اسلام آباد:
اسلام ٹائمز۔ عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی تحقیقاتی رپورٹ کے ساتھ 2 صفحات کا کورنگ لیٹر بھی منسلک ہے، جس میں ظفر قریشی نے موقف اختیار کیا ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں بااثر افراد سے جان کا خطرہ ہے، انہوں نے اپنے اور اہل خانہ کو تحفظ فراہم کرنے کی بھی استدعا کی۔ دو سو صفحات پر مشتمل رپورٹ کے متن میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی ایف آئی اور سیکرٹری داخلہ نے تفتیش میں تعاون نہیں کیا، پبلک پراسیکیوٹر مقرر نہ کرکے ملزمان کو فائدہ پہنچایا گیا، رپورٹ میں سفارش کی گئی کہ مونس الہیٰ کے خلاف منی لانڈرنگ کے قانون کے تحت کاروائی کی جائے، مونس الہیٰ کی بیوی کے دبئی اکاؤنٹس سے 9 کروڑ روپے منتقل کئے گئے۔ ڈی جی آیف آئی اے نے عدالتی حکم کے باوجود رپورٹ پر دستخظ نہیں کئے۔