0
Thursday 11 Aug 2022 00:08

ڈالر 221 روپے 91 پیسے تک پہنچ گیا

ڈالر 221 روپے 91 پیسے تک پہنچ گیا
اسلام ٹائمز۔ آئی ایم ایف کی جانب سے رواں ماہ کے اختتام تک قرض پروگرام کی بحالی سے میکرو اکنامک استحکام اور ادائیگیوں کا توازن قابو میں آنے کی توقعات پر چار روزہ تعطیلات کے بعد بدھ کو بھی ڈالر کی قدر میں تنزلی برقرار رہنے سے ڈالر کے انٹر بینک ریٹ 224، 223 اور 222 روپے سے بھی نیچے آگئے۔ کاروباری دورانیے میں اتار چڑھاو کے بعد انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید 2 روپے 12 پیسے کی کمی سے 221 روپے 91 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اس طرح سے 28 جولائی کے 239 روپے 94 پیسے کے مقابلے میں اب تک انٹر بینک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 18 روپے 3 پیسے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی طلب نہ ہونے کے سبب ڈالر کی قدر 4 روپے کی کمی سے 218 روپے کی سطح پر بند ہوئی، اس طرح سے اوپن مارکیٹ میں 28 جولائی کے 244 روپے کے مقابلے میں اب تک مجموعی طور پر 26 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں سال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ابتدائی تخمینے سے کم ہونے اور سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر 32 ارب ڈالر کی سطح پر برقرار رہنے کی پیشگوئیوں اور معاشی استحکام کے ساتھ ذرمبادلہ پر دباؤ دو ماہ میں ختم ہونے کی توقعات پر ڈالر کمزور اور روپیہ تگڑا ہوتا جا رہا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں خام تیل اور دیگر کموڈٹیز کی گھٹتی ہوئی قیمتوں سے درآمدی بل مزید کم ہونے کی توقعات سے بھی مارکیٹ میں ڈالر کے طلبگار کم ہوگئے ہیں اور ڈالر کی خریداری کرنے والے محدود ہوگئے ہیں جبکہ فروخت کنندگان سامنے آگئے ہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے گذشتہ ہفتے کے اختتام پر درآمد کنندگان کی سہولت کے لیے نئے احکامات جاری کیے ہیں۔

جس کے تحت نئے درآمدی سودوں پر 100 فیصد کیش مارجن ختم کرتے ہوئے 91 سے 180 روز کی مدت کے لیے کی جانے والی درآمدی ادائیگیوں پر 25 فیصد کیش مارجن کی عائد کرنے اور 180 روز سے زائد مدت کی موخر درآمدی ادائیگیوں پر کیش مارجن ختم کرنے کی ہدایت کی ہے لیکن ان احکامات کے باوجود ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی سپلائی معمول کے مطابق رہی ہے اور اسکی قدر مزید تنزلی سے دوچار رہی۔
خبر کا کوڈ : 1008549
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش