0
Friday 19 Aug 2022 09:25

الحشد الشعبی کے حامیوں کا انصارالله الحسین (ع) کے نام سے بغداد میں پُرامن مظاہرہ

الحشد الشعبی کے حامیوں کا انصارالله الحسین (ع) کے نام سے بغداد میں پُرامن مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ گذشتہ روز بغداد کی عوام نے الحشد الشعبی اور عراق کی سکیورٹی فورسز کی حمایت میں پُرامن مظاہرہ کیا۔ بغداد کے رہائشی افراد نے گذشتہ روز جمعرات کو الحشد الشعبی اور عراقی سکیورٹی فورسز سے اظہار یکجہتی اور ان کی خدمات کے اعتراف میں انصارالله الحسین (ع) کے نام سے پیدل واک کا اہتمام کیا۔ الحشد الشعبی کے نشریاتی ادارے نے رپورٹ دی کہ یہ مارچ بغداد میں شاہراہ فلسطین سے شروع ہوا۔ مارچ کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں الحشد الشعبی اور عراقی فورسز کے شہداء کی تصاویر اُٹھائی ہوئی تھیں، جو اپنے ملک کے مختلف حصوں کی آزادی کے لئے کئے گئے آپریشنز میں شہید ہوگئے تھے۔ اس کے علاوہ شرکاء نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ذیلی شاخ القدس فورس کے سربراہ میجر جنرل "قاسم سلیمانی" اور الحشد الشعبی کے نائب سربراہ "ابو مہدی المہندس" کی تصویریں بھی اٹھا رکھی تھیں۔ دریں اثناء الحشد الشعبی کی آٹھویں سالگرہ کے موقع پر عراق کے سرکاری اور فوجی حکام کی موجودگی میں گذشتہ ماہ تئیس جولائی کو فوجی پریڈ منعقد ہوئی۔

پریڈ سے قبل الحشد الشعبی نے اعلان کیا تھا کہ یہ تقریب صوبہ دیالی میں شہید "ابو منتظر المحمداوی" فوجی اڈے پر عراق کی وزارت دفاع، فوجی دستوں اور انسداد دہشت گردی فورس کے تعاون سے منعقد ہوگی۔ آیت اللہ سید علی السیستانی کو 13 جون 2014ء میں ان کے تاریخی فتوے کی وجہ سے عراقی عوام میں مقبول اور عسکری تنظیم "الحشد الشعبی" کے بانی کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ عراق میں شیعہ قیادت کے ''جہاد کفائی'' کے فتوے کے بعد الحشد الشعبی نے داعش کے خلاف جنگ کے لیے لاکھوں عراقی رضاکاروں کو منظم کیا۔ الحشد الشعبی زیادہ تر شیعہ رضاکاروں پر مشتمل تھی، لیکن بعد میں دیگر عراقی قوم پرست اور مذہبی گروہوں بشمول سنی، کرد، عیسائی اور ایزدی قبائل نے بھی الحشد کی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔

عراق کے سابق وزیراعظم ''حیدر العبادی'' نے داعش کے ساتھ جنگ ​​کے آخری مہینوں میں 24 فروری 2016ء کو ایک حکومتی فرمان جاری کرتے ہوئے الحشد الشعبی کو رسمی قرار دیتے ہوئے عراقی مسلح افواج کی کمان میں دے دیا۔ چھبیس نومبر 2016ء کو الحشد الشعبی کی حمایت کرنے والے سیاسی دھڑوں نے اس مسلح گروہ کو عراق کے آرمی ایکٹ کے تحت پارلیمنٹ میں "الحشد الشعبی قانون" کو اکثریتی ووٹوں سے منظور کر لیا، اس قانون سازی کے بعد مذکورہ گروہ قانونی طور پر عراقی فورسز میں تبدیل ہوگیا۔ اس کے اراکین کے لیے تنخواہ کا تعین بجٹ میں کیا گیا تھا، اس کے علاوہ اب بھی کچھ سیاسی قوتیں انہیں فوج اور پولیس میں ضم کرنے کی ضرورت پر زور دیتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1009911
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش