0
Saturday 13 Aug 2022 07:32

سلمان رشدی پر حملہ کرنیوالے نوجوان کی شناخت ہوگئی

سلمان رشدی پر حملہ کرنیوالے نوجوان کی شناخت ہوگئی
اسلام ٹائمز۔ نیویارک پولیس نے توہین رسالت کے مرتکب سلمان رشدی پر چاقو سے حملہ کرنے والے نوجوان کی شناخت ظاہر کر دی ہے۔ نیویارک پولیس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پیغمبر اسلام (ص) کی شان میں گستاخی کرنے والے مرتد مصنف سلمان رشدی پر حملہ کرکے اُسے زخمی کرنے والا "ہادی مطر" نامی 24 سالہ نوجوان ہے، جو امریکی ریاست "نیو جرسی" میں رہتا ہے۔ امریکی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ سلمان رشدی کو گذشتہ روز 12 اگست2022ء جمعہ کے دن گیارہ بجے اس وقت نشانہ بنایا گیا، جب وہ مغربی نیویارک میں "چوٹاکوا" میں تقریر کرنے والا تھا۔ سلمان رشدی 1988ء میں متنازعہ کتاب شائع کرنے کے بعد مسلمانوں میں اشتعال انگیزی کا سبب بنا۔ اپنے اسی اقدام کی وجہ سے وہ اپنی بقیہ زندگی چھپ کر گزارنے پر مجبور ہوا، جبکہ بانی انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید روح اللہ خمینی نے اس کے قتل کا فتویٰ صادر کیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ اپنی اس متنازعہ اور توہین آمیز تصنیف کی اشاعت اور اس کے مذہب مخالف نظریات کے خلاف مسلمانوں میں غم و غصے کے اضافے بعد سلمان رشدی کو ایک ماہ میں پندرہ مرتبہ اپنی رہائش تبدیل کرنا پڑی۔
 
برطانوی حکومت نے ہی گستاخانہ کتاب شیطانی آیات کی اشاعت کے لیے ماحول تیار کیا تھا اور اسی حکومت نے بہت زیادہ خرچہ کرکے رشدی کی جان بچانے کی ذمہ داری اپنے سر لی۔ سلمان رشدی اس حملے سے پہلے امریکہ میں مقیم تھا اور کافی عرصے تک سکیورٹی اداروں کی نگرانی میں تھا۔ 2007ء میں انگلینڈ نے سلمان رشدی کو ایوارڈ سے نوازا، جس نے دنیا بھر میں مسلمانوں کے احتجاج کو جنم دیا۔ شام کے وقت شائع ہونے والے ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا کہ رشدی کو 10 یا 15 بار چاقو مارا گیا، جبکہ دیگر انگریزی ذرائع نے اس حوالے سے لکھا ہے کہ رشدی پر 10 سے 15 بار چاقو سے حملہ کیا گیا ہے۔ نیویارک پولیس نے ہفتے کی صبح اپنے بیان میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سلمان رشدی کو کم از کم ایک بار گردن اور ایک بار پیٹ میں وار کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1008917
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش