0
Monday 15 Aug 2022 21:49

کینیڈا افریقی ممالک کے قدرتی ذخائر کی لوٹ مار میں مصروف

کینیڈا افریقی ممالک کے قدرتی ذخائر کی لوٹ مار میں مصروف
اسلام ٹائمز۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق اگرچہ اس وقت مغربی ممالک انسانی حقوق کا علمبردار ہونے کا دعوی کرتے دکھائی دیتے ہیں لیکن وہ اب بھی ماضی کی طرح استعماری پالیسیوں پر گامزن ہیں۔ اس کی ایک مثال براعظم افریقہ ہے جو قدرتی ذخائر کی دولت سے مالا مال ہے لیکن گذشتہ چند صدیوں سے مغربی ممالک اس کی یہ دولت لوٹنے میں مصروف ہیں۔ حتی آج جب بظاہر افریقی ممالک آزاد ہو چکے ہیں تب بھی مختلف مغربی ممالک نے کمپنیوں کی صورت میں جدید اور بظاہر قانونی انداز میں افریقی ممالک کے قدرتی ذخائر کی لوٹ مار کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اس کی ایک مثال کینیڈا ہے۔ اس وقت مختلف افریقی ممالک میں کینیڈا کی 70 ایسی کمپنیاں سرگرم عمل ہیں جو معدنیات کی کھدائی کا کام کرتی ہیں۔ یہ لوٹ مار اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ افریقی عوام میں کینیڈا کا ملک "مدنیات کے چور" کے نام سے معروف ہو چکا ہے۔
 
حال ہی میں ایک ڈاکیومنٹری بنانے والا جوان صحافی تنزانیا کے دورے پر گیا۔ وہاں ایک گاوں تھا جو سونے اور تانبے کی معدنیات سے سرشار ہے اور اسے "سنہری مارای" کہا جاتا ہے۔ اس گاوں میں معدنیات کی ایک کمپنی سرگرم عمل ہے جس کا مرکزی دفتر ٹورنٹو میں ہے۔ جب یہ صحافی عوام سے ان معدنیات کے بارے میں پوچھ گچھ کرنے لگا تو اسے معدنیات کے غیر ملکی محافظین کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ معدنیات کی ان کانوں کی شدید سکیورٹی کی جاتی ہے اور مقامی افراد کو قریب جانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ کئی کلومیٹر تک ان کانوں کے گرد حصار قائم کیا گیا ہے۔ موصولہ رپورٹس کے مطابق اب تک 20 مقامی باشندے محافظین کی فائرنگ سے قتل ہو چکے ہیں۔ براعظم افریقہ کے باشندے شدید غربت کا شکار ہیں جبکہ ان کی دولت استعماری طاقتوں کی جیب میں جا رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1009320
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش