0
Tuesday 9 Aug 2022 00:58

ہمیں وہ فہم و بصیرت چاہیئے کہ ہم کربلا والوں کی طرح امام زمانہؑ کا ساتھ دے سکیں، آغا مبشر زیدی

ہمیں وہ فہم و بصیرت چاہیئے کہ ہم کربلا والوں کی طرح امام زمانہؑ کا ساتھ دے سکیں، آغا مبشر زیدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع شرقی کراچی کے تحت امام خمینی لائبریری روڈ سولجر بازار پر عشرہ اول کی مجالس عزا کا سلسلہ جاری ہے۔ مجالس سے خطاب میں ریسرچ اسکالر آغا سید مبشر حیدر زیدی نے ’’ عاشورہ تفسیر فوز عظیم‘‘ کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدائے کربلا نے بہترین تجارت کی اور وہ فوز عظیم تک پہنچے، اصحاب کربلا نے سمجھ لیا کہ خدا چاہتا ہے کہ ہم اپنی جان اور ہستی سب کچھ امام حسینؑ پر قربان کردیں، زیارت عاشورا کے جملے کا معنی یہ ہے کہ میں بھی آپ کے ساتھ ہوتا تو گھاٹے کا سودا ہرگز نہیں کرتا، ہمیں وہ فہم و بصیرت چاہیئے کہ ہم کربلا والوں کی طرح امام زمانہؑ کا ساتھ دے سکیں، کربلا والوں کا تذکرہ آج بھی ایمان والوں کو حیات بخشتا ہے، ان آنسوئوں کی قدر وقیمت ہے، اس کے بدلہ میں بی بی زہراؑ کی دعا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام علیؑ نے فرمایا ہے کہ اپنے آپ کو جنت سے کم پر فروخت نہ کرو، یہ دنیا بازار ہے، اس میں خدا ہمارے اعمال کا خریدار ہے، خدا نے جو کچھ ہمیں عطا کیا ہے، اسے مہنگے سے مہنگے داموں میں خریدتا ہے، خدا ایسا عظیم خریدار ہے کہ ناقص چیزوں کو بھی اچھے داموں میں خریدتا ہے، اس دنیا میں ایک گروہ ایسا بھی ہے جو تجارت تو کررہا ہے مگر اس نے ہدایت بیچ کر گمراہی و ضلالت کو خریدا ہے، ان کو اس تجارت کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، روز قیامت کفار پچھتائیں گے اور وہ لوگ بھی پچھتائیں گے جنہوں نے کلمہ تو رسول خداؐ کا پڑھا لیکن زندگی اپنی مرضی کی گزاری، انسان اپنے فسق کی وجہ سے پچھتائے گا، روز قیامت مومنین کو بھی پچھتاوا ہوگا اور وہ کم ہمتی اور سستی کا پچھتاوا ہوگا۔ آغا مبشر زیدی نے کہا کہ وہ جوان جو رات کو عبادت کرتا ہے، خدا اپنے فرشتوں کے سامنے اس پر فخر و مباہات کرتا ہے، لوگ پوچھتے تھے کہ خدا دوبارہ ان ہڈیوں کے کیسے جمع کرے گا، خدا کہتا ہے کہ پہلی مرتبہ انہیں بنانا دوبارہ جمع کرنے سے زیادہ مشکل کام تھا۔
خبر کا کوڈ : 1008233
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش