0
Friday 12 Aug 2022 21:29

بجلی بلوں کی شکل میں غریبوں کو لوٹنے کے عمل کو عدالت میں چیلنج کرینگے، سراج الحق

بجلی بلوں کی شکل میں غریبوں کو لوٹنے کے عمل کو عدالت میں چیلنج کرینگے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت ہر روز غریب عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالتی ہے، 34 یونٹ جلانے والے کو 7 ہزار کا بل بھیج دیا جاتا ہے۔ بجلی کے بلوں میں جی ایس ٹی، انکم ٹیکس، فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج اور نہ جانے کون کون سے تاوان شامل کر دیے جاتے ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ مساجد کو بھی ٹی وی ٹیکس بھیجے جاتے ہیں۔ مزدور، رکشے والا، غریب کاشتکار سرکاری بنگلوں اور ریسٹ ہاؤسز کے بلز کیوں ادا کرے؟ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی لڑائی ذاتی مفادات کے لیے ہے، جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے لیے میدان میں ہے۔ بجلی کے بلوں کی شکل میں غریبوں کو لوٹنے کے عمل کو عدالت میں چیلنج کریں گے، ناانصافی مزید برداشت نہیں کر سکتے، عوام اسلام آباد جانے کے لیے تیار رہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مہنگی بجلی کے خلاف احتجاجی تحریک کے آغاز پر پشاور قصہ خوانی بازار میں ہونے والے مرکزی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی اپیل پر جمعہ کو مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے ہوئے۔ مظاہروں میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

پشاور کے قصہ خوانی بازار میں ہونے والے مظاہرے میں تاجروں، دکانداروں، مزدوروں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی اور ”بجلی کے بل نامنظور، آئی ایم ایف حکومت نامنظور حکومت“ کے نعرے لگائے۔ ممبر قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی، امیر جماعت اسلامی ضلع پشاور عتیق الرحمان اور دیگر قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔ احتجاجی تحریک کے اگلے مرحلے میں جماعت اسلامی 15 اگست کو اسلام آباد میں مظاہرہ کرے گی اور 17 اگست کو لاہور میں لیسکو ہیڈ کوارٹر کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے واضح کیا کہ اگر حکومت یہ کہتی ہے کہ آئی پی پیز سے مہنگے معاہدوں کی وجہ سے بجلی مہنگی ہے تو ان لوگوں کو پکڑا جائے جنھوں نے مہنگے معاہدے کیے، غریب عوام حکمرانوں کے ظلم کی سزا بھگتنے کے لیے تیار نہیں۔ خیبر پختونخوا 20 ارب یونٹ سستی بجلی پیدا کرتا ہے جب کہ 12 ارب یونٹ اس کی ضرورت ہے۔ خیبر پختونخوا سے بجلی پیدا ہونے کی فی یونٹ قیمت 87 پیسہ ہے جب کہ عوام کو 20 روپے فی یونٹ کے حساب سے بل بھیجے جاتے ہیں۔ اگر ظالم حکمران عوام کو کچھ دے نہیں سکتے تو کم از کم اس ظالمانہ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے عوام کے پاس جو بچا کھچا رہ گیا ہے وہ تو نہ چھینے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نو سالوں سے خیبر پختونخوا میں اقتدار میں ہے، اس سارے عرصے میں نالائق اور نااہل حکمرانوں نے عوامی بہتری کے لیے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا۔ پی ڈی ایم کی حکومت نے معاشی مشکلات کم کرنے کے لیے بلند و بانگ دعوے کیے، لیکن اس کے اقدامات کی وجہ سے عوام کا جینا اور مرنا دونوں محال ہو گئے ہیں۔ اب صرف ایک راستہ بچا ہے اور وہ اسلامی انقلاب ہے۔ لوگوں کو حقیقی تبدیلی چاہیے جو صرف جماعت اسلامی ہی لا سکتی ہے۔ حکومت تمام خرابیوں کی جڑ ہے جب تک جاگیرداروں، وڈیروں، مافیاز سے نجات نہیں ملے گی عوام کی مشکلات آسان نہیں ہو سکتیں۔ سراج الحق نے کہا کہ اس وقت مالاکنڈ ڈویژن میں شدید خوف کا عالم ہے۔ صوبہ بھر میں ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے۔ سوات جو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا گھر ہے وہاں حالات بدتر ہیں۔ ڈی ایس پی اور فوجی جوانوں کی ہاتھ باندھے ہوئے ویڈیوز سامنے آئی ہیں۔ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ اگر یہ حقیقت ہے تو ظلم ہے اور اگر سازش ہے تو بھی ہم اس کو مسترد کرتے ہیں۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ قوم کو جواب دیں یا مستعفی ہوں۔

سراج الحق نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے لاہور کے ہاکی گراؤنڈ کو اپنا نام نہاد آزادی کا پیغام دینے کے لیے منتخب کیا ہے اور وہ اس صوبہ میں جہاں ان کی پارٹی برسہا برس سے اقتدار میں ہے اور جہاں بدامنی اور سیکیورٹی کے شدید مسائل ہیں کا رخ تک نہیں کرتے۔ ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ان کی جماعت نے صوبہ خیبر پختونخوا کے عوام کو ظلم و جبر سے آزاد کرانے کے لیے اب تک کیا اقدامات اٹھائے؟ انہوں نے حکمرانوں پر واضح کیا کہ مالاکنڈ اور قبائلی علاقوں کے لوگ اب مزید آئی ڈی پیز بننے کے لیے تیار نہیں، پہلے بھی انہیں گھروں سے نکال کر امریکا اور مغرب سے ڈالر لیے گئے، قوم اب بیدار ہو چکی ہے اور حکمرانوں کے لیے قربانی کا بکرا بننے کے لیے تیار نہیں۔
خبر کا کوڈ : 1008839
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش