1
0
Sunday 7 Aug 2022 15:22

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور انکے گینگ نے طورخم جاتے ہوئے حساس علاقوں پر پرواز کی، شیریں مزاری

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور انکے گینگ نے طورخم جاتے ہوئے حساس علاقوں پر پرواز کی، شیریں مزاری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریکِ انصاف ڈونلڈ لو اور ڈونلڈ بلوم میں گھر گئی، پشاور میں پی ٹی آئی کی حکومت نے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے گاڑیوں کا تحفہ وصول کیا، ان کے ساتھ میٹنگ بھی کی۔ آج پارٹی کی سینیئر رہنماء شیریں مزاری نے امریکی سفیر پر توپوں کے دہانے کھول دیئے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور ان کے گینگ نے طورخم جاتے ہوئے حساس علاقوں پر پرواز کی اور جائزہ لیتے رہے۔ شیریں مزاری نے کہا ہے کہ جن علاقوں میں عام پاکستانی نہیں جا سکتے، وہاں امریکی سفیر کے لیے سرکاری بریفنگ اور ریڈ کارپٹ کا اہتمام کیا گيا۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ کیا بلوم وائسرائے ہیڈ اور ان کا نام اور تکبر سب پر حاوی ہے۔؟ رہنماء پی ٹی آئی کا یہ بھی کہنا ہے کہ تبدیلی حکومت کی امریکی سازش کے ایجنڈے کا ایک اور نکتہ پورا ہوا، کیا ہم غلام ہیں۔؟

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی رہنماء شیریں مزاری نے پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی جانب سے ملک کے "حساس علاقوں" کے دورے پر تنقید کرتے ہوئے سفیر کو "وائسرائے" قرار دے دیا۔ شیریں مزاری نے ٹوئٹ میں کہا کہ امریکی سفیر اور ان کا گینگ طورخم جاتے ہوئے پاکستان کے حساس علاقوں کے اوپر سے گزر رہا ہے، زمین کا سروے کر رہا ہے اور انہیں سرکاری بریفنگ اور ریڈ کارپٹ دیا گیا ہے، ان علاقوں میں عام پاکستانی شہری نہیں جا سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیا ڈونلڈ بلوم وائسرائے ہیں اور اس کا نام اور تکبر سب پر حاوی ہے۔؟ امریکی سازش کے تحت حکومت کی تبدیلی کا ایک اور نکتہ پورا ہوا۔ شیریں مزاری کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں ڈونلڈ بلوم کو ہیلی کاپٹر میں طورخم بارڈر جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے اور سکیورٹی حکام انہیں بریفنگ دے رہے ہیں۔

بعد ازاں، دن کے آخر میں سابق انسانی حقوق کی وزیر نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کی جانب سے صوبائی حکومت کو 36 گاڑیاں حوالے کرنے کی تقریب میں خیبر پختونخوا کے وزیر صحت تیمور خان جھگڑا کے ساتھ امریکی سفیر کی شیئر کی گئی تصاویر پر ردعمل کا مظاہرہ کیا۔ یی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ تصاویر شیئر کرنے والوں کو یہ احساس نہیں تھا کہ حکومت سے حکومت کے درمیان اس طرح کے سماجی اقتصادی پروگرام معاہدوں کے ذریعے کیے جاتے ہیں اور یہ "معمول" ہے۔ شیریں مزاری نے سوال اٹھایا کہ ایک سفیر کا "حساس علاقوں" میں جانا اور اسے رسائی فراہم کرنا "سکیورٹی کا معاملہ" ہے، تو کیا امریکا کے ساتھ اب سکیورٹی کا معاہدہ ہے۔؟ اگر ہے تو ہمیں معلوم ہونا چاہے۔

دوسری جانب، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سازش کے دعوے کو دہراتے ہوئے کہا کہ ان کے سرپرستوں کے اقتدار کی شکل میں پاکستان آج فسطائیت کے نرغے میں ہے، کیا ہمارے لوگ بھی خوف میں مبتلا ہو کر اس سازش کے سامنے سر جھکائیں گے یا بحثیت ایک قوم اس کڑے امتحان کا سامنا کریں گے؟
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ امریکی سازش کے تحت ان کی حکومت کو ہٹایا گیا، انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ اسسٹنٹ سیکریٹری اسٹیٹ برائے وسطی اور جنوبی ایشیا ڈونلڈ لو کو ان کے "متکبرانہ انداز اور رویئے" پر برطرف کیا جائے۔ انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ ڈونلڈ لو نے امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید کو دھمکی آمیز انداز میں کہا تھا کہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہونے پر پاکستان کو نتایج بھگتنے ہوں گے، جبکہ کامیابی کی صورت میں معاف کر دیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 1008060
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Iran, Islamic Republic of
طور خم کس صوبه میں ہے اور امریکی سفیر پشاور کس سے ملنے گئے؟!!! اس حد تک تضاد شرم حیا نام کی کوئی چیز نہیں!! تحریک انصاف کا وزیراعلیٰ کیوں امریکی سفیر سے ملا اور کیوں تحائف وصول کیے؟!!!
ہماری پیشکش