QR CodeQR Code

پولیس کا سوات میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کا اعتراف

13 Aug 2022 12:55

ذرائع کے مطابق سینٹرل پولیس آفس کیجانب سے جاری کردہ ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس اس حقیقت سے اچھی طرح واقف ہے کہ سوات کے کچھ افراد جو پہلے افغانستان میں رہ رہے تھے، سوات کے دور دراز پہاڑی علاقوں میں موجود ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا پولیس نے ضلع سوات کے دور دراز پہاڑی علاقوں میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سینٹرل پولیس آفس کی جانب سے جاری کردہ ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس اس حقیقت سے اچھی طرح واقف ہے کہ سوات کے کچھ افراد جو پہلے افغانستان میں رہ رہے تھے، سوات کے دور دراز پہاڑی علاقوں میں موجود ہیں۔ تاہم پولیس نے کہا کہ صورتحال مکمل طور پر سول انتظامیہ کے کنٹرول میں ہے اور تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی مہم جوئی کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ یہ بیان وزیراعلیٰ محمود خان کے آبائی شہر تحصیل مٹہ کے ایک دور دراز علاقے میں پولیس اور طالبان کے درمیان جھڑپ پر صوبائی حکومت کی کئی روز کی خاموشی کے بعد سامنے آیا ہے۔

مبینہ طور پر جھڑپ کے بعد ایک ڈی ایس پی اور کچھ سکیورٹی اہلکاروں کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے حراست میں لے لیا تھا، جس کے بعد انہیں جرگے کی مداخلت پر رہا کیا گیا۔ پولیس نے کہا کہ انہیں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو کلپس کا علم ہے، جس میں سوات میں عسکریت پسندوں کی بھاری موجودگی کو دکھایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم عوام کے اس خدشے سے بھی واقف ہیں کہ سوات 09-2008ء کے دور میں واپس جاسکتا ہے، جب عسکریت پسندوں نے اپنی شریعت کے ساتھ وادی پر حکومت کی تھی۔ پولیس نے کہا کہ سوات کے پرامن معاشرے میں دہشت گردی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔


خبر کا کوڈ: 1008955

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1008955/پولیس-کا-سوات-میں-عسکریت-پسندوں-کی-موجودگی-اعتراف

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org