0
Thursday 20 Aug 2009 10:05

افغانستان میں صدر اور 34 صوبائی کونسلوں کیلئے پولنگ جاری، کابل میں 5 دھماکے

افغانستان میں صدر اور 34 صوبائی کونسلوں کیلئے پولنگ جاری، کابل میں 5 دھماکے
 افغانستان میں صدارتی اور صوبائی کونسلوں کے انتخابات کے لئے پولنگ جاری ہے کابل میں پانچ دھماکے ہوئے۔ پولنگ کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح ساڑھے آٹھ بجے ہوا۔ اس دوران کابل کے علاقوں میدان، ارزان قیمت اور ات خیل میں دھماکے ہوئے جن کی ذمہ داری طالبان نے قبول کر لی ہے۔ طالبان نے انتخابات کا بائکاٹ کیا ہوا ہے۔ صدر حامد کرزئی اور صدارتی امیداور رمضان بشر دوست نے کابل میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ چمن سے ووٹ ڈالنے کے لئے پیدل جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ سابق وزیر خارجہ عبداللہ عبداللہ اور سابق وزیر خزانہ اشرف غنی احمدزئی موجودہ صدر حامد کرزئی کے مقابل اہم امیدوار تصور کئے جا رہے ہیں۔ انتخابات میں ایک کروڑ ستر لاکھ ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے۔ انتخابات کیلئے چونتیس صوبوں کے تین سو چھپن اضلاع میں سات ہزار ووٹنگ سینٹرز قائم کئے گئے ہیں۔ افغان صدر کا انتخاب پانچ سال کے لئے ہوتا ہے۔ کامیابی حاصل کرنے والے امیدوار کے لئے پچاس فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرنا ضروری ہے۔ اگر کوئی بھی امیدوار پچاس فیصد سے زائد ووٹ حاصل نہ کر سکا تو پہلے اور دوسرے نمبر پر آنے والے امیدواروں کے درمیان اکتوبر کے پہلے ہفتے میں مقابلہ ہو گا۔ رائے عامہ کے جائزے حامد کرزئی کو مضبوط امیدوار قرار دے رہے ہیں۔ صوبہ تخار سے افغان سیکورٹی فورسز نے دو خودکش حملہ آوروں کو پولنگ اسٹیشن میں گھسنے کی کوشش کے دوران گرفتار کر لیا۔ ادھر بم دھماکوں کی ذمے داری طالبان نے قبول کر لی۔ 
انتخابات کے پر امن انعقاد کیلئے افغان حکومت اور نیٹو افواج کی تمام تر کوششوں کے باوجود کابل کے مختلف مقامات پر پانچ بم دھماکے ہوئے۔ دھماکوں کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی تاحال کوئی اطلاع نہیں۔
خبر کا کوڈ : 10113
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش