0
Wednesday 19 Aug 2009 14:41

جانشین کا فیصلہ عوام کریگی: حسنی مبارک

جانشین کا فیصلہ عوام کریگی: حسنی مبارک
مصر کے صدر حسنی مبارک نے کہا ہے کہ ملک کے عوام ہی آئندہ انتخابات میں ان کے جانشین کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ تین عشروں کے بعد عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد ان کے جانشین کا فیصلہ عوام ہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی نہیں جانتا کہ اقتدار کون سنبھالے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب انتخابات کا وقت آئے گا لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جس سے ملک کے آئندہ حکمران کا انتخاب ہو گا۔ مصری صدر نے کہا کہ ان کے اقتدار چھوڑ دینے کے بعد بھی مصر کا خوشحالی اور ترقی کی طرف سفر جاری رہے گا کیونکہ مصری ادارے مضبوط ہیں، مصری عوام مضبوط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اپوزیشن اخوان المسلمین کی بڑھتی طاقت اور دیگر اسلامی گروپوں کے ساتھ اسکے روابط پر شدید حیرانگی ہے۔ امریکی ٹیلی ویژن سی بی ایس کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہم نے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کیلئے تمام پہلوﺅں کا بغور جائزہ لیا ہے اور اس پر یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ یہ وقت اب عبوری معاہدوں کا نہیں بلکہ خطے میں پائیدار قیام امن کیلئے ہمیں حتمی امن مذاکرات شروع کرنے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع ایہود باراک نے بھی اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ ہمیں اب مشرق وسطیٰ میں قیام امن کیلئے حتمی معاہدے کی جانب بڑھنا ہوگا جس پر مرحلہ وار عملدرآمد کیا جائے گا۔ حسنی مبارک نے کہا کہ یہ مذاکرات انتہائی مشکل ہو سکتے ہیں لیکن یہ خطے کے امن کیلئے ضروری ہیں۔ گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے ساتھ بات چیت میں صدر حسنی مبارک نے کہا تھا کہ اسرائیل کو چاہیے کہ وہ مذاکرات کی راہ میں تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے پہل کرتے ہوئے اپنے پڑوسی عرب ممالک کے ساتھ مذاکرات شروع کرے۔ مصر کے صدر نے مزید کہا کہ حماس اور الفتح کے درمیان مصالحتی کوششیں فلسطینی علاقوں کے قیام کیلئے انتہائی ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم حماس اور الفتح کے درمیان اختلافات کے خاتمے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں اور اس میں کافی حد تک پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوجی کی رہائی کیلئے حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کو بیرونی مداخلت کی وجہ سے شدید دھچکا لگا ہے۔ حسنی مبارک نے کہا کہ مصر نے مشرق وسطیٰ کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے اور اپنے عزم پر بدستور قائم ہے۔ انہوں نے ایران پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے ایٹمی پروگرام کے بارے میں عالمی برادری کی تشویش دور کرنے کیلئے امریکہ کی مذاکرات کی پیشکش کو قبول کرے۔

خبر کا کوڈ : 10090
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش