0
Monday 15 Aug 2022 21:01

کوئٹہ، تنخواہ کی عدم ادائیگی کیخلاف جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کا احتجاج

کوئٹہ، تنخواہ کی عدم ادائیگی کیخلاف جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کا احتجاج
اسلام ٹائمز۔ جامعہ بلوچستان کے اساتذہ، آفیسرز اور ملازمین کو مکمل تنخواہ نہ ملنے پر جوائنٹ ایکشن کمیٹی یونیورسٹی آف بلوچستان کی جانب سے جامعہ بلوچستان میں احتجاجی مظاہرہ ہوا، اور وائس چانسلر سیکرٹریٹ میں دھرنا دیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے اور دھرنے میں متعدد اساتذہ، آفیسرز اور ملازمین نے شرکت کی۔ مظاہرین نے مکمل تنخواہ کی بروقت ادائیگی اور مالی بحران کے مستقل حل کے لئے نعرے بازی کی۔ احتجاجی دھرنے سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاہ علی بگٹی، نذیر احمد لہڑی، فرید خان اچکزئی، نعمت اللہ کاکڑ، گل جان کاکڑ، ڈاکٹر عابدہ بلوچ، پروفیسر عبدالباقی جتک، محمد آصف بلوچ، سید شاہ بابر، حافظ عبدالقیوم اور بلوچستان نیشنل پارٹی کوئٹہ کے صدر غلام نبی مری نے خطاب کیا۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کو تنخواہوں سے محروم رکھا جا رہا ہے، جبکہ جامعہ کے وائس چانسلر، پرو وائس چانسلر، ٹریژرار اور رجسٹرار خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان سب کو جرأت کرکے ہمارے احتجاج میں شامل ہوکر صوبائی و مرکزی حکومت کو کھل کر بتا دینا چاہئے کہ انتہائی کم بجٹ میں جامعہ بلوچستان کسی صورت نہیں چل سکتی۔ مقررین نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جامعات کی گرانٹس ان ایڈز میں کم از کم دس ارب روپے فوری جاری کرے اور مرکزی حکومت جامعات کی ریکرنگ بجٹ میں اضافہ کرکے 150 ارب روپے تک بڑھائے۔ مقررین نے اعلان کیا کہ احتجاجی تحریک کے سلسلے میں 16 اگست کو جامعہ کے مین گیٹ پر دھرنا ہوگا اور ایڈمن سمیت تمام دفاتر کی تالا بندی ہوگی۔ مقررین نے تمام سیاسی جماعتوں، ممبران پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی، وکلاء تنظیموں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ وہ جامعہ بلوچستان و دیگر جامعات کو درپیش مالی بحران کی مستقل خاتمے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کر ے اور جامعہ بلوچستان کے اساتذہ، آفیسرز اور ملازمین سے درخواست کی کہ انکے احتجاج میں شریک ہو۔
خبر کا کوڈ : 1009312
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش