0
Thursday 11 Aug 2022 13:04

آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کی تیاریاں، منی بجٹ لائے جانے کا امکان

آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کی تیاریاں، منی بجٹ لائے جانے کا امکان
اسلام ٹائمز۔ حکومت آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کیلئے تیار، کھاد، چینی، تمباکو اور ٹیکسٹائل پر نیا ٹیکس لگائے جانے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے قبل آرڈیننس متوقع، ایف بی آر ان لینڈ ریونیو پالیسی ونگ نے منی بجٹ کے خدوخال پر کام جاری کر دیا۔ حکومت نے 18 ارب روپے قومی خزانے میں لانے کے لیے اضافی ٹیکس کے اقدامات کرنے کے لیے ایک آرڈیننس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئی ایم ایف کو مطمئن کرنے کے لیے مختلف شعبوں میں اضافی ٹیکس لانے پر غور کیا جا رہا ہے، جیسا کہ حکومت سگریٹ، تمباکو کی پتیوں اور کھاد وغیرہ پر مزید ٹیکس لگا سکتی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق شہباز حکومت نے ایک اور منی بجٹ لانے کی تیاری کرلی، فرٹیلائزر، شوگر، تمباکو اور ٹیکسٹائل کے شعبے پر مزید ٹیکسز عائد کئے جانے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق شہباز حکومت نے ارب کے ٹیکسز کے لیے ایک اور منی بجٹ لانے کی تیاریاں شروع کر دیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس او کیلئے 30 ارب روپے کے ٹیکسز منی بجٹ سے لگانے کی بھی تجویز تیار ہے، فرٹیلائزر، شوگر، تمباکو اور ٹیکسٹائل کے شعبے پر مزید ٹیکسز عائد کئے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع ایف بی آر نے بتایا ہے کہ 4 بڑے سیکٹرز پر منی بجٹ کے فنانس بل کے ذریعے ٹیکسز عائد کئے جاسکتے ہیں اور آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے قبل ہی آرڈیننس جاری ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر ان لینڈ ریونیو پالیسی ونگ منی بجٹ کے خدوخال پر کام کر رہا ہے، تاجروں کے بلز سے فکسڈ ٹیکس ختم ہونے کے باعث ٹیکس اقدامات کئے جا رہے ہیں، تاجروں کے بلز پر ٹیکس ختم کرنے سے 40 ارب تک کا ریونیو نقصان ہوا۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر حکام منی بجٹ اور آئی ایم ایف پر بریفنگ کیلئے وزیراعظم آفس میں موجود ہیں، تاجروں کے بلز میں فکس ٹیکس اکتوبر تک مؤخر کیا گیا ہے، نومبر سے تاجروں سے انکم ٹیکس وصولی کا نیا طریقہ کار بھی لایا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 1008650
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش