QR CodeQR Code

سرکاری اداروں میں کچھ لوگ 70 سے 80 لاکھ ماہانہ تنخواہ وصول کر رہے ہیں، نور عالم کا انکشاف

17 Aug 2022 15:25

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اتنی زیادہ تنخواہ وصول کرنیوالے بورڈ ارکان کو فارغ کر دینا چاہیئے، پبلک سیکٹر کمپنیوں میں بورڈ ممبران کی تنخواہ 5 سے 10 لاکھ تک ہونی چاہیئے، 5 یا 10 لاکھ روپے تنخواہ ہو تو بھی بورڈ ممبران کی بہترین کارکردگی ہوسکتی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ پی اے سی کے چیئرمین نور عالم نے سرکاری اداروں میں کچھ لوگوں کو 70 سے 80 لاکھ ماہانہ تنخواہ دینے کا انکشاف کیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین نور عالم کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، پی اے سی ارکان نے کہا کہ تمام وزارتوں کے انٹرنل کنٹرول کا بھی آڈٹ کیا جائے۔ پی اے سی نے پاکستان اسٹیل میں سامان چوری کی رپورٹ طلب کر لی، پی اے سی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے اس معاملے کی انکوائری کر رہا ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا ایف آئی اے انکوائری رپورٹ پی اے سی میں پیش کرے جبکہ کمیٹی نے آڈیٹر جنرل سے گاڑیوں کی کمپنیوں کی آڈٹ رپورٹس بھی طلب کر لی۔ چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ آڈیٹر جنرل گاڑیوں کی کمپنیوں کا ٹیکس ریکارڈ رپورٹ میں بتائے۔

پی اے سی نے تمباکو کے شعبے کا اسپیشل آڈٹ کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ اور تمباکو کے شعبے میں اربوں کی ٹیکس چوری ہو رہی ہے۔ چیئرمین نور عالم نے کہا کہ پبلک سیکٹر کمپنیوں میں بورڈ ممبران کی تنخواہیں 70، 80 لاکھ روپے تک ہیں، دیگر مراعات ملا کر بورڈ ممبران کی تنخواہ ایک کروڑ تک پہنچ جاتی ہے۔ نور عالم کا کہنا تھا کہ اتنی زیادہ تنخواہ وصول کرنے والے بورڈ ارکان کو فارغ کر دینا چاہیئے، پبلک سیکٹر کمپنیوں میں بورڈ ممبران کی تنخواہ 5 سے 10 لاکھ تک ہونی چاہیئے، 5 یا 10 لاکھ روپے تنخواہ ہو تو بھی بورڈ ممبران کی بہترین کارکردگی ہوسکتی ہے۔


خبر کا کوڈ: 1009654

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/1009654/سرکاری-اداروں-میں-کچھ-لوگ-70-سے-80-لاکھ-ماہانہ-تنخواہ-وصول-کر-رہے-ہیں-نور-عالم-کا-انکشاف

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org