اسلام ٹائمز۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ یہ تاثر درست نہیں کہ صوبے میں طالبان نے قدم جمالیے ہیں۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبہ گزشتہ 20 سال سے دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، 20 سال سے یہاں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے، صوبے میں تشویش ناک صورت حال نہیں اور نہ ہی کوئی خطرے والی بات ہے، کسی بھی خطرے کے مقابلےکے لیے تیار ہیں۔ آئی جی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ ایم پی اے لیاقت خان پر فائرنگ کے واقعے کی تفتیش جاری ہے، متعلقہ علاقےکی جیو فینسگ کی گئی ہے اورکچھ مشتبہ لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
معظم جاہ انصاری کا مزید کہنا تھا کہ سوات میں پچھلے دو دنوں میں افغانستان سے پہاڑوں پر لوگوں کی نقل و حرکت دیکھی جانے کی اطلاعات ہیں، جس کو چیک کرنے کے لیے پولیس سمیت باقی ادارے بھی وہاں گئے، جہاں فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا، جس میں ایک پولیس افسر معمولی زخمی جب کہ کئی دہشت گرد بھی زخمی ہوئے۔