0
Friday 5 Aug 2022 23:59
سید الشہدا امام حسینؑ کی قربانی تاقیامت فتح کا استعارہ ہے، علامہ نصرت بخاری

جامعہ این ای ڈی کراچی میں عظیم الشان یوم حسینؑ، اساتذہ، طلباء و طالبات کی شرکت

جامعہ این ای ڈی کراچی میں عظیم الشان یوم حسینؑ، اساتذہ، طلباء و طالبات کی شرکت
اسلام ٹائمز۔ سید الشہدا حضرت امام حسینؑ اور اُن کے آل و انصار کی قربانی تاقیامت فتح کا استعارہ ہے، امام عالی مقام امام حسینؑ کی شہادت نے مقتل کو مکتب میں تبدیل کر دیا اور مکتب بھی وہ کہ جو عالمگیر ہے، جس کی کوئی حد کوئی سرحد نہیں، امام حسینؑ کی اپنے گھرانے اور رفقاء کے ساتھ قربانی ایسی ہے کہ جس کی کوئی مِثل قرار نہیں دی جا سکتی، بلکہ مثل تو کیا اس سے قریب تر بھی کوئی قربانی نہیں ہے، اِن خیالات کا اظہار مقررین نے جامعہ این ای ڈی کراچی میں شعبہ کنٹرولر اسٹوڈنٹ افئیرز کے زیرِ اہتمام مرکزی آڈیٹوریم میں منعقدہ یومِ امامِ حسینؑ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مثل سالہائے گزشتہ اس برس بھی کراچی کی جامعہ این ای ڈی نے اپنی روایت کو قاءم رکھتے ہوئے عظیم الشان ”یومِ امامِ حسینؑ“ کا انعقاد کیا، جس سے معروف عالم دین علامہ نصرت عباس بخاری اور اہلسنت مفتی نوید عباسی نے خطاب کیا۔ تلاوت کلام الٰہی سے یوم حسینؑ کے اجتماع کا آغاز کیا گیا، بعد ازاں نعت رسول خدا (ص) سے سماعتوں کو معطر کیا گیا۔

فلسفہ حیات جاوداں پر روشنی ڈالتے ہوئے کلیدی مقرر علامہ نصرت عباس بخاری نے کہا کہ کائنات میں دو قوتیں ہمیشہ رہی ہیں، ایک وہ قوت جو امرِ الٰہی پر عمل پیرا ہے، دوسری وہ جو امرِ الٰہی کو کاٹ کر اپنا امر دکھاتی ہے، امرِ الہیہ کی اطاعت کیلئے پروردگار عالم نے اہل بیتِ اطہار (ع) کو چُنا، دراصل امرِ الٰہی کی اطاعت ہی ”حیات“ ہے، اسی لیے حیات ِ جاوداں کے مالک رسول اللہ (ص) کے اہل بیتؑ ہیں۔ نوجوانوں کو پیغامِ وحدت دیتے ہوئے علامہ نصرت بخاری کا کہنا تھا کہ کربلا کے واقعے سے سیکھیں کہ وحدت کیا ہے، جہاں ایک حسینی پلیٹ فارم پر بلاتفرق سب نظر آرہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حسینؑ ایک فرد نہیں بلکہ نظریہ ہیں، امام عالی مقام کی شہادت نے مقتل کو مکتب میں تبدیل کر دیا اور مکتب بھی وہ جو عالمگیر ہے، جس کی کوئی حد کوئی سرحد نہیں، جو چاہے اور جب چاہے اس حسینی مکتب میں شامل ہو جائے۔ علامہ نصرت بخاری نے نوجوانوں کی فکری تربیت کرتے ہوئے اس جانب توجہ مبذول کروائی کہ ظاہری معاملات کے پیچھے نہ دوڑیں، خود کو سوشل میڈیا کی دنیا کے خول میں قید نہ کریں، بلکہ امام زمانہ (ع)کے ناصران میں شامل ہوں۔ اُن کا کہنا تھا کہ امام حسینؑ، اُن کے انصار و اعزا کی قربانی رہتی دنیا تک فتح کا استعارہ ہے۔

یومِ حسینؑ کے موقع پر معروف اہلسنت مفتی نوید عباسی کا کہنا تھا کہ امام عالی مقام امام حسینؑ کا سفر، ان کا قیام سب بقائے دین کیلئے تھا، امام حسینؑ کی اپنے گھرانے اور رفقا کے ساتھ قربانی ایسی ہے کہ جس کوئی مِثل قرار نہیں دی جا سکتی، بلکہ مثل تو کیا اس سے قریب تر بھی کوئی قربانی نہیں ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ واقعہ کربلا نے ہر تقسیم کو مٹا دیا ہے، اب دنیا میں دو قسم کے افراد ہیں، ایک حسینی یا دوسرا یزیدی۔ اُن کا کہنا تھا کہ جب تک نماز پڑھی جاتی رہے گی، تب تک حسینؑ ابن علیؑ زندہ ہیں۔ یوم حسینؑ کی مناسبت سے اپنے پیغام میں شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے کہا کہ امام عالی مقام استقامت کا مظہر ہیں، یاد رکھیے ہر وہ قوم کامیاب ہوتی ہے، جس میں استقامت ہو۔، امام حسینؑ نے راہِ خدا میں سارے گھر کی شہادت دے کر استقامت کی ایسی مثال قایم کی، جس سے کربلا آج بھی زندہ ہے۔

شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے اپنے پیغام میں کہا کہ زندگی کا معیار اُسوہ رسولؐ اور آلِ رسولؐ پر عمل ہونا چاہیے۔ یوم حسینؑ کے موقع پر پرنسپل تھر انسٹی ٹیوٹ آف انجینیرنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر رضا مہدی، ڈائریکٹر سروسز وصی الدین، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر الیاس خاکی نے بھی شرکت کی۔ رجسٹرار سید غضنفر حسین نقوی نے مہمانانِ گرامی، اساتذہ، اسٹاف، طلباء سمیت یومِ حسینؑ کمیٹی کی رضاکارانہ کاوشوں کو سراہا۔ یوم حسینؑ کے آخر میں معروف نوحہ خواں احمد رضا ناصری نے بارگاہ امامِ عالی مقامؑ امام حسین میں نوحہ "میرا مظلوم حسین" اور معروف سوز خواں مظہر عباس نے سلامِ آخر "سلام خاک نشینوں پہ سوگواروں کا" اپنے مخصوص انداز میں پیش کیا۔
خبر کا کوڈ : 1007797
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش