0
Friday 23 Sep 2011 22:22

حکمرانوں میں غیرت کا ذرہ بھی ہوتا تو امریکی دھمکیوں کا منہ توڑ جواب دیتے، منور حسن

حکمرانوں میں غیرت کا ذرہ بھی ہوتا تو امریکی دھمکیوں کا منہ توڑ جواب دیتے، منور حسن
لاہور:اسلام ٹائمز۔ جامع مسجد منصورہ میں نماز جمعہ کے موقع پر امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ امریکی اہلکار کئی دنوں سے پاکستان کو دھمکیاں دے رہے ہیں، ہمارے حکمران ان کے آگے بھیگی بلی بنے ہوئے ہیں، ان کے اندر غیرت کے "غ"  کا نقطہ بھی ہوتا تو وہ ان دھمکیوں کا جواب جرأت و بہادری سے دیتے، دس سال سے امریکہ اور نیٹو کی ساڑھے تین لاکھ افواج افغانوں کا کچھ نہیں بگاڑ سکی، امریکہ جو سب سے بڑی جنگی مشین ہے، نہتے افغانوں کے آگے شکست کھا چکا ہے، کیا حقانی نیٹ ورک اتنا مضبوط ہے کہ اس نے پورے نیٹو کو آگے لگایا ہوا ہے اور چالیس ملکوں کی فوج کو ناکوں چنے چبوا رہا ہے، پاکستانی آئی ایس آئی کے ساتھ مل کر ان کی اینٹ سے اینٹ بجا دیتا ہے، امریکی 2014 ء میں واپس جانے کا اعلان کرتے ہیں لیکن وہ جائیں گے نہیں، اگر گئے بھی تو اپنے دھڑوں پر سر واپس لے کر نہیں جائیں گے، شمالی وزیرستان اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی سے مشروط امداد کو امریکہ کے منہ پر مار دینا چاہیے۔
سید منور حسن نے کہا کہ نہتے افغانوں نے محض جذبۂ جہاد اور شوق شہادت سے سرشار ہو کر نیٹو افواج کا مار مار کر بھرکس نکال دیا ہے جبکہ ہمارے بزدل حکمران عصائے موسیٰ ہاتھ میں ہونے کے باوجود امریکی رسیوں اور لاٹھیوں کو سانپ سمجھ کر کانپ رہے ہیں۔ حکومتی اور عسکری قیادت امریکہ سے ڈرنے کا رویہ چھوڑ کر اللہ سے ڈرنے کا رویہ اپنا لے تو قوم آج بھی اپنا سب کچھ ان پر نچھاور کرنے کو تیار ہے۔ ہم امریکی دھمکیوں سے مرعوب ہونے والے نہیں۔ دس سال تک افغانستان کی خاک چھاننے اور پہاڑوں سے سر پھوڑنے کے بعد امریکہ اپنی شکست کا بدلہ پاکستان سے لینا چاہتا ہے، فوج اور منتخب ادارے قوم کو اعتماد میں لیکر خود انحصاری کی پالیسی اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے نام پر محض کاروائی ڈالنے کے لیے جن لوگوں کی پکڑ دھکڑ کی جاتی ہے کچھ دیر بعد ہی سفارش پر انہیں چھوڑ دیا جاتا ہے، کراچی میں دہشت گردی کے واقعات پر قابو پانے کیلئے چیف جسٹس ازخود نوٹس لیں اور جوڈیشل انکوائری کرکے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں۔
انہوں نے کہا ایم کیو ایم 12 مئی کے واقعات سے لاتعلقی کا اعلان کرنے کے بجائے جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیوں نہیں کرتی تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے، پیپلز پارٹی نے مفاہمت کے نام پر دہشت گردوں کو گود میں بٹھا رکھا ہے، پیپلز پارٹی ہوش کے ناخن لے لوگوں نے اسے قتل عام کروانے کا مینڈیٹ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب اور ڈینگی وائرس کی تباہ کاریوں کی ذمہ دار وفاقی و صوبائی دونوں حکومتیں ہیں۔ سید منور حسن نے کہا کہ امریکہ افغانستان سے بھاگنے کی تیاری کر رہا ہے اور جاتے جاتے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ میں تعاون کا " صلہ" دینے کیلئے دھمکیوں پر اتر آیا ہے، ساری دنیا پاکستان کے خلاف امریکہ کے ناپاک عزائم سے باخبر جبکہ حکمران بےخبری کا اظہار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی عہدیدار جس زبان میں بات کر رہے ہیں کوئی غیرت مند اس کو برداشت نہیں کر سکتا لیکن غیرت و حمیت کو امریکی امداد کی بھینٹ چڑھانے والے آج کٹہرے میں کھڑے ہیں ان کا معاملہ "نہ ادھر کے رہے نہ ادھر کے رہے" والا بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوم امریکی دھمکیوں سے مرعوب ہونے والی نہیں اگر حکمران امریکی خوف کو دل سے نکال کر سابقہ غلطیوں کو دہرانے سے باز آجائیں اور اللہ سے رجوع کرکے قوم کو اعتماد میں لیں اور قابل قبول فیصلے کریں تو پاکستان کی طرف کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ سید منور حسن نے کہا کہ قوم کی توبہ زرداری اور گیلانی کے لیے سودمند نہیں ہو گی انہیں اپنا رویہ خود بدلنا ہو گا اور امریکی غلامی کو ترک کرکے قومی خودمختاری اور ملکی سلامتی کا راستہ اپنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے ڈینگی اور سیلاب کی تباہ کاریاں سامنے آ رہی ہیں حکمرانوں کی نااہلی اور غفلت کا پردہ چاک ہو رہا ہے۔ 

خبر کا کوڈ : 100975
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش