0
Sunday 18 Sep 2022 21:43

کراچی میں شہریوں نے کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں کچرا ڈالنا شروع کردیا

کراچی میں شہریوں نے کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں کچرا ڈالنا شروع کردیا
اسلام ٹائمز۔ بلدیہ عظمی کراچی کا متنازعہ میونسپل یوٹیلیٹی سروسز ٹیکس کے الیکٹرک کے بلوں میں شامل کرنے کا ردعمل آنا شروع ہوگیا، شہریوں نے کچرا کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں ڈالنا شروع کر دیا۔ کے الیکٹرک کے شکایتی مرکز 118 پر کچرا نا اٹھانے کی شکایت درج کروانا شروع کردی، کے الیکٹرک کے عملے کو کام میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کے ایم سی کا متنازعہ ایم یو سی ٹی بل جو کے ایم سی جمع کرنے کا ہدف پورا کرنے میں ناکام نظر آرہی تھی اس نے 7 فیصد کمیشن کے عوض کے الیکٹرک کے بلوں کے ذریعے شہریوں سے وصول کرنا شروع کردیا، اس سے کے الیکٹرک کو سالانہ 50 کروڑ روپے کا فائدہ ہوگا، ان کو صرف بل پر پرنٹ کرنا ہے اور رقم جمع کرنی ہے۔ متنازعہ بل جس پر عدالت عالیہ کی جانب سے کچھ وقت کے لئے حکم امتناعی بھی حاصل ہوا تھا، تاہم کے ایم سی مسلسل ان بلوں کو بھیج رہی تھی لیکن ریکوری نا ہونے کے برابر تھی۔

کے الیکڑک کے بلوں میں آنے کی صورت میں شہریوں کو ہر صورت بل ادا کرنا پڑ رہا ہے ورنہ بجلی منقطع ہو جائے گی لیکن اس کا ردعمل بھی بھرپور انداز سے نظر آرہا ہے۔ شہر میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور شہریوں نے ردعمل میں کچرا اٹھا کر کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں ڈالنا شروع کردیا جس سے عملے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسی طرح کے الیکٹرک کا شکایتی نمبر 118 جہاں بجلی کے مسائل کے لئے شہری اپنی شکایات درج کرواتے تھے اب شہریوں نے کچرے کی شکایت 118 پر درج کروانا شروع کر دی جبکہ کے الیکٹرک کا نمائندہ مسلسل وضاحت دیتا رہا کہ یہ ہماری ذمہ داری نہیں ہے آپ کے ایم سی کو فون کریں۔

کے الیکٹرک نمائندہ کے جواب میں شہریوں کا کہنا تھا کہ آپ کے ایم سی کے پیسے وصول کر رہے ہیں لہذا آپ ہماری شکایت کے ایم سی کو درج کروائیں یا پھر وزیراعلیٰ سندھ، وزیر بلدیات اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کو پہنچائیں کیونکہ آپ ان کا ٹیکس جمع کر رہے ہیں تو شکایت سننا بھی آپ کی ذمہ داری ہے۔ کے الیکٹرک کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی کچرے کی شکایت درج کروائی جا رہی ہے جس سے ادارے کو مسلسل کام کرنے میں دشواری کا سامنا ہو رہا ہے جبکہ شہریوں کا کہنا ہے کہ ایم یو سی ٹی بل ایک متنازعہ ہے جو اب طاقت کے ذریعے کے الیکٹرک کی ملی بھگت سے سندھ حکومت وصول کر رہی ہے، اگر اس بل کو فوری طور ختم نا کیا گیا تو  ہم کچرا کے الیکٹرک کی گاڑیوں اور دفتر کے سامنے ڈالیں گے۔
خبر کا کوڈ : 1015022
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش