسالت کے آفاقی و ابدی پیغامات کا تسلسل ہے، رسالت و نبوت کے بعد فلسفہ امامت کا یہی مفہوم ہے کہ انسان کو ایک اعتدالی دائرے میں رکھا جائے یا انسانیت پر ایک نگران مقرر ہو جو نگرانی کرے اور نظم و ضبط کو برقرار رکھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے یہاں ان مجالس کے انعقاد کا مفہوم بھی یہی ہے کہ انسان کے مزاج میں فرعونیت نہ آنے پائے۔ علامہ شہنشاہ نقوی کا کہنا تھا کہ خدا نے جناب ہاجرہ کے واقعے کو اس انداز سے سجاکر پیش کیا کہ انسانوں کے لئے یادگار بن جائے، بس اسی فلسفے کے تحت ہم محرم مناتے ہیں، علم اٹھاتے ہیں ذوالجناح کی شبیہ سجاتے ہیں اور جہاں انسان بے وفا ہوجائیں وہاں ہم جانوروں کو وفادار پاکر انہیں یاد کرتے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 1007632

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1007632/امامت-دراصل-نبوت-رسالت-کے-آفاقی-ابدی-پیغامات-کا-تسلسل-ہے-علامہ-شہنشاہ-نقوی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org