0
Thursday 18 Aug 2022 23:27

خواتین میں فاطمیؑ و زینبیؑ فکر اور کربلائی کلچر کو عام کرنے کی ضرورت ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

خواتین میں فاطمیؑ و زینبیؑ فکر اور کربلائی کلچر کو عام کرنے کی ضرورت ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایم ڈبلیو ایم پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ خواتین کے لیے تربیت کا میدان کھلا ہے، ایک بہترین معاشرے کی تشکیل اسی صورت ممکن ہے کہ جب باشعور، بابصیرت اور تعلیم یافتہ خواتین اپنے خاندان اور معاشرے کی اصلاح کے لیے عملی اقدامات اٹھاتی ہیں۔ اسوہ و کردار زینبیؑ خواتین کے لیے بہترین مشعل راہ ہے۔ چودہ صدیاں بیت جانے کے باوجود آج بھی جب عاشور کے ہولناک مناظر بیان ہوتے ہیں تو بلاتفریق مذہب و ملت انسانیت گریہ اور آدمیت اشکبار ہو جاتی ہے، صرف ان مصائب کو پڑھ کر یا سن کر انسان اپنے آپ میں نہیں رہتا، لیکن اللہ رے صبر زینبیؑ کہ سارے دردناک مناظر اپنی آنکھوں سے دیکھے، لیکن نہ عبادت میں کمی آئی، نہ منزل اطاعت میں قدم لڑ کھڑائے، حتیٰ شام غریباں میں بھی جلے ہوئے خیام کی راکھ کے مصلی پر نماز شب ادا کی۔

انہوں نے کہا کہ جناب زینب سلام اللہ علیھا کے عقل انسانی کو متحیر کر دینے والے کردار نے اسلام کو دوام بخشا اور یزیدیت کو ہمیشہ کے لیے رسوا و ذلیل کر دیا۔ خواتین میں فاطمیؑ و زینبیؑ فکر اور کربلائی کلچر کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ ایم ڈبلیو ایم وومن ونگ کے اجلاس میں مولانا سید مہدی کاظمی نے تنظیمی منشور کے حوالے سے مفید گفتگو کی۔ علامہ راجا ناصر عباس اور مولانا مہدی کاظمی کیساتھ تفصیلی مشاورت و آراء کے تبادلے کے بعد متفقہ طور پر ایم ڈبلیو ایم وومن ونگ کے دستور کو حتمی شکل دی گئی، جسے علامہ راجا ناصر عباس شوریٰ عالی میں منظوری کے لیے پیش کریں گے۔ اجلاس میں زوجہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری خانم طیبہ جعفری نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے اختتام پر ماہ ربیع الاول میں مرکزی کابینہ کیلئے ایک روزہ  تنظیمی تربیتی ورکشاپ کے انعقاد کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 1009870
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش