0
Friday 23 Sep 2011 10:25

اقوام متحدہ کو چند عالمی طاقتوں کے ہاتھ میں کھلونا بننے کی اجازت نہ دیں، محمود احمدی نژاد

اقوام متحدہ کو چند عالمی طاقتوں کے ہاتھ میں کھلونا بننے کی اجازت نہ دیں، محمود احمدی نژاد
اسلام ٹائمز- ارنا نیوز ایجنسی کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جناب محمود احمدی نژاد نے کل جمعرات کی شب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 66 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ عالم بشریت کی ایک عظیم اور تاریخی میراث ہے جس سے حداکثر استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے عالمی برادری کو تاکید کی کہ اس بین الاقوامی ادارے کو چند عالمی طاقتوں کے ہاتھوں میں کھلونا بننے کی اجازت نہ دیں۔
صدر محمود احمدی نژاد نے کہا کہ دنیا میں پائدار امن کے قیام کیلئے عادلانہ نظام کے تحت تمام ممالک کے تعاون اور ھمکاری کا زمینہ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ مشترکہ عالمی مدیریت کو صحیح معنوں میں تحقق بخشنا چاہئے اور عالمی سطح پر فیصلوں کی بنیاد مسلمہ بین الاقوامی قوانین، امن، آزادی اور عدالت کی بنیاد پر ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اس حقیقت کا اعتراف کر لینا چاہئے کہ عالمی سطح پر مشترکہ منیجمنٹ کے علاوہ موجودہ مسائل اور ظلم و ستم کے خاتمے کا کوئی راستہ موجود نہیں، یہی بشریت کی سعادت کا واحد راستہ اور ناقابل انکار حقیقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب اس حقیقت کو جانتے ہیں لیکن اس کو جان لینا ہی کافی نہیں بلکہ اس پر ایمان لانے کی ضرورت ہے۔
صدر محمود احمدی نژاد نے کہا کہ اقوام متحدہ کی تشکیل کا مقصد ہی عالمی فیصلوں میں تمام اقوام عالم کی شرکت کو یقینی بنانا تھا لہذا مشترکہ عالمی منیجمنٹ تمام اقوام کا مسلمہ حق ہے اور ہمیں اپنی قوموں کا نمائندہ ہونے کے ناطے اس حق کا بھرپور دفاع کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مشترکہ منیجمنٹ کے تحقق کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ناعادلانہ نظام ہے جسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ جناب احمدی نژاد نے کہا کہ میں نے گذشتہ سال بھی یہ مشورہ دیا تھا کہ آئندہ دس سالوں کو "مشترکہ عالمی منیجمنٹ" کا عشرہ قرار دیا جائے تاکہ ایک متحد دنیا کو تحقق بخشا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال بھی میں اپنی اس پیشکش کو دہراوں گا اور مجھے یقین ہے کہ عالمی سطح پر تعاون اور ھمکاری سے ہی روشن مستقبل کی طرف بڑھا جا سکتا ہے۔
موجودہ ورلڈ آرڈر ظالمانہ اور تمام عالمی مسائل کی جڑ ہے:
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جناب محمود احمدی نژاد نے یہ تاکید کرتے ہوئے کہ آج عالم بشریت اپنی انسانی فطرت سے بہت دور ہو چکا ہے کہا کہ اسکی بڑی وجہ دنیا پر ظالمانہ بین الاقوامی نظام کی حکمفرمائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزید وضاحت کیلئے چند سوالات کا پیش کرنا ضروری ہے:
۱۔ وہ کونسے ممالک تھے جو غلام پروری کے سیاہ دور میں افریقہ اور دوسرے مناطق سے کروڑوں انسانوں کو زبردستی امریکہ اور یورپ لے کر آتے تھے؟
۲۔ 4 صدیوں تک دردناک استعماری نظام کن ممالک نے مسلط کیا اور اقوام کے تشخص، زبان، ثقافت، صلاحیتوں اور قدرتی وسائل کو کس نے برباد کیا؟
۳۔ کن ممالک نے پہلی اور دوسری جنگ عظیم کا آغاز کیا جس میں 7 کروڑ انسان ہلاک اور کروڑوں دوسرے زخمی ہو گئے اور کن ممالک نے کوریا اور ویتنام کی جنگوں کا آغاز کیا؟
۴۔ کن قوتوں نے مکاری اور دھوکے کے ساتھ ملت فلسطین اور خطے کی اقوام پر اسرائیل کی صہیونیستی رژیم، 60 سال سے زیادہ جنگ، جلاوطنی، دہشت گردی اور قتل و غارت کو تحمیل کیا؟
۵۔ کن افراد نے دسیوں سال لاطینی امریکہ، افریقہ اور ایشیا کے ممالک پر ڈکٹیٹرز کی حمایت اور پشت پناہی کی؟
۶۔ کس ملک نے بے دفاع انسانوں کے خلاف ایٹم بم کا استعمال کیا اور آج بھی ہزاروں ایٹم بم بنا کر ذخیرہ کئے ہوئے ہے؟
۷۔ کن ممالک کی معیشت اسلحے کی فروخت اور اسکی مانگ کیلئے جنگوں کے آغاز سے وابستہ ہے؟
۸۔ کن ممالک نے نائن الیون کے مشکوک واقعے کے بہانے اور اصل میں مشرق وسطی اور اسکے تیل کے ذخائر پر قبضہ کی خاطر افغانستان اور عراق پر فوجی قبضہ کیا اور کروڑوں افراد کی ہلاکت اور جلاوطنی کا باعث بنے؟
۹۔ کونسے ممالک سالانہ 1000 ارب ڈالر یعنی دنیا کے تمام ممالک سے زیادہ فوجی بجٹ کے حامل ہیں اور قوموں کو ہمیشہ فوجی حملوں کی دھمکی دیتے رہتے ہیں؟
۱۰۔ کونسے ممالک دنیا کی اقوام پر کئی ہزار ٹن بم گرانے کیلئے تو ہر وقت تیار ہیں لیکن انہیں صومالیہ کے قحط زدہ ملک کی مدد کرنے کیلئے کئی مہینوں کا وقت درکار ہے؟
آیا یہ ممالک اور قوتیں دنیا کی مدیریت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں؟ یا خود کو انسانی حقوق، آزادی اور جمہوریت کا مدافع کہلانے کی حقدار ہیں؟۔ کیا جمہوریت اور آزادی کے پھول نیٹو فورسز کے میزائلوں اور بموں سے باہر نکلیں گے؟۔
11 ستمبر کے حادثے کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں:
صدر اسلامی جمہوریہ ایران نے 11 ستمبر 2001 کے دلخراش حادثے کے پس پردہ عوامل کو برملا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کی آزاد اقوام اور حکومتیں حتی امریکی قوم نائن الیون کی آزادانہ تحقیقات کی خواہاں ہیں تاکہ اسکے پس پردہ حقائق واضح ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بارے میں سوال کرنے والوں کو فوجی حملے اور اقتصادی پابندیوں کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔
صدر محمود احمدی نژاد نے کہا امریکی حکومت نے 11 ستمبر کے واقعے کی تحقیق کرنے کی بجائے اس حادثے کے اصلی ملزم کو قتل کر کے اسکی لاش کو سمندر میں بہا دیا، آیا اسکو عدالت کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت نہ تھی؟، آیا دہشت گرد افراد کو نیویارک کے ٹاورز پر حملہ کرنے میں مدد دینے والے افراد کی نشاندہی کی ضرورت نہ تھی؟، نائن الیون کے اصلی ملزم کے خلاف عدالتی کاروائی کے ذریعے خطے کی اقوام پر جنگ مسلط کئے جانے کے حقیقی ذمہ داروں کو کیوں واضح نہیں کیا گیا؟، کیا ایسی معلومات کا چکر تھا جنکا خفیہ رکھا جانا ضروری تھا؟۔
منجی عالم بشریت حضرت مہدی عج کے ظہور سے مثالی معاشرہ تشکیل پائے گا:
صدر اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا کہ عالم بشریت کا مستقبل انتہائی روشن ہے جو انشاءاللہ بہت جلد انبیاء و اولیاء کے حقیقی وارث اور نسل پاک پیغمبر اکرم ص، منجی عالم بشریت اور موعود امم حضرت مہدی عج کے ظہور سے تشکیل پائے گا۔ انسان کامل کے ظہور کے ذریعے جو تمام انسانوں کا حقیقی اور سچا عاشق ہے عالمی مثالی معاشرے کی تشکیل خداوند متعال کا پکا وعدہ ہے۔
جناب محمود احمدی نژاد نے کہا کہ حضرت مہدی عج حضرت عیسی علیہ السلام کے ساتھ تشریف لائیں گے اور صالح، آزادی خواہ اور عدالت خواہ پیروکاروں کے ذریعے ظلم کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے اور انسانوں کی علمی سطح کو بلند کر کے امن، عدالت، آزادی اور عشق کو پوری دنیا میں پھیلا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج عالمی اقوام کی انسانی فطرت بیدار ہو چکی ہے اور اب وہ مزید ظلم، تبعیض اور تحقیر کو برداشت نہیں کریں گی۔
خبر کا کوڈ : 100883
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش