0
Saturday 6 Aug 2022 20:44

بھارت اور پاکستان میں کشمیر کے نام پر حکومتیں بنتی ہیں لیکن ہمارے ساتھ فٹبال کیطرح کھیلا جاتا ہے، فاروق عبداللہ

بھارت اور پاکستان میں کشمیر کے نام پر حکومتیں بنتی ہیں لیکن ہمارے ساتھ فٹبال کیطرح کھیلا جاتا ہے، فاروق عبداللہ
اسلام ٹائمز۔ 5 اگست 2019ء کو جموں و کشمیر کی تاریخ کا دوسرا سیاہ دن قرار دیتے ہوئے جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلٰی ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ اِس روز کئے گئے غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدامات 9 اگست 1953ء کے اُن مذموم منصبوں کی ہی ایک کڑی تھی جن کا مقصد خصوصی پوزیشن کی صورت میں جموں و کشمیر کے عوام کو حاصل حقوق سے محروم کرنا تھا اور یہ تمام فیصلے آج غلط ثابت ہورہے ہیں جس کا ثبوت یہاں کی موجودہ بحرانی صورتحال ہے۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے جمعے کے روز پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح میں پارٹی لیڈران اور عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے فیصلے جموں و کشمیر کے تینوں خطوں کے ہر طبقہ اور ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے عوام نے مسترد کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس یہاں کے عوام کے حقوق کی بحالی کے لئے اپنی آئینی، جمہوری اور سیاسی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہاکہ پانچ اگست 2019ء کو زبردستی چھینے گئے حقوق کی بحالی نیشنل کانفرنس کا ایجنڈا ہے لیکن ہماری منزل 1952ء کی پوزیشن کا حصول ہے اور ہماری جماعت اپنے اس بنیادی اصول سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہوئی ہے۔ اُن کے مطابق 1952ء کی پوزیشن ہمیں ہندوستان کے آئین سے حاصل ہوئی ہے اور پارلیمنٹ نے اس پر مہر ثبت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان میں کشمیر کے نام پر حکومتیں بنتی ہیں لیکن کشمیریوں کے ساتھ فٹبال کی طرح کھیلا جاتا ہے۔ انہوں نے دونوں ملک سے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ ناانصافی کو ترک کیا جائے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس پہلی بار ناانصافی کے خلاف نہیں لڑ رہی ہے، ہماری جماعت نے ایسے سخت ترین ادوار اور چیلنجوں کا سامنا کیا ہے، جن کی مثال کہیں ملتی۔
خبر کا کوڈ : 1007935
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش