اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا حجاب کیس پر کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کر رہی ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے سرکاری اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پہننے پر پابندی کو مؤثر طریقے سے برقرار رکھا تھا۔ سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ریاستی حکومت نے اسکولوں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ طلباء کے پہننے میں کوئی تفاوت نہ ہو۔ یہ مکمل طور پر قانونی طاقت کے اندر ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ حکومت اقلیتوں کی آواز کو نہیں دبا رہی ہے، لیکن امن عامہ کی خرابی کی وجہ سے حکومت کو مداخلت کرنا پڑی۔ حجاب تنازعہ پر سماعت کے دوران تشار مہتا نے کہا کہ ابھی تک اسکولوں میں نظم و ضبط کی پیروی کی جارہی تھی۔ اس کے بعد پاپولر فرنٹ آف انڈیا نامی تنظیم کی طرف سے سوشل میڈیا پر ایک تحریک شروع کی گئی۔ یہ ایک تحریک چلانے کے لئے بنائی گئی تھی۔ سوشل میڈیا پر مسلسل پیغامات آرہے تھے کہ حجاب پہننا شروع کریں اور یہ ریکارڈ پر ہے۔