0
Sunday 25 Sep 2011 21:52

کور کمانڈرز کانفرنس، آئی ایس آئی کیخلاف حقانی نیٹ ورک کی سرپرستی اور پراکسی وار لڑنے کے امریکی الزامات مسترد

کور کمانڈرز کانفرنس، آئی ایس آئی کیخلاف حقانی نیٹ ورک کی سرپرستی اور پراکسی وار لڑنے کے امریکی الزامات مسترد
راولپنڈی:اسلام ٹائمز۔ جی ایچ کیو راولپنڈی میں کور کمانڈرز کی خصوصی کانفرنس نے آئی ایس آئی پر امریکہ کے الزامات کو مسترد کر دیا جبکہ افغانستان سے پاکستانی علاقوں میں داخل ہو کر دہشتگردی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ کور کمانڈرز کی خصوصی کانفرنس چھ گھنٹے جاری رہی۔ ذرائع کے مطابق کور کمانڈرز کانفرنس میں شرکاء کی را ئے تھی کہ امریکہ حالیہ اور مستقبل کی افغان پالیسی کے حوالے سے پاکستان کو مکمل طور پر اعتماد میں نہیں لے رہا۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کور کمانڈرز کو ایڈمرل مائیک مولن اور جنرل جیمز پی میٹس کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بارے میں اعتماد میں لیا۔ کانفرنس میں موجودہ صورتحال پر پارلیمنٹ اور سیاسی قیادت کو متعلقہ فورمز کے ذریعے اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ عسکری قیادت نے امریکہ کی جانب سے بیانات پر تحفظات کا اظہار کیا، ڈی جی آئی ایس آئی نے 40 منٹ تک کور کمانڈر کانفرنس کے شرکاء کو بریفنگ دی۔
دیگر ذرائع کے مطابق جنرل اشفاق پرویز کیانی کی زیرصدارت کور کمانڈرز کے خصوصی اجلاس میں امریکی عسکری قیادت کے حقانی نیٹ ورک کی سرپرستی اور آئی ایس آئی اور پراکسی وار لڑنے کے الزامات کو یکسر طور پر مسترد کرتے ہوئے امریکا پر زور دیا ہے کہ الزامات تراشی کے بجائے، مربوط روابط کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ آرمی چیف اشفاق پریز کیانی کی سربراہی میں کور کمانڈرز کا خصوصی اجلاس میں علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال سمیت امریکی الزامات اور پاک فوج کی پیشہ ورانہ تیاریوں پر تفصیلی غور کیا گیا، ذرائع کے مطابق اجلاس میں امریکی الزامات کو یکسر طور پر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ عسکری قیادت خود ہی یہ فیصلہ کرے گی کہ شمالی وزیرستان میں کب فوجی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
آرمی چیف نے امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جیمز میٹس سے ہونے والی ملاقات کے بارے میں کور کمانڈرز کو اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں ان میڈیا رپورٹس کا بھی جائزہ لیا گیا، جس میں ایساف فورسز کی جانب سے پاک افغان سرحد پر بڑی کارروائی کی نشاندہی کی گئی تھی۔ اجلاس میں ملکی سلامتی اور جنرل جیمز میٹس کے دورہ پاکستان پر غور کیا گیا، پاک فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور تیاریوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 101442
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش