0
Sunday 7 Aug 2022 20:37

مقبوضہ کشمیر میں 8 محرم کے جلوس پر پابندی برقرار رہی، پولیس

مقبوضہ کشمیر میں 8 محرم کے جلوس پر پابندی برقرار رہی، پولیس
اسلام ٹائمز۔ حکام نے آٹھ محرم کو سرینگر سے گذرنے والے محرم جلوس کو برآمد ہونے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ لیا۔ یہ جلوس نوے کی دہائی تک ہر سال آٹھ محرم کو گرو بازار سے برآمد ہو کر ڈلگیٹ میں اختتام پذیر ہوتا تھا۔ پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ امسال بھی آٹھ محرم کے جلوس پر پابندی برقرار رہی۔ واضح رہے کہ کشمیر میں سرینگر کے گروبازار اور آبی گذر (تاریخی لال چوک) علاقوں سے برآمد ہونے والے 8ویں اور 10ویں محرم الحرام کے تاریخی ماتمی جلوسوں پر وادی کشمیر میں ملی ٹینسی کے آغاز یعنی 1989ء سے پابندی عائد ہے۔ 1989ء سے قبل 8ویں محرم کا ماتمی جلوس سرینگر کے گرو بازار علاقے سے برآمد ہوکر شہید گنج، جہانگیر چوک، بڈشاہ چوک اور مولانا آزاد روڑ سے ہوتا ہوا حیدریہ ہال ڈل گیٹ میں اختتام پذیر ہوتا تھا۔

ان دو تاریخی ماتمی جلوسوں پر 1989ء میں اس وقت کے ریاستی گورنر جگ موہن نے پابندی عائد کر دی تھی، اس وقت مرکز میں مرحوم مفتی محمد سعید وزیر داخلہ کے عہدے پر فائز تھے۔ اگرچہ پابندی کے خلاف جموں و کشمیر اتحاد المسلمین نے 2008ء میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تاہم کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ عزاداروں کا کہنا ہے کہ محرم جلوسوں پر عائد پابندی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی منشور اور ہندوستانی آئین کے تحت مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگوں کو مذہبی معاملات بجا لانے، مذہبی تقریبات کا انعقاد کرنے اور مذہبی جلوس نکالنے کا حق حاصل ہے مگر کشمیر میں انتظامیہ نے تاریخی محرم جلوسوں پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1008081
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش