0
Sunday 25 Sep 2022 15:28

پاکستانی صحافیوں کا اسرائیل دورہ مملکت کی نظریاتی توہین ہے، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان

پاکستانی صحافیوں کا اسرائیل دورہ مملکت کی نظریاتی توہین ہے، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان
اسلام ٹائمز۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست اراکین بشمول جماعت اسلامی کے مسلم پرویز، سابق اراکین سندھ اسمبلی محفوظ یار خان، میجر (ر) قمر عباس، مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر زیدی، جمعیت علماء پاکستان کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اسرار عباسی، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء ارشد نقوی، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنماء سید طارق حسن، پاکستان مسلم لیگ نواز کے پیر ازہر ہمدانی، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء یونس بونیری، جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنماء مولانا قاری عثمان، جعفریہ الائنس کے رہنماء شبر رضا، شیعہ علماء کونسل کے رہنماء علامہ ناظر تقوی، پائیلر کے چیئرمین کرامت علی، کشمیری رہنماء بشیر سدوزئی، ہیومن رائٹس کونسل کے جمشید حسین، خاتون رہنماء عرم بٹ، نسرین میمن، ریحانہ عزیز اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے اپنے مشترکہ بیان میں پاکستانی وفد کے اسرائیل دورہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس دورہ کو پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کی گھناؤنی سازش قرار دیا ہے۔

فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں نے کہا کہ مسلسل پے در پے پاکستانی وفود کی اسرائیل یاترا حکومت کی نااہلی اور حکومت کے اسرائیل سے خفیہ روابط کی نشاندہی کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کل قطر میں وزیراعظم شہباز شریف کی موساد رہنماؤں سے ملاقات سے متعلق بھی کسی قسم کی حکومتی تردید کا نہ آنا حکومتی بدنیتی کو آشکار کرتا ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اہم عہدے پر کام کرنے والے نسیم اشرف اور مشہور معروف ٹی وی چینلز سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کا اسرائیل دورہ پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے اور پاکستان کے نظریاتی استحکام کے خلاف سازش کا حصہ ہے۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت ایسے تمام شہریوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے، جو ماضی اور حال میں غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کا دورہ کرچکے ہیں اور فلسطینی عوام کے قاتل صدر اور عہدیداروں سے ملاقات کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلسل پاکستانی صحافیوں کا اسرائیل جانا قائد اعظم محمد علی جناح کی جدوجہد اور افکار کی توہین کے مترادف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم نے دو ٹوک موقف دیتے ہوئے اسرائیل کو غاصب اور ناجائز ریاست قرار دیا تھا، تاہم کوئی بھی حکومت یا فرد قائداعظم کے بنیادی اصولوں کو تبدیل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی ایک تنظیم پاکستان کے صحافیوں کو مسلسل اسرائیل دورہ کروانے میں سرگرم عمل ہے اور پاکستان کے حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک آزاد اورخود مختار ریاست ہے اور کسی بھی عرب ریاست کو یہ حق نہیں دیا جائے گا کہ پاکستان کو عرب مفادات کی خاطر اسرائیل کے ساتھ نتھی کیا جائے۔ رہنماؤں نے پاکستان آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ پاکستان سے مسلسل اسرائیل دورہ کرنے کی خبروں پر سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے اور ملک میں ایسے اقدامات کی روک تھام کے لئے باقاعدہ قانون سازی کو یقینی بنایا جائے۔ رہنماؤں نے پاکستانی صحافیوں اور دیگر افراد کے اسرائیل دورہ پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور عوام سے اپیل کی کہ خیانت کاروں کے خلاف آواز بلند کریں۔
خبر کا کوڈ : 1016088
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش